• Thu, 12 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کرناٹک: بنگلور کو سیلیکون ویلی بنانے والے ایس ایم کرشنا چل بسے

Updated: December 10, 2024, 4:21 PM IST | Bengluru

کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ اور ریاست کے اہم سیاستداں ایس ایم کرشنا کا ۹۲؍ برس کی عمر میں چل بسے ہیں۔ ایس ایم کرشنا بنگلور کو ’’سیلیکون ویلی‘‘ بنانے کیلئے جانے جاتے تھے۔ ان کا سیاسی کریئر ۷؍ دہائیوں پر محیط تھا۔وہ طویل عرصے سے بیماری میں مبتلا تھے اور ان کا علاج جاری تھا۔

SM Krishna. Photo: INN
ایس ایم کرشنا۔ تصویر: آئی این این

کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ اور ریاست کے اہم سیاستدانوں میں سے ایک ایس ایم کرشنا کا ۹۲؍ سال کی عمر میں چل بسے ہیں۔ ان کے اہل خانہ نے تصدیق کی ہے کہ موت کے وقت ایس ایم کرشنا کی عمر ۹۲؍سال تھی۔ وہ طویل عرصے سے بیمار تھے ۔ بدھ کی رات ۲؍ بجکر ۴۵؍ منٹ پر انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر آخری سانس لی تھی۔

یہ بھی پڑھئے: ہندوستان کی ترقی ہر شعبہ میں نظر آرہی ہے : مودی

اگست میں ان کی طبیعت کی خرابی کے بعد انہیں اسپتال داخل کیا گیا تھا۔ ۱۱؍ دسمبرکو سرکاری اعزازت کے ساتھ ان کی آخری رسومات ان کے آبائی وطن مانڈیا ، کرناٹک میں ادا کی جائے گی۔ یاد رہے کہ ایس ایم کرشنا بنگلور، ہندوستان کو ’’سیلیکون ویلی‘‘ بنانے کیلئے جانے جاتے تھے۔ انہوں نے اپنی زندگی میں کئی اہمخدمات انجام دی ہیں۔ ایس ایم کرشنا کا سیاسی کریئر ۷؍ دہائیوں پر مبنی ہے۔ وہ کئی اعلیٰ عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔ انہوں نے وزیر خارجہ، مہاراشٹر کے گورنر، کرناٹک کےو زیر اعلیٰ، قانون ساز اسمبلی کے رکن اور کرناٹک حکومت کے وزیر کے طور پر خدمات انجام دی تھیں۔ایس ایم کرشنا نے ۲۰۰۹ء سے اکتوبر ۲۰۱۲ء تک وزیر خارجہ کے طورپر خدمات انجام دی تھیں۔ وہ ۱۹۹۹ء تا ۲۰۰۴ء کرناٹک جبکہ ۲۰۰۴ء تا ۲۰۰۸ء مہاراشٹر کےگورنر تھے۔ ایس ایم کرشنا نے دسمبر ۱۹۸۹ء سے ۱۹۹۳ء تک کرناٹک کی ودھان سبھا کے اسپیکر کے طور پر خدمات انجام دی تھیں۔ وہ ۱۹۷۱ء سے ۲۰۱۴ء تک متعدد مرتبہ راجیہ سبھا اور لوک سبھا کے رکن بھی رہے تھے۔ ۲۰۲۳ء میں ایس ایم کرشنا کو پدم وبھوشن تفویض کیا گیا تھا۔ 

یہ بھی پڑھئے: ممبئی اور مہاراشٹر کی عبادتگاہیں بھی سروے کی زد میں!

ایس ایم کرشنا نے ۱۹۶۲ء میں اپنے سیاسی کریئر کا آغاز کیا تھا جب انہوں نے مدھور وبھان سبھا سیٹ جیتی تھی اور کانگریس کے کے وی شنکر گودا کو شکست دی تھی۔ بعد ازیں انہوں نے پرجا سوشلسٹ پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی لیکن ۱۹۶۷ء میں ہار گئے تھے۔ کرشنا نے ۱۹۷۲ء میں لوک سبھا سے استعفیٰ دے دیا تھا او ر کرناٹک قانون ساز کاؤنسل کے رکن بنے تھے۔ دیوراج عرس نے انہیں وزیر منتخب کیا تھا۔انہوں نے۱۹۸۰ء میں لوک سبھا سے دستبردار ہونے کے بعد اندراگاندھی کے زیر تحت وزیر کے طورپر خدمات انجام دی تھیں۔ تاہم،۱۹۸۵ء میں وہ کرناٹک کی قانون ساز اسمبلی کیلئے دوبارہ منتخب ہوئے تھے۔ ۱۹۸۹ء تا ۱۹۹۳ء وہ کرناٹک کی قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر تھے جبکہ ۱۹۹۳ء تا ۱۹۹۴ء انہوں نے کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کے طورپر خدمات انجام دی تھیں۔ بعد ازیں انہوں نے ۱۹۹۶ء سے ۱۹۹۹ء تک راجیہ سبھا کے رکن کے طور پر خدمات انجام دی تھیں۔
۱۹۹۹ءجب وہ کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر تھے، تو ان کی پارٹی کے اسمبلی انتخابات میں فتح حاصل کی تھی اور وہ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بنے تھے۔ انہوں نے ۲۰۰۴ء تک اس عہدے پر خدمات انجام دی تھیں۔ کرشنا مہاراشٹر کے گورنر بھی منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے ۵؍مارچ ۲۰۰۸ء کو مہاراشٹر کے گورنر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK