• Sun, 06 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

وزیراعلیٰ شندے کا داؤس دورہ: واجبات کی عدم ادائیگی پر سوئس کمپنی کا قانونی نوٹس

Updated: October 05, 2024, 10:05 PM IST | Mumbai

مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے جنوری ۲۰۲۴ء میں داؤس گئے تھے۔ سوئس کمپنی کے نوٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کہ ایم آئی ڈی سی نے داؤس میں وزیراعلیٰ شندے کے وفد کی مہمان نوازی کے اخراجات کی بقایا رقم ۵۸ء۱ کروڑ روپے کی ابھی تک ادائیگی نہیں کی ہے۔

Maharashtra Chief Minister Eknath Shinde. Photo: INN
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے۔ تصویر: آئی این این

سوئزرلینڈ کی ایک کمپنی نے مبینہ طور پر 1.5 کروڑ روپے ادا نہ کرنے پر مہاراشٹر حکومت کو نوٹس بھیج کر قانونی کارروائی کرنے کی تنبیہ کی ہے۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق، وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے رواں سال جنوری میں ورلڈ اکنامک فورم کی میٹنگ میں شرکت کیلئے داؤس، سوئزرلینڈ کا دورہ کیا تھا جہاں انہیں فراہم کی گئی خدمات کا معاوضہ ابھی تک مہاراشٹر حکومت پر بقایا ہے۔ ۲۸؍ اگست کو کمپنی کنٹریکٹر SKAAH GmbH نے ایک نوٹس میں دعویٰ کیا کہ مہاراشٹر انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم آئی ڈی سی) نے تقریب کے دوران وزیراعلیٰ شندے کے وفد، ساتھی وزراء اور ریاستی حکومت کے عہدیداروں کی مہمان نوازی کے کل اخراجات کی بقایا رقم ۵۸ء۱ کروڑ روپے ابھی تک ادا نہیں کئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق یہ نوٹس ایم آئی ڈی سی، دفترِ وزیر اعلیٰ، ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور ورلڈ اکنامک فورم کو بھیجا گیا تھا۔ کمپنی کنٹریکٹر نے دعویٰ کیا کہ ایونٹ کے دوران فراہم کردہ خدمات کے بل مہاراشٹرا انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کو بھیج دیئے گئے تھے۔ کارپوریشن نے کل رقم کی بجائے ۷۵ء۳ کروڑ روپے ادا کیے تھے جبکہ ۵۸ء۱ کروڑ روپے رقم ادا کرنا باقی تھی۔

یہ بھی پڑھئے: سیریم کورٹ کینٹین: وکلا کی شکایت کے بعد نوراتری میں گوشت کے پکوان کی فراہمی بحال

نوٹس میں مزید کہا گیا کہ دیر کی صورت میں ایم آئی ڈی سی، ۱۸ فیصد سالانہ کی شرح سے سود ادا کرنے کی پابند ہوگی۔ کمپنی نے مزید کہا کہ یہ معاملہ ہندوستان اور سوئزرلینڈ کے درمیان بین الاقوامی تعلقات کو متاثر کر رہا ہے۔ مزید تنازعات کو روکنے کیلئے اسے فوری طور حل کرنا ضروری ہے۔ ایم آئی ڈی سی کے سربراہ پی ویلراسو نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ وہ اس نوٹس سے واقف نہیں تھے۔ وہ اس معاملہ کی جانچ کریں گے اور ضروری کارروائی کریں گے۔ اس معاملہ پر اپوزیشن نے ریاستی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور ریاست کو مبینہ طور پر شرمندہ کرنے پر مہایوتی حکومت پر تنقید کی۔ این سی پی - شرد پوار گروپ کے لیڈر روہت پوار نے سوشل میڈیا پر کہا کہ ریاستی حکومت کی طرف سے اس طرح کی لاپروائی مہاراشٹر کی ساکھ کو نقصان پہنچا سکتی ہے جس سے سرمایہ کاروں کو غلط پیغام جائے گا۔ 

حکومت مخالف تحریروں پر صحافیوں کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا جاسکتا: سپریم کورٹ

مہایوتی حکومت کی طرف سے صفائی پیش کرتے ہوئے ریاستی وزیرِ صنعت ادے سامنت نے دعویٰ کیا کہ مہاوکاس آگھاڑی کے ایم ایل اے حکومت پر فضول خرچی کا بے بنیاد الزام لگا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری قانونی ٹیم اس نوٹس کا جواب دے گی اور اس مسئلہ کو جلد حل کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات سے عین قبل قانونی نوٹس کا معاملہ منظر عام پر آیا ہے۔ موجودہ اسمبلی کی مدت ۲۶ نومبر کو ختم ہو رہی ہے۔ الیکشن کمیشن نے ابھی تک انتخابی شیڈول کا اعلان نہیں کیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK