اس ماہ کے آغاز میں کیرالا سے تعلق رکھنے والے علی خان سی کے کی ٹرین کے اپربرتھ گرنے سے موت ہو گئی۔ علی اپنے دوست محمد کے ساتھ جوترشور سے نئی دہلی کا سفر کر رہے تھے۔ ریلوے نے دعویٰ کیا کہ ساتھی مسافر کی بھول کی وجہ سے علی کی جان گئی ہے۔
EPAPER
Updated: June 27, 2024, 4:41 PM IST | New Delhi
اس ماہ کے آغاز میں کیرالا سے تعلق رکھنے والے علی خان سی کے کی ٹرین کے اپربرتھ گرنے سے موت ہو گئی۔ علی اپنے دوست محمد کے ساتھ جوترشور سے نئی دہلی کا سفر کر رہے تھے۔ ریلوے نے دعویٰ کیا کہ ساتھی مسافر کی بھول کی وجہ سے علی کی جان گئی ہے۔
اس ماہ کے آغاز میں کیرالا سے تعلق رکھنے والے ایک شخص، جو ترشور سے نئی دہلی جانے کیلئے ٹرین کا سفر کر رہے تھے ، نے پیر کو زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ دیا ہے۔ اطلاع کے مطابق سفر کے دوران میل کی اپر برتھ سیٹ ان پر گر گئی تھیجس کی وجہ سے انہیں شدید زخم آئے تھے۔ یہ حادثہ ۱۶؍ جون کو پیش آیا تھا۔
Clarification on news by onmanorama regarding train number 12645. https://t.co/ODyAmNDjLa pic.twitter.com/40CoC13vp8
— Spokesperson Railways (@SpokespersonIR) June 26, 2024
مہلوک شخص علی خان سی کے انتقال سے ایک ہفتے قبل اسپتال میں تھے۔خان سی کے اپنے دوست محمد کے ساتھ ۱۵؍جون کی شب جوترشور کے ایران کولام سے ٹرین میں سوارہوئے تھے اور دہلی کے حضرت نظام الدین اسٹیشن جا رہے تھے۔ اس ضمن میں خان کے بھائی باقر کے مطابق ۱۶؍ جون کی شام، جب ٹرین تلنگانہ سے گزر رہی تھی، تو ٹرین میں خان کے اوپر والی برتھ الگ ہوکر ان پر گر گئی تھی۔ ساتھی مسافروںنے ٹی ٹی ای کو مطلع کیا۔
یہ بھی پڑھئے: اپوزیشن کو اسپیکرسے غیر جانبدارانہ کارروائی کی امید
تلنگانہ کے ورنگال میں ایک مقامی اسپتال میں خان کو علاج کیلئے داخل کیا گیا۔ تب تک ٹرین حادثے کے بعد ۱۰۰؍ کلومیٹر کا فاصلہ طے کر چکی تھی۔ اگلے دن خان کو حیدرآباد کے دوسرے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کا ایک بڑا آپریشن ہوا۔ پیر کو زخموں کی تاب نہ لاکر وہ انتقال کر گئے تھے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: مانسون آئندہ ۴؍دنوں میں شمالی ہند میں پہنچ جائے گا
تاہم، انڈین ریلوے نے دعویٰ کیا ہے کہ اپربرتھ خان پر اس لئے گری کیونکہ ساتھی مسافر نے اسے ٹھیک طریقے سےباندھا نہیں تھا۔ اس کی تصدیق کی گئی ہےکہ سیٹ خراب حالت میں نہیں تھی اور نہ ہی خودبخود گری تھی۔