مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ مذبح کی اجازت سے محض اس وجہ سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ شہر مذہنی ہے، میونسپل کارپوریشن کونسل کا یہ فیصلہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔
EPAPER
Updated: December 23, 2024, 9:07 PM IST | Inquilab News Network | Bhopal
مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ مذبح کی اجازت سے محض اس وجہ سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ شہر مذہنی ہے، میونسپل کارپوریشن کونسل کا یہ فیصلہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔
مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ مذبح کیلئے اجازت نامہ جاری کرنے سے اس بنیاد پر انکار کرنا کہ کوئی شہر مذہبی نوعیت کا ہے مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔اس سے قبل مندسور میونسپل کونسل نے عرضی گزار کو مذبح خانہ کھولنے کی اجازت اس بنیاد پر مسترد کر دی تھی کہ یہ شہر ایک مقدس مقام ہے۔جسٹس پرنائے ورما کی بنچ نے ۱۷؍دسمبر کو کہا کہ مدھیہ پردیش میونسپلٹی ایکٹ کے تحت ریاستی حکومت کی طرف سے جاری کردہ ۲۰۱۱ءکا نوٹیفکیشن، جس میں مندسور شہر میں ۱۰۰؍میٹر کے دائرے کو ایک مقدس علاقہ قراردیا تھا،اس کا مطلب یہ نہیں کہ پورے شہر کو ایک مقدس علاقہ قرار دے دیا جائے۔
واضح رہے کہ عدالت صابر شیخ مانی شخص کی جانب سے بھینسوں کو ذبح کرنے اور گوشت کی تجارت کیلئے مذبح خانہ قائم کرنے کی میونسپل کونسل کی جانب سے عدم اعتراض کا سرٹیفیکٹ دینے سے انکار کے خلاف درخواست کی سماعت کررہی تھی۔ میونسپل کونسل کا کہنا تھا کہ مندسور ایک مقدس شہر ہے۔ صابر نے یکم دسمبر ۲۰۲۱ء کو اس کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا۔ لائیو لاء کی رپورٹ کے مطابق صابر نے میونسپل کونسل کے سامنے میونسپلٹی ایکٹ کی دفعہ۲۶۴؍کے تحت عدم اعتراض سرٹیفیکٹ طلب کا کیا تھا۔یہ قانون میونسپل کاؤنسل کو مذبح کیلئے جگہ کا انتخاب کرنے کا اختیار دیتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ایئر انڈیا ایکسپریس کی سورت-بینکاک کی افتتاحی پرواز میں شراب کی ریکارڈ فروخت
انڈین ایکسپریس کے مطابق میونسپل کونسل نے کہا کہ’’ مند سور انتہائی مذہبی اہمیت کا حامل شہر ہے،اس لیے اگر مذبح خانے کی اجازت دی جاتی ہے تو یہ مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کا سبب ہو گا۔‘‘چونکہ معاملہ حساس ہے،اس لیے سٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، مندسور،اور سٹی کوتوالی، مندسور کے آفیسر انچارج نے بھی درخواست کی ہے کہ درخواست گزار کومذبح کی اجازت نہ دی جائے۔ جبکہ عدالت نے کہا کہ ۱۰۰؍میٹر کے دائرے کے علاقے کو ایک مقدس علاقہ قرار دیا گیا ہے۔صرف ایسا نوٹیفکیشن جاری کرنے سے پورے شہر کو مقدس علاقہ نہیں سمجھا جا سکتا۔ عدالت نے میونسپل کارپوریشن کو عدم اعتراض کا سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ حسین کو پانی (آلودگی کی روک تھام اور کنٹرول) ایکٹ ۱۹۷۴ءہوا (آلودگی کی روک تھام اور کنٹرول) کے تحت اجازت نامہ لینے کے بعد مذبح خانہ قائم کرنے کی اجازت دی جائے ۔ عدالت نے مزید کہا کہ ’’مذبح خانے میں جانوروں کو ذبح کرنا جائز ہوگا،لیکن مذکورہ بالا قوانین کی پاسداری کے ساتھ ۔