Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

اسرائیل اب ایک منقسم قوم ہے جو زوال کے کنارے کھڑی ہے: سابق کنیسٹ رکن

Updated: March 28, 2025, 9:19 AM IST | Telaviv

ایک اسرائیلی سیاستدان اور ممتاز کارکن نے اشارہ کیا ہے کہ وزیراعظم نیتن یاہو کی پالیسیوں کے نتیجے میں اسرائیل ’’ایک بہت گہرے آئینی بحران‘‘ اور ممکنہ طور پر پورے نظام کے زوال کی طرف گامزن ہو چکا ہے۔

A scene from a public protest in Israel. Photo: INN
اسرائیل میں عوامی احتجاج کا ایک منظر۔ تصویر : آئی این این

حالیہ دنوں میں اسرائیل بھر میں حکومت کے فیصلے کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں، جس میں شین بیٹ کے سربراہ رونن بار کو برطرف کرنےاوراٹارنی جنرل گلی بہاراو میارا سے اعتماد واپس لینے کی مخالفت کی گئی۔ ایک اسرائیلی سیاستدان اور ممتاز کارکن نے اشارہ کیا ہے کہ وزیراعظم نیتن یاہو کی پالیسیوں کے نتیجے میں اسرائیل ’’ایک بہت گہرے آئینی بحران‘‘ اور ممکنہ طور پر پورے نظام کے زوال کی طرف جا رہا ہے۔موشے راز، جو کہ بائیں بازو کی میرٹز پارٹی سے سابق کنیسٹ رکن ہیں، نے اناڈولو کو انٹرویو میں بتایاکہ’’ اسرائیل میں تقسیم کا تعلق فلسطینیوں سے نہیں ہے۔ یہ تقسیم نیتن یاہو کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان ہے۔ اس کے حامی وہ ہیں جو جمہوریت کو کمزورکرنے، بدعنوانی کو فروغ دینے اور لوگوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے میں اس کے ہر اقدام کی حمایت کرتے ہیں۔ جبکہ مخالفین کی (اسرائیلی) قبضے کے خلاف مزاحمت سے  میں خود بھی مطمئن نہیں ہوں۔ یہ اسرائیل میں اہم مسئلہ ہے۔ یہی جنگ ہے۔ اسرائیل نے پہلے کبھی اس طرح کے بڑے پیمانے پر مظاہرے نہیں دیکھے۔ ‘‘ 

یہ بھی پڑھئے: آکسفورڈ سٹی کونسل کی بھی اسرائیل کے خلاف ’بی ڈی ایس‘ تحریک کی حمایت

مظاہرین نے اسرائیلی یرغمالوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالنے سے بچنے کیلئے غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں کو روکنے کا بھی مطالبہ کیا۔ راز نے کہاکہ ’’آدھی قوم احتجاج کو مسترد کرتی ہے، اور دوسری آدھی حمایت کرتی ہے۔ یہ خطرناک ہے۔ یہ صحت مند نہیں ہے۔‘‘ تاہم، اسرائیلی سیاستدان نے اس خیال کو مسترد کر دیا کہ اسرائیل خانہ جنگی کی طرف جا رہا ہے۔ راز نے اشارہ کیا کہ اسرائیل ایک آئینی بحران کی طرف جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’اگر سپریم کورٹ کسی سیکورٹی ایجنسی کے سربراہ کو برطرف کرنے سے انکار کر دیتی ہے اور حکومت اسے برطرف کرنے کی کوشش کرتی ہے، تو ہم ایک بہت گہرے آئینی بحران میں داخل ہو جائیں گے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: امریکی ریپر میکل مور فلسطینیوں کے درد پر آبدیدہ، تقریب میں پُرجوش تقریر کی

اسرائیل کی سپریم کورٹ۸؍ اپریل کو شین بیٹ کے سربراہ کی برطرفی معاملے پر حکومت کے خلاف دائر کی گئی درخواستوں کا جائزہ لے گی۔تاہم منگل کو، کنیسٹ (اسرائیل کی پارلیمنٹ) نے۲۰۲۵ء کے ریاستی بجٹ کو منظور کیا، جو نیتن یاہو کی حکومت کی ایک بڑی فتح ہے۔اسرائیلی حکومت کو مارچ کے آخر تک بجٹ پاس کرنا تھا، ورنہ یہ خود بخود ختم ہو جاتی اور قبل از وقت انتخابات ہوتے۔ راز نے کہا کہ بجٹ کی منظوری کا مطلب یہ ہے کہ۲۰۲۵ء میں (قبل از وقت) انتخابات نہیں ہوں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK