• Thu, 30 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

ناندیڑ : کیولا گائوں میں برڈ فلو کا اثر ، ۵۶۵؍ مرغیوں کو ٹھکانے لگایا گیا

Updated: January 28, 2025, 6:38 PM IST | Z A Khan | Nanded

پولٹری فارم میں ۲۰؍ چوزوں کی موت، برڈ فلو کی تصدیق، انتظامیہ مستعد،متاثرہ علاقے میں چکن مٹن کی دکانیں بند

The administration has started precautionary measures. Photo: INN
انتظامیہ نے احتیاطی تدابیر شروع کر دی ہیں۔ تصویر: آئی این این

ناندیڑ ضلع میں بھی برڈ فلو نے دستک دے دی ہے۔ ضلع کے لوہا تعلقہ کے کیولا گاؤں میں مردہ مرغیوں کے نمونوں میں برڈ فلو کی علامتیں پائی گئی ہیں جس کے بعد محکمۂ حیوانات کی جانب سے فوری احتیاطی اقدامات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ کیولا کے ایک کسان، پنجاب ٹرکے کے پولٹری فارم میں ۲۰؍ چوزوں کی موت ہو گئی تھی۔ محکمہ حیوانات نے ان مردہ مرغیوں کے نمونے جمع کرکےپونے اور بھوپال کی لیبارٹریز میں بھیجے تھے۔ایک روز قبل وہاں س ے رپورٹ آئی کہ ان نمونوں میں برڈ فلو کی علامتیں موجود ہیں ۔ اس رپورٹ نے علاقے میں تشویش پیدا کر دی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ بندی: بچوں کا امدادی سامان لئے اب تک۳۵۰؍ ٹرک پہنچے

برڈ فلو کو پھیلنے سے روکنے کیلئے انتظایہ کی جانب سے احتیاطی اقدامات کئے جارہے ہیں  جس کے تحت کیولا گاؤں کے اطراف ۱۰؍کلومیٹر کے علاقے کو الرٹ ژون قرار دیا گیا ہے۔ اس علاقے میں موجو د ۵۶۵؍ مرغیوں کو ہلاک کیا گیا ہے تاکہ بیماری کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ الرٹ ژون میں مرغیوں کی خرید و فروخت، مرغی کے گوشت کی دکانیں، نقل و حمل، بازار اور دیگر سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ برڈ فلو کے حوالے سے غیر ضروری خوف میں مبتلا نہ ہوں اور افواہیں نہ پھیلائیں۔ برڈ فلو سے متعلق کوئی بھی معلومات صرف مصدقہ ذرائع سے حاصل کریں ۔ البتہ عوام محتاط رہیں ۔انتظامیہ برڈ فلو کو روکنے اور عوام کی صحت کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: پالدھی تشدد کے متاثرہ دکاندار ہنوزمعاوضہ سے محروم گریش مہاجن کے دفترکے باہردھرنا

اس دوران کیولا گائوں میں برڈ فلو کی علامتیں ملنے پر ناندیڑ کے دیگر مقامات پر یہ خبر پھیل گئی کہ ضلع میں برڈ فلو پھیل گیا ہے اور چکن وغیرہ خریدنا بند کر دیا۔ دکانیں بند کروائی جانے لگیں ۔ انتظامیہ نےکہا ہے کہ صرف کیولا گائوں میں برڈ فلو کی علامت پائی گئی ہے ضلع کے دیگر مقامات پر نہیں ۔ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK