• Fri, 24 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

اسرائیل جنین میں فلسطینیوں کو جبراً بے گھر کر رہا ہے: جنین کے مئیر

Updated: January 23, 2025, 9:56 PM IST | Inquilab News Network | Gaza

جنین کے میئر محمد جرار کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج جنین پناہ گزین کیمپ کے متعدد محلوں سے فلسطینیوں کو جبراًبے گھر کرنے اور انہیں کیمپ کے مغربی جانب منتقل کرنےکی کارروائی کر رہی ہے۔ جبکہ وہ ان بے گھر فلسطینیوں کو پناہ گاہ فراہم کرنے کا کام کر رہے ہیں۔

A road in Jenin destroyed by the Israeli army. Photo: X
اسرائیلی فوج کے ذریعے تباہ کی گئی جنین کی ایک سڑک ۔ تصویر: ایکس

جنین کے مئیر محمد جرار نے اسرائیلی فوج پر الزام لگایا ہے کہ وہ شمالی مقبوضہ مغربی کنارے میں مسلح چھاپوں کے دوران جنین شہر سے فلسطینیوں کو زبردستی بے گھر کر رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بے گھر افراد کو کیمپ کے مغربی جانب منتقل کر دیا گیا ہے اور ہم ان کیلئے پناہ گاہیں فراہم کرنےکیلئے کام کر رہے ہیں۔میئر نےکیمپ میں’’ اسرائیلی جرائم ‘‘کے درمیا ن تمام رہائشی محلوں کی تباہی سے خبردار کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ’’اسرائیلی فوج کیمپ میں بھاری مشینری لے کر آئی ہے اور علاقے میں بنیادی ڈھانچے اور گلیوں کومسمار کر رہی ہے۔‘‘جرار نے خبردار کیا، کہ ’’اسرائیلی فوج کیمپ کا محاصرہ کر رہی ہے اور ڈاکٹروں، رہائشیوں اور مریضوںپر پابندی عائد کر رہی ہے۔جنین ویران دکھائی دے رہا ہے۔ جس میں کوئی ایک شخص بھی چہل قدمی نہیں کر رہا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں جنگ رُکتے ہی مغربی کنارہ پر اسرائیلی حملوں میں شدت

واضح رہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی علاقے جنین میں منگل سے شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں میں کم از کم دس فلسطینی ہلاک اور ۴۰؍زخمی ہو گئے ہیں۔اسرائیلی فوج کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ چھاپے کئی دن تک جاری رہیں گے۔فلسطینی وزارت صحت کے مطابق، مقبوضہ علاقے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے اب تک کم از کم ۸۷۰؍فلسطینی ہلاک اور ۶۷۰۰؍سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل میں فوجی سربراہ کا استعفیٰ، وزیراعظم پر دباؤ

دریں اثناء غزہ میں ۱۹؍ جنوری کو جنگ بندی معاہدہ نافذ ہو گیا، جس کے نتیجے میں محصور علاقے میں اسرائیلی جنگ رک گئی ہے۔جولائی میں عالمی عدالت انصاف نے فلسطینی اراضی پر اسرائیل کے کئی دہائیوں سے جاری قبضے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں تمام بستیوں کو خالی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK