Updated: October 03, 2024, 10:21 PM IST
| Washington
منگل کو اسرائیل پر ایران کے میزائیل حملوں کے بعد اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ اس کے پاس تمام متبادل موجود ہیں ان میں ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ بھی شامل ہے، لیکن جو بائیڈن نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ ایران کی جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملوں کی حمایت نہیں کریں گے۔
امریکی صدر جو بائیڈن۔ تصویر: آئی این این
اسرائیل کے ذریعے ایران کو جنگ میں گھسیٹنے کی کوشش اس وقت کامیاب ہو گئی جب ایران نے پے درپے اسرائیل پر ۱۸۰؍ میزائل داغ دئے۔ اس سے قبل اسرائیل مسلسل ایرانی مفادات پر حملہ آور تھا، لیکن منگل کو اسرائیل پر حملے کے بعد اسرائیل کے جوابی حملے کے اعلان سے بعد خطے میں جنگ کے بڑھتے خدشہ کے دوران امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ اسرائیل کے ذریعے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کرنے کی حمایت نہیں کریں گے۔امریکہ اور اس کے اتحادی کنیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان اور برطانیہ نے ایران پر مزید پابندیاں عائد کرنے کے تعلق سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا۔جو بائیڈن کا یہ بیان اس کے بعد آیا۔لیکن انہوں نے اسرائیل کے نام نہاد دفاع کے حق کی وکالت کی ، ساتھ ہی اسرائیل سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ بھی کیا ۔
یہ بھی پڑھئے: مشرق وسطیٰ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ اجتماعی نسل کشی ہے: امیر قطر
حال ہی میں اسرائیل نے لبنان پر حزب اللہ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے زمینی حملہ کیا ہے، اس سے قبل گزشتہ ہفتے اس نے شدید بمباری کی تھی۔جس میں مزاحمتی تنظیم کے سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت ہو گئی تھی۔اس کے علاوہ لبنان میں ہزاروں پیجر دھماکے بھی کئے گئے تھے۔جو حزب اللہ کے زیر استعمال تھے۔اس کے نتیجے میں متعدد شہری جاں بحق ہو گئے تھے۔عام خیال ہے کہ اس حملے کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ ہے۔بائیڈن نے اسرائیل کے ایرانی حملوں کا جواب دینے کے فیصلے کی حمایت نہ کرنے کا اعلا ن کیا ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ اسرائیل ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کر سکتا ہے، جو خطے میں نئی جنگ کا پیش خیمہ ہو سکتی ہے۔جبکہ جی ۷؍ ممالک نے اسرائیل پر ایرانی حملوں کی مذمت کی ہے۔اور جلد ہی ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے کا اعادہ کیا ۔جی ۷؍ کے ایک رکن ملک اٹلی کے سربراہ نے کہا کہ جنگ کسی کے مفاد میں نہیں ہے،ساتھ ہی اپنی تشویش کا اظہار کیا ۔ اس کے علاوہ بائیڈن نے کہا کہ وہ جلد ہی اس بابت نیتن یاہو سے بات کریں گے۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ میں نائب صدارتی امیدواروں کے درمیان مباحثہ
امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ اینٹونی بلنکن نے بتایا کہ انہوں نے مشرق وسطیٰ کے حالات کے تعلق سے برطانیہ، فرانس، جرمنی،اور اٹلی کے اپنے ہم منصب سے بات کی ہے۔