Updated: August 20, 2024, 11:32 AM IST
| Tokyo
جاپان کے ماضی کی عسکریت پسندی کو فخریہ انداز میں پیش کرنے کے مقصد سے تعمیر کی گئی یاسوکونی مندر کے ستونوں پر توہین آمیز جملے لکھے گئے، اس مندر میں جاپان کے قانون سازوں اور وزراء کی حاضری سے اس عسکریت پسندی کےشکار ملک چین اور جنوبی کوریا میں ناراضگی پائی جاتی ہے۔
جاپان کے شہر ٹوکیو میں واقع یاسوکونی مندر۔ تصویر: ایکس
جاپان کے دار الحکومت ٹوکیو میں واقع جاپان کی عسکریت پسندی کی یاد میں تعمیر مندر کو تین مہینوں میں دوسری بار تخریب کا نشانہ بنایا گیا۔ یاسوکونی مندر جسے ٹوکیو میں ۱۹؍ویں صدی کے آغاز میں ہلاک شدہ ۲۵؍ لاکھ جاپانی فوجیوں کی یا د میں تعمیر کیا گیا تھا،ان میں وہ فوجی بھی شامل ہیں جنہیں جنگی جرائم کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔جمعرات کو دوسری جنگ عظیم میں جاپان کے ذریعے خود سپردگی کی ۷۹؍ویں برسی کے موقع پرتین وزیروں ، اور دیگر کئی قانون سازوں نے مندر پہنچ کر خراج عقیدت پیش کی۔ اس کے علاوہ حکام اکثر یاسوکونی مندر میں اپنی حاضری درج کراتے رہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: ’’نئے وقف بل کا مقصد اوقاف کی زمینیں اڈانی کو دینا ہے‘‘
جاپان کے عسکری ماضی کو فخریہ انداز میں پیش کرنے کے مقصد سے تعمیر اس مندر میں حکام کی حاضری سے جاپان کے سامراجی نظام سے متاثر اس کے ایشیائی پڑوسی ممالک ناراض رہتے ہیں ،خصوصاً چین اور جنوبی کوریا۔خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یاسوکونی مندر میں ہوئی حالیہ تخریب کاری کی حکام نے تصدیق کی ہے لیکن مزید کچھ کہنے سے انکار کر دیا۔عوامی براڈکاسٹراین ایچ کے نے جو تصاویر جاری کی ہیں ان میں پتھروں کے ستون پر چینی زبان میں قابل اعتراض جملے لکھے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں، جیسے’’ کتے کا فضلہ‘‘اور’’ عسکریت پسند جہنم میں جائو ‘‘وغیرہ۔
یہ بھی پڑھئے: آسٹریلوی وزیراعظم نے فلسطینی تارکین وطن پر پابندی کے مطالبے کو مسترد کر دیا
مئی مہینے کے آخر میں بھی ایک شخص نے دو لوگوں کی مدد لے کر مندر کے ایک ستون پر لال اسپرے سے لفظ ’ غلاظت‘ لکھ دیا تھا۔ جولائی میں ٹوکیو پولیس نے ایک بیان میں کہا تھا کہ زیانگ زوجون نامی ۲۹؍سالہ شخص جو ٹوکیو کا رہائشی تھا اسے تخریب کاری اور مندر کا تقدس پامال کرنے کے شبہ میں گرفتار کیا گیا تھا۔واضح رہے کہ یاسوکونی مندر سے متصل ایک میوزیم بھی ہے جس میں دوسری جنگ عظیم میں حملہ آور سامراجی فوجیوں کے ذریعے کئے گئے مظالم کی عکاسی کی گئی ہے۔