Updated: May 30, 2024, 5:42 PM IST
| Punjab
آج ملک کے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے وزیر اعظم نریندر مودی کے انہیں نشانہ بنانے والے بیان کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی نے ان سے غلط بیان منسوب کیا ہے۔ منموہن سنگھ نے اپنے ایکس پوسٹ میں لکھا کہ ’’نریند ر مودی نے معیار سے گری ہوئی تقریر کی اور انہوں نے اپنے عہدے کا بھی پاس نہیں رکھا۔‘‘
مودی اور منموہن سنگھ۔ تصویر: آئی این این
ملک کے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے آج کہا کہ ان کےجانشین وزیر اعظم نریندر مودی نے ان سے غلط بیان منسوب کیا ہےاور وہ لوک سبھا انتخابات کے دوران معیار سے گری ہوئی تقریر کی ہے۔ منموہن سنگھ نے پنجاب کے لوگوں کے نام اپنے خط میں لکھا کہ ’’میں نے کبھی اپنی زندگی میں کسی بھی طبقے کےدرمیان تفریق نہیں کی۔ بی جےپی نے جو کہا وہ اس کا کاپی رائٹ ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: جی ایس ٹی کی شرح میں بڑی تبدیلی کے امکانات
انہوں نےمودی کے اس بیان’’کہ کانگریس اگر اقتدار میں آگئی تو وہ عوام کی دولت ’’دراندازی کرنے والوں‘‘ اور ’’زیادہ بچے پیدا کرنے والوں‘‘ میں بانٹ دے گی۔ خیال رہے کہ مودی نے یہ بیان راجستھان میں دیا تھا۔ منموہن سنگھ نے ان کے بیان کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ملک کی اولین ترجیح، ایس سی، ایس ٹی، اقلیتوں،خواتین اور دیگر پسماندہ طبقات کی فلاح و بہود ہے۔ انہوں نے اپنے ایکس پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’مودی جی پہلے شخص ہیں جنہوں نے معیار سے حد درجہ گری ہوئی تقریر کی اور وزیراعظم کے عہدے کی بھی تلافی کی ۔ کبھی کسی بھی وزیر اعظم نے ایسی نفرت انگیز تقریر نہیں کی جس میں سماج کے ایک طبقے یا اپوزیشن کو نشانہ بنایا گیا ہے۔‘‘
صرف کانگریس ہی ترقی کی گارنٹی دے سکتی ہے: منموہن سنگھ
انہوں نے پنجاب کے ووٹروں سے اپیل کی کہ وہ ترقی اور مضبوط پیش رفت کیلئے ووٹ ڈالیں۔انہوں نےمزید کہا کہ ’’ صرف کانگریس ہی ترقی اور پیش رفت والے مستقبل کی گارنٹی دے سکتی ہےجہاں آئین اور جمہوریت محفوظ رہے گی۔انہوں نے ۲۰۲۰ء تا ۲۰۲۱ء کسانوں کے تین فارم قوانین ، جو تب سے واپس لئےگئے ہیں، کے خلاف احتجاج کے جواب کے لئے بی جے پی کی زیر قیادت مرکزی حکومت پر بھی تنقید کی۔
یہ بھی پڑھئے: رفح : کیمپ پرحملہ کیلئے استعمال شدہ ہتھیار امریکہ کے تھے: نیو یارک ٹائمز
انہوں نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مودی جی نے ۲۰۲۲ءتک ہمارے کسانوں کی تنخواہ دگنی کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن ان کی پالیسیوں نے ۱۰؍ برسوں میں ہمارے کسانوں کی کمائی کو ختم کیا ہے۔ کسانوں کی قومی اوسطاً ماہانہ آمدنی ۲۷؍ روپے یومیہ ہے جبکہ کسانوں پر اوسط قرض ۲۷؍ ہزا ر روپے ہے۔