• Mon, 23 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کینیا: حکومت مخالف اور حامی مظاہرین میں تصادم، پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے

Updated: July 23, 2024, 10:22 PM IST | Nairobi

کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں حکومت مخالف اور حکومت حامی مظاہرین میں تصادم میں موٹرسائیکلیں جلائی گئیں۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کے گولے داغے۔

Demonstrators can be seen in Kenya. Image: X
کینیا میں مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر: ایکس

کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں حکومت مخالف اور حکومت حامی مظاہرین کے درمیان تصادم ہوا جس کے نتیجے میں ان مظاہرین کی موٹرسائیکلوں کو جلایا گیا جو صدر کی حمایت میں اپنی آواز بلند کررہے تھے۔ آج صبح حکومت حامی مظاہرین نے حکومت مخالف مظاہرین کے خلاف احتجاج سے قبل اپنی موٹرسائیکوں پر سڑکوں کا محاصرہ کر لیا تھا۔ حکومت مخالف گروپ نے کینیا کے مرکزی ہوائی اڈے کی طرف جانے والی شاہراہ کے ساتھ ساتھ امارا ڈائما کے مضافاتی علاقے میں الاؤ جلایاجو آج کے مظاہرے کی جگہ تھی۔ ایئرپورٹ حکام نے مسافروں کو ہدایت دی تھی کہ وہ سخت سیکوریٹی چیکنگ کی وجہ سے جلد ایئرپورٹ پہنچ جائیں جبکہ پروازیں معمول کے مطابق جاری تھیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: ایتھوپیا: مٹی کے تودے گرنے سے ہلاکتوں کی تعداد ۱۴۶؍ ہوگئی، سرچ آپریشن جاری

پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کے گولے داغے
اس درمیان پولیس نےمظاہرین پر آنسو گیس کے گولے داغے جنہوں نے ایئرپورٹ کی طرف جانے والی بڑی سڑک بلاک کی تھی۔ خیال رہے کہ کینیا میں حکومت مخالف مظاہرے پانچویں ہفتے میں داخل ہو گئے ہیں۔ اس ضمن میں کینیا کے صدر ولیم روٹو نے متنازعہ بل پر دستخط کرنے سے انکار کیا ہے اور اپنی کابینہ کے تقریباً تمام وزراء کو برطرف کیا ہےلیکن مظاہرین مسلسل ان کے استعفیٰ کی مانگ کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ: اسرائیلی پارلیمنٹ نے یو این آر ڈبلیو اے کو دہشت گرد ادارہ قرار دیا

کینیا کے نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کی رپورٹ کے مطابق ۱۸؍ جون سے اب تک کینیا میں مظاہروں کے نتیجے میں ۵۰؍ افراد کی موت ہوئی ہے جبکہ دیگر ۴۱۳؍ زخمی ہوئےہیں۔ گزشتہ ہفتے نیروبی میں پولیس نے مظاہروں پر پابندی عائد کی تھی۔ بعد ازیں عدالت نے مظاہروں پر پولیس کی پابندی معطل کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ کینیا کے آئین میں شہریوں کو پر امن احتجاج کی اجازت ہے۔ سماجی کارکنان اور شہری سماج کے اداروں نے پولیس پر مظاہرین کے تئیں پرتشدد ہونے کا الزام عائد کیاتھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK