منی پور کے وزیر اعلیٰ بیرن سنگھ نے ریاست میں ہو رہے نسلی تشدد پر معذرت کا اظہار کرتے ہوئے نئے سال کے پر امن رہنے کی امید ظاہر کی ۔ان کا یہ معذرت نامہ چو طرفہ استعفے کے مطالبے کے درمیان آیا۔
EPAPER
Updated: December 31, 2024, 10:04 PM IST | Inquilab News Network | Imphal
منی پور کے وزیر اعلیٰ بیرن سنگھ نے ریاست میں ہو رہے نسلی تشدد پر معذرت کا اظہار کرتے ہوئے نئے سال کے پر امن رہنے کی امید ظاہر کی ۔ان کا یہ معذرت نامہ چو طرفہ استعفے کے مطالبے کے درمیان آیا۔
منی پور کے وزیر اعلیٰ بیرن سنگھ نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ پورا سال غیر یقینی میں گزرا،آج تک جو کچھ بھی ہو رہا ہے، کئی لوگوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا، بہت سے لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑ نا پڑا، مجھے اس پر افسوس ہے اورمیں اس پر معذرت کا اظہار کرنا چاہتا ہوں۔بھارتی جنتا پارٹی کے لیڈر نے امید ظاہر کی کہ شروع ہونے والےنئے سال میں ریاست میں امن اورحالات معمول پرآجائیں گے۔ انہوں نے تمام برادریوں پر زور دیا کہ وہ آگے بڑھیں، ماضی کی غلطیوں کو بھلا دیںاور پرامن اور خوشحال مستقبل کیلئے مل کر کام کریں۔
یہ بھی پڑھئے: دہلی: خواتین مسافروں کو سوار نہ کرنے والے بس ڈرائیورز معطل
واضح رہے کہ مئی ۲۰۲۳ء سے ریاست میں میتئی اور کوکی، زو ہمارس برادریوں کے درمیان نسلی تشدد کے نتیجے میں ۲۵۸؍ افراد ہلاک اور ۵۹؍ ہزار افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔سنگھ نے منگل کو کہا کہ اب تک مجموعی طور پر تقریباً ۲۰۰؍ افراد ہلاک ہو چکے ہیں؛اورتقریباً ۱۲؍ ہزار ۲؍ سو ۴۷؍ ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔اور ۶۲۵؍ ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، ساتھ ہی ۵؍ ہزار ۶؍ سو ہتھیار اور ۳۵؍ ہزار گولہ بارود بر آمد کیا گیا ہے۔بیرین سنگھ نے مزید کہا کہ بے گھر خاندانوں کو نئے مکانات کی تعمیر کیلئے مرکز سے کافی امداد فراہم کی گئی ہے۔
بیرن سنگھ کی یہ معافی بی جے پی کی دونوں حلیف اور کئی حزب اختلاف کی پارٹیوں کی جانب سے ریاست میں ہونے والے تشدد کو روکنے میں ناکامی پر ان کے استعفے کے مطالبے کے بعد سامنے آئی ہے۔گزشتہ مہینے، نیشنل پیپلز پارٹی، جس کے ۶۰؍رکنی منی پوراسمبلی میں سات ایم ایل اے ہیں، نے ریاست میں بی جے پی کی زیرقیادت حکومت سے حمایت واپس لے لی۔اس کے علاوہ میگھالیہ کے وزیراعلیٰ کونراڈ سنگما کی سربراہی میں پارٹی نے منی پور میں امن و امان کی صورتحال کے بارے میں اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ سنگھ کی قیادت میں ریاستی حکومت بحران کو حل کرنے اور معمولات کو بحال کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے۔بی جے پی کے ایک اور اتحادی، میزو نیشنل فرنٹ نے بھی ریاست میں نسلی تنازع کے درمیان سنگھ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔میزو کے منی پور میں کوکی برادری اور پڑوسی ملک میانمار میں چن قبائل کے ساتھ مضبوط نسلی تعلقات ہیں۔حزب اختلاف کانگریس نے بھی بارہا سنگھ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔