• Tue, 19 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

نجی شعبہ اور بزنس اسکولوں سے آئی اے ایس افسران کو منتخب کریں: نارائن مورتھی

Updated: November 19, 2024, 10:11 PM IST | New Delhi

انفوسس کے شریک بانی نارائن مورتھی کے مطابق یو پی ایس سی جیسے مسابقتی امتحانات کا موجودہ نظام، عام انتظامیہ میں صرف تربیت یافتہ سرکاری ملازمین ہی پیدا کر سکتا ہے۔ اس لئے ۵۰؍ کھرب ڈالر کی معیشت کیلئے نجی شعبہ اور بزنس اسکولوں سے آئی اے ایس افسران کو منتخب کریں۔

Infosys co-founder Narayan Murthy. Photo: INN
انفوسیس کے شریک بانی نارائن مورتھی۔تصویر: آئی این این

انفوسس کے شریک بانی این آر نارائن مورتھی نے سول سروسیز کے افسران کے انتخابی طریقہ کار پر نظر ثانی کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (آئی اے ایس) اور انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) افسران کو صرف یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) کے امتحانات پر انحصار کرنے کے بجائے بزنس اسکولوں سے بھرتی کیا جائے۔ ۱۴؍ نومبر کو سی این بی سی - ٹی وی ۱۸؍ گلوبل لیڈرشپ سمٹ میں گفتگو کرتے ہوئے مورتھی نے ان اہم پہلوؤں پر روشنی ڈالی جن پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہندوستان، اپنی اقتصادی ترقی کو بہتر بنانے اور ۵۰؍ ٹریلین ڈالر کی معیشت کے سنگ میل کو حاصل کرسکے۔

یہ بھی پڑھئے: روزگار کے مسئلے پر قابو پانے کیلئے این ایس ڈی سی اور ٹی سی ایس آئی او این کا اشتراک

گفتگو کے دوران مورتھی نے کہا کہ یہ وقت ہے کہ ہندوستان ایک انتظامی ذہنیت سے انصرامی ذہنیت کی جانب پیش قدمی کرے۔ انتظامیہ جمود کا شکار ہے۔ دوسری طرف، انصرامی ذہنیت وژن اور اعلیٰ خواہش پر مبنی ہوتی ہے۔ یہ قابل فہم ناممکن کو حاصل کرنے کے بارے میں ہے۔ انفوسس کے شریک بانی کے مطابق، یو پی ایس سی جیسے مسابقتی امتحانات کا موجودہ نظام عام انتظامیہ میں صرف تربیت یافتہ سرکاری ملازمین ہی پیدا کر سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: زومیٹو اور سویگی، عدم اعتماد قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب: رپورٹ میں انکشاف

انہوں نے نظم و نسق پر مبنی نقطہ نظر اپنانے کا مشورہ دیا جو حکمرانی کے بدلتے تقاضوں کو پورا کرنے کے لئے وژن، لاگت پر قابو پانے، جدت طرازی اور تیزی سے عمل درآمد پر مرکوز ہو۔ مورتھی نے ہندوستانی نوجوانوں کو ہفتہ میں ۷۰؍ گھنٹے کام کرنے کی اپنی حالیہ اپیل کے خلاف ردعمل پر جواب دیتے ہوئے ہندوستان کے ۶ دن سے ۵؍ دن کے جاب کلچر میں تبدیلی پر مایوسی کا اظہار کیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK