اندھیری اور گوریگاؤں کے درمیان بننے والا یہ بریج گزشتہ ۲؍سال سے ہائی کورٹ کے فیصلہ کا انتظار کر رہا ہے۔۲۵۰۰؍جھوپڑوں کی منتقلی بڑا چیلنج
EPAPER
Updated: December 11, 2024, 6:14 PM IST | Sameer Survey | Goregaon
اندھیری اور گوریگاؤں کے درمیان بننے والا یہ بریج گزشتہ ۲؍سال سے ہائی کورٹ کے فیصلہ کا انتظار کر رہا ہے۔۲۵۰۰؍جھوپڑوں کی منتقلی بڑا چیلنج
اندھری ویسٹ ملت نگر اور بھگت سنگھ نگر، گوریگاؤں ویسٹ کے درمیان ایک بریج بنانے کا کام گزشتہ ۲؍ سال سے رکا ہوا ہے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) اب بھی ہائی کورٹ سے منظوری کا انتظار کر رہی ہے، جس کے سامنے بھگت سنگھ نگر کے ۲؍ہزار۵۰۰؍ خاندانوں کو منتقل کرنا بڑا چیلنج ہے۔ بی ایم سی کے ریکارڈ کے مطابق، اوشیورہ کھاڑی پر ۵۰۰؍میٹر کا کیبل بریج بنانے کی منظوری ۲۰۲۲ءکے آخر میں دے دی گئی تھی۔ ۶؍ لین کے اس بریج کا مقصد نیو لنک روڈ پر ٹریفک کو کم کرنا ہے۔ اس بریج کی تعمیر کیلئے ۴۱۸؍کروڑ۳۵؍ لاکھ روپے خرچ ہونے کا اندازہ لگایا تھا۔ اس بریج کے بن جانے سے اندھری لوکھنڈوالا سے گاڑی والوں کو ایک متبادل راستہ فراہم کرے گا۔ یہ کیبل بریج ملت نگر میں مسجد السلام چوک سے شروع ہو کر بھگت سنگھ نگر میں ختم ہوگا۔ اس بریج کا تعمیر اتی کامشروع ہونے کے ۴؍ سال کے اندراسے مکمل کرنےکی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھئے: کلیان سیشن کورٹ نےدرگاڑی قلعہ کو مندر قرار دے دیا!
گزشتہ ۲؍ برسوں میں، بی ایم سی نے تمام ضروری ماحولیاتی کلیئرنس حاصل کر لی ہے لیکن وہ اب بھی ممبئی ہائی کورٹ سے حتمی منظوری کا انتظار کر رہی ہے۔ بی ایم سی کے حکام کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر جلد ہی سماعت ہونے کی امید ہے۔ انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ بھگت سنگھ نگر کےشمالی حصہ سڑک پر تقریباً ۴۵۰؍ڈھانچوں اور اس علاقے میں تقریباً ۱۶۰۰؍مزید ڈھانچوں کی وجہ سے بند ہے۔ ایڈیشنل میونسپل کمشنر، ابھجیت بانگر نے تصدیق کی کہ علاقے میں جھوپڑپٹیاں ہیں اور بریج کا کام ابھی تک شروع نہیں ہوا ہے۔ اس بریج کے تعلق سے ۱۹۹۱ء اور۲۰۳۴ءکے ڈیولپمنٹ پلان (ڈی پی) میں نشاندہی کی گئی تھی۔
بی ایم سی اس کیبل بریج کو باندرہ ورلی سی لنک کی طرح سیاحتی مقام کے طور پر تیار کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جس میں ایل ای ڈی لائٹس نصب کی جائیں گی۔ سماجی رضاکاروں نے اس کیبل بریج کے منصوبے میں ہورہی تاخیر کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ سماجی رضاکار انیل گلگلی نے کہا کہ کسی بھی منصوبے کو منظور کرنے سے پہلے اس کےراستے میں پیش آنے والی رکاوٹوں کو دور کیا جانا چاہیے۔ ۲؍ ہزار سے زائد جھوپڑوں کی بازآبادکاری ایسا کام نہیں ہے جو چند دنوں میں مکمل کیا جا سکے۔ اس طرح کی تاخیر سے صرف منصوبے کی لاگت میں اضافہ ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ناقص منصوبہ بندی کی ایک مثال ہے جس کی تحقیقات کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھئے: کرلا سانحہ: کنٹریکٹ سسٹم ختم کرنے، باریکی سے جانچ اور معاوضہ بڑھانےکا مطالبہ
اندھیری مغرب میں رہنے والے دھول شاہ نے کہا کہ ’’لنک روڈ میں موجود بریج کافی پرانا ہے اور کسی بھی وقت مرمت کیلئے اسے بند کیا جا سکتا ہے۔ اس لئے متبادل راستے کی فوری ضرورت ہے۔ لنک روڈ پر شدید ٹریفک بھی رہتا ہے۔ نیا بریج اس ٹریفک کو کم کرنے میں مدد کرے گا۔ لہٰذا، بریج کا کام جلد از جلد شروع کرکے اسے مکمل کیا جانا چاہیے۔ ‘‘ ایک دیگر مکین سنجے پراشر نے کہا کہ ’’ لنک روڈ پر ٹریفک ہر سال تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ میٹرو لائن شروع ہونے سے بھی یہاں کے ٹریفک میں کوئی فرق نظر نہیں آرہا ہے۔ ہمیں ٹریفک کو کم کرنے اور سفر کا وقت کم کرنے کیلئے کیبل بریج کا کام جلد از جلد شروع کردینا چاہئے۔ ‘‘