• Fri, 15 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جاپان: اب وقت آگیا ہے کہ ہم فلسطین کو تسلیم کرلیں: وزیر کونو تارو

Updated: September 09, 2024, 10:32 PM IST | Tokyo

جاپان کے ڈجیٹل وزیر کونو تارو میں آج ایک پریس کانفرس میں کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ جاپان، فلسطین کو ایک ملک کے طور پر تسلیم کرلے۔ جاپان ہمیشہ ہی سے دو ریاستی حل کی حمایت کرتا آیا ہے۔ خیال رہے کہ کونو تارو ملک کا وزیر اعظم بننے کی دوڑ میں شامل ہیں۔

Kono Taro during the press conference. Image: X
کونو تارو پریس کانفرس کے دوران۔ تصویر: ایکس

جاپان کے ڈجیٹل وزیر کونو تارو، جو وزیراعظم بننے کیلئے اپنا نام آگے پیش کررہے ہیں، کا کہنا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ جاپان فلسطین کو تسلیم کرنے پر غور کرے۔ انہوں نے پیر کو جاپان کے غیر ملکی نامہ نگاروں کے کلب میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ جاپان کئی برسوں سے دو ریاستی حل کی حمایت کر رہا ہے۔ شاید اب وقت آگیا ہے کہ ہم فلسطین کو ایک ریاست کے طور پر تسلیم کرنے پر غور کریں۔ ہاں، ہمارے اسرائیل کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، لیکن ہمیں خطے میں پائیدار امن کیلئےاس انسانی مسئلے کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔ اب جو کچھ ہو رہا ہے، وہ بہت زیادہ ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ: نئے تعلیمی سال کا آغاز، ۶؍ لاکھ طلبہ تعلیم سے محروم، ۹۰؍ فیصد اسکولیں تباہ

انہوں نے مزید کہا کہ ’’میرے خیال میں جاپان کو غزہ اور مغربی کنارے کے لوگوں کی مدد کیلئے جو کچھ کرنا پڑے وہ کرنے کی ضرورت ہے۔ میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو سے پوچھنا چاہوں گا کہ وہ جنگ کو ختم کرنے کا کیا ارادہ رکھتے ہیں۔ میں نہیں جانتا کہ یہ کیسے ختم ہوگا لیکن ۲۰؍ لاکھ لوگوں کو اتنی تکلیف دینے کے بعد کیا وہ جنگ نہیں ختم کریں گے؟ جیسے ہی جنگ ختم ہوتی ہے، ہمیں غزہ کے لوگوں کیلئے اپنی حمایت میں اضافہ کرنے اور چیزوں کی تعمیر نو میں ان کی مدد کرنے کی کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: گجرات: کتھلال میں معمولی سڑک حادثے کے بعد مسلمانوں کی املاک کو نقصان پہنچایا گیا

واضح رہے کہ ۶۱؍ سالہ کونو، حکمراں لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر کے طور پر منتخب ہونے کے خواہاں ہیں، جو انہیں وزیر اعظم بھی بنائے گا، کیونکہ موجودہ وزیر اعظم کشیدا فومیو اپنا عہدہ چھوڑ رہے ہیں۔ کونو نے کہا کہ جب وہ وزیر خارجہ تھے تو ان کا خیال تھا کہ جاپان کو مشرق وسطیٰ کے ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو تیزی سے مستحکم کرنا چاہئے کیونکہ یہ خطہ جاپان میں زندگی کو بہت متاثر کرتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK