بی ایس پی سپریمو کے مطابق وہ ابھی پوری طرح سے پختہ نہیں ہیں، سیاسی ماہرین اس تبدیلی میں بی جے پی کا دباؤ دیکھ رہے ہیں۔
EPAPER
Updated: May 08, 2024, 4:52 PM IST | Inquilab News Network | Lucknow
بی ایس پی سپریمو کے مطابق وہ ابھی پوری طرح سے پختہ نہیں ہیں، سیاسی ماہرین اس تبدیلی میں بی جے پی کا دباؤ دیکھ رہے ہیں۔
عین انتخابات کے دوران بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے اپنے بھتیجے آکاش آنند سیاسی طور پر ’ناپختہ‘ کہہ کر نہ صرف اپنی جانشینی سے ہٹادیا بلکہ قومی رابطہ کارکا عہدہ بھی چھین لیا۔ یہ دونوں عہدے انہیں ابھی حال ہی میں دیئے گئے تھے۔ سیاسی ماہرین، مایاوتی کے اس فیصلے کے پس پشت بی جے پی کا دباؤ ہے۔بی ایس پی کی کمزوریوں کے درمیان مایاوتی بی جے پی سے تصادم نہیں چاہتیں جبکہ آکاش آنند کھل کر بی جے پی کی مخالفت کررہے تھے۔
مایاوتی نےسوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کے ذریعہ اپنے اس فیصلے کی اطلاع دی۔ انہوں نے لکھا کہ ’’یہ سبھی جانتے ہیں کہ بی ایس پی، ایک پارٹی ہونے کے ساتھ ہی بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے وقار کو استحکام بخشنے والی اور ان کے ذریعہ پیدا کئے گئے سماجی تبدیلی کی تحریک بھی ہے۔اس تحریک کیلئے کانشی رام جی اور میں نے بھی اپنی زندگی وقف کر دی ہے۔اس تحریک کو رفتار دینے کیلئے نئی نسل کو تیار کیا جا رہا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: بامبے ہائی کورٹ: اورنگ آباد اور عثمان آباد کے نام کی تبدیلی کا فیصلہ برقرار
اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے آگے لکھا کہ’’اسی سلسلے میں اور بھی کئی پارٹی لیڈروں کو آگے بڑھانے کے ساتھ ہی آکاش آنند کو قومی رابطہ کار اور پارٹی میں میرا جانشین قرار دیا گیا تھا، لیکن پارٹی اور تحریک کے وسیع تر مفاد میں انہیں پوری طرح سے سیاسی طور پر پختہ ہو جانے تک ان دونوں اہم ذمہ داریوں سے الگ رکھا جارہا ہے۔‘‘
مایاوتی نے کہا کہ `ان کے والد آنند کمار پارٹی اور تحریک میں پہلے ہی کی طرح اپنی ذمہ داریاں نبھاتے رہیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی ایس پی قیادت پارٹی اور تحریک کے مفاد میں اور امبیڈکر کے کارواں کو آگے بڑھانے میں ہر طرح کی قربانی دیتی رہے گی۔
یہ بھی پڑھئے: ممبئی: سومیا اسکول کی پرنسپل پروین شیخ سوشل میڈیا پوسٹ لائک کرنے پر بر طرف
خیال ر ہے کہ۲۸؍ اپریل کو ضلع سیتا پور میں بی ایس پی امیدوار کی حمایت میں منعقدہ ایک ریلی کے دوران اشتعال انگیز تقریر کرنے پر آکاش آنند کے خلاف ایف آئی آر درج ہونے کے بعد مایاوتی نے یہ قدم اٹھایا ہے۔ سیاسی ماہرین کے مطابق انہوں نے یہ قدم بی جے پی کے دباؤ میں اُٹھایا ہے۔ فی الحال وہ نہیں چاہتیں کہ ان کے بھتیجے کے سخت تیوروں کی وجہ سے پارٹی کو یاخود آکاش کو کوئی نقصان ہو۔ یہ بھی کہاجارہاہے کہ حالات بدلنے کی صورت میں وہ انہیں دوبارہ بحال کرسکتی ہیں۔
آکاش آنند مایاوتی کے سب سے چھوٹے بھائی آنند کمار کے بیٹے ہیں۔ ان کی ابتدائی تعلیم نوئیڈا میں اوراعلیٰ تعلیم لندن میں ہوئی۔۲۰۱۷ء میں لندن سے واپس آنے کے بعد بی ایس پی کا کام کاج دیکھنے لگے تھے۔ مئی۲۰۱۷ء میں سہارنپور میں ٹھاکروں اور دلتوں کے درمیان تنازع کے دوران وہ مایاوتی کے ساتھ وہاں گئے تھے۔
گزشتہ سال۱۰؍ دسمبر کو بی ایس پی سپریمو نے اپنے بھتیجے آکاش آنند کو اپنا جانشین قرار دیا تھا۔ مایاوتی نے یہ اعلان بی ایس پی کی آل انڈیا میٹنگ کے دوران لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں پر بات چیت کے دوران کیا تھا۔ میٹنگ میں قومی اور ریاستی سطح کے عہدیداروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی تھی۔