سپریم کورٹ نے آج دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو عبوری ضمانت پر رہا کیا ہے۔ تاہم، کیجریوال اب بھی حراست میں رہیں گے کیونکہ ۲۵؍ جون کو سی بی آئی نے بھی انہیں اسی معاملے میں گرفتار کیا تھا۔
EPAPER
Updated: July 12, 2024, 3:59 PM IST | New Delhi
سپریم کورٹ نے آج دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو عبوری ضمانت پر رہا کیا ہے۔ تاہم، کیجریوال اب بھی حراست میں رہیں گے کیونکہ ۲۵؍ جون کو سی بی آئی نے بھی انہیں اسی معاملے میں گرفتار کیا تھا۔
سپریم کورٹ نے آج دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو دہلی شراب پالیسی کیس میں ای ڈی کی جانب سے داخل کردہ کیس میں ضمانت دے دی ہے۔ تاہم، کیجریوال اب بھی جیل ہی میں رہیں گے کیونکہ سی بی آئی نے انہیں اسی معاملے میں ۲۵؍ جون کو گرفتار کیا تھا۔ اس ضمن میں عدالت عظمیٰ میں جسٹس سنجیو کھنا اور اور دیپانکر دتہ کی بینچ نے کہا کہ ’’ہم یہ حکم جاری کرتے ہیں کہ اروند کیجریوال کو اس کیس میں ۱۰؍مئی کے حکم کے ذریعے نافذ کردہ شرائط پر عارضی ضمانت پر رہا کیا جائے۔ ‘‘ خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے ۱۰؍ مئی کو دہلی کے وزیر اعلیٰ کو انتخابات کی مہم کیلئے عارضی ضمانت دی تھی۔ بعد ازیں انہوں نے اپنی مدت ختم ہونے کے بعد ۲؍ جون کو تہاڑ جیل میں خودسپردگی کی تھی۔ عدالت عظمیٰ نے اس وقت انہیں حکم دیا تھا کہ وہ وزیر اعلیٰ کے دفتر اور سیکریٹریٹ کا دورہ نہیں کریںاور نہ ہی کسی سرکاری دستاویز پر دستخط کریں۔
یہ بھی پڑھئے: مالیگاؤں میں سرکاری اسپتال کے پلنگ کباڑ میں پائے جانے پر سماجوادی پارٹی کا احتجاجا
سپریم کورٹ کی بینچ نے کہا کہ ’’درخواست کنندہ (مرکزی تفتیشی ایجنسی) کی عرضی میں منی لانڈرنگ کیس کی حفاظت سے متعلقہ جو سوالات قائم کئے گئے ہیں، انہیں نظر ثانی کیلئے عدالت عظمیٰ کی اعلیٰ سطحی بینچ کو سونپا جائے گا۔ خیال رہے کہ کیجریوال کے خلاف بھی اسی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔‘‘ عدالت نے قبول کیا ہے کہ کیجریوال کی حراست قانونی تھی اور وہ منی لانڈرنگ سے حفاظت کے ایکٹ کے سیکشن ۱۹؍ کے عشاریئے پر کھری اترتی ہے۔ خیال رہے کہ یہ سیکشن ای ٹی کو کافی مواد اور مذکورہ شخص کے قصوروار ہونے کی بناء پر حراست میں لینے کا اختیار فراہم کرتا ہے۔عدالت نے اپنے ضمانت کے حکم میں نشاندہی کی ہے کہ کسی بھی شخص کیلئے زندگی اور آزادی کا حق مقدس ہے اور کیجریوال ۹۰؍ دن جیل میں رہے ہیں۔
غزہ: ایک خاندان کی ۱۲؍ ویں مرتبہ نقل مکانی
عدالت عظمیٰ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ عبوری ضمانت کے مذکورہ بینچ کے فیصلے میں اعلیٰ بینچ تبدیلی یا ترمیم کر سکتی ہے۔ عدالت نے اس کا حق بھی کیجریوال کو دے دیا ہے کہ وہ یہ فیصلہ کریں گے کہ انہیں وزیر اعلیٰ کے عہدے پر رہنا ہے یا استعفیٰ دینا ہے۔ بینچ نے کہا کہ یہ مشکوک ہو گا کہ ہم ایک منتخب کردہ لیڈر سے یہ کہہ سکتے ہیں کہ وہ استعفیٰ دے۔ خیال رہے کہ کیجریوال کو ای ڈی نے ۲۱؍ مارچ کو گرفتار کیا تھا۔یاد رہے کہ ای ڈی سی بی آئی کی جانب سےشراب پالیسی کے کیس میں مبینہ منی لانڈرنگ کی تفتیش کر رہی ہے۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی کا کہنا ہے کہ کیجریوال اس معاملے میں کلیدی ملزم ہے۔