Updated: September 12, 2024, 10:15 PM IST
| Imphal
منی پور میں جاری نسلی تصادم میں اب تک ۲۳۷؍ افراد ہلاک ہو چکے ہیں، کچھ دنوں قبل ہوئے ڈرون اور میزائل حملوں میں شامل ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے پیر سےطلبہ مظاہرہ کر رہے ہیں۔پر تشدد مظاہرین کی گرفتاری کے ساتھ ہی پولیس نے عوام سے غیر قانونی سرگرمیوں سے باز رہنے کی اپیل کی ہے۔
منی پور مظاہرے کا ایک منظر۔ تصویر: آئی این این
منی پورپولیس کے مطابق گزشتہ تین دنوں میں پر تشدد مظاہروں میں شرکت کرنے والے ۳۳؍ افراد اور ۷؍ نابالغوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ریاست میں ہونے والے ڈرون اور میزائل حملوں کے خلاف طلبہ پیر سے مظاہرہ کر رہے ہیں۔وہ ان حملوں کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ جمعرات کو پولیس نے کہا کہ گرفتار شدگان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھئے: جلوس عید میلاد النبیؐ میں ڈی جے اورآتش بازی سے گریز کیا جائے
ساتھ ہی پولیس نے عوام سے کسی بھی غیر قانونی سرگرمیوں سے باز رہنے نے کی اپیل کی اور پولیس اور انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرکے امن اور بھائی چارہ بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: آئی آئی ٹی کی نگرانی میں ممبئی کی سڑکوں کی تعمیر کا فیصلہ
واضح رہے کہ منی پور مئی ۲۰۲۳ء سے کوکی اور میتئی کے مابین شدید نسلی تصادم کی زد میں ہے۔ اس کے نتیجے میں اب تک ۲۳۷؍ افراد ہلاک اور تقریباً ۵۹۰۰۰؍ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔پیر کو ہزاروں طلبہ نے گورنر ہائوس کے باہر احتجاج کرتےہوئے مطالبہ کیا تھا کہ منی پور کی علاقائی سالمیت اور تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے انتظامیہ اقدام کرے۔