• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

جھارکھنڈ: طالبات سے شرٹ اتروانے کا معاملہ: اسکول انتظامیہ نے معافی مانگ لی

Updated: January 14, 2025, 3:37 PM IST | Ranchi

دھنباد کے ڈگواڈیہہ کارمل اسکول میں ۹؍ جنوری کو دسویں جماعت کی طالبات سے شِرٹ اتروانے کے متنازع واقعے پر اسکول انتظامیہ نے معافی مانگ لی ہے اوریقین دہانی کرائی کہ مستقبل میں ایسی صورتحال پیدا نہیں ہوگی۔ تحقیقات میں پولیس کو کوئی قابل اعتراض شواہد نہیں ملے۔

The school principal answering questions from reporters. Photo: INN.
اسکول کی پرنسپل نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این۔

دھنباد کے ڈگواڈیہہ کارمل اسکول میں ۹؍ جنوری کو دسویں جماعت کی طالبات سے شِرٹ اتروانے کے متنازع واقعے پر اسکول انتظامیہ نے معافی مانگ لی ہے۔ واقعے کی تحقیقات کے دوران ضلعی افسران، جن میں ایس ڈی ایم راجیش کمار اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (ڈی ای او) نشو کماری شامل تھے، نے اسکول کا دورہ کیا اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی تفصیلی جانچ کی۔ ایس ڈی ایم راجیش کمار نے میڈیا کو بتایا کہ تحقیقات کے دوران تمام فریقوں سے بات کی گئی۔ والدین کے ساتھ سی سی ٹی وی فوٹیج بھی دیکھی گئی لیکن کوئی بھی قابل اعتراض چیز نظر نہیں آئی۔ تقریباً۱۰؍ گھنٹے کی اس جانچ کے بعد اسکول پرنسپل نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے معافی مانگی اور یقین دہانی کرائی کہ مستقبل میں ایسی صورتحال پیدا نہیں ہوگی۔ 

یہ بھی پڑھئے: چلتی ٹرین پر کسی نے پتھر پھینکا، فرقہ ورانہ رنگ دینے کی کوشش

واضح رہے کہ یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب طالبات نے امتحان کے آخری دن اپنی ساتھیوں سے شرٹ پر نیک خواہشات اور آٹوگراف لکھوائے۔ یہ روایت یادگار بنانے کیلئے کی جاتی ہے لیکن اسکول کی پرنسپل کو یہ طرز عمل پسند نہیں آیا۔ انہوں نے مبینہ طور پر تقریباً۱۰۰؍ طالبات سے شرٹ اتارنے کو کہا اور انہیں بغیر شرٹ کے صرف بلیزر میں گھر بھیج دیا گیا۔ اس واقعے پر سوشل میڈیا پر بحث شروع ہو گئی، جس پر عوام اور والدین نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ متاثرہ طالبات کے والدین نے ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) مادھوی مشرا سے ملاقات کی اور پرنسپل کے خلاف کارروائی، ایف آئی آر اور گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ والدین نے کہا کہ اسکول انتظامیہ کے اس رویے سے طالبات شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہوئیں جس سے ان کی بورڈ امتحان کی تیاری متاثر ہو سکتی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: وشال گڑھ میں عرس منانے کی اجازت نہیں، سجات امبیڈکر درگاہ پہنچے، چادر پیش کی

جیسے ہی معاملہ طول پکڑا، ڈی سی نے فوری طور پر ایک تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی جس میں ایس ڈی ایم، ڈی ای او اور پولیس حکام شامل تھے۔ ٹیم نے اسکول کا دورہ کر کے مکمل چھان بین کی۔ تاہم، حکام کو سی سی ٹی وی فوٹیج سمیت کسی بھی جگہ سے کوئی قابل اعتراض مواد نہیں ملا۔ اس کے بعد پرنسپل نے واقعے پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے والدین اور طالبات سے معافی مانگی۔ تحقیقات کے نتائج پر ایس ڈی ایم راجیش کمار نے کہا کہ تمام فریقوں کا مؤقف سننے اور مکمل شواہد کا جائزہ لینے کے بعدیہ معاملہ والدین اور اسکول انتظامیہ کی رضامندی سے ختم کر دیا گیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK