ناسا کا ۸؍ دن کا مشن جب مہینوں پر مشتمل ہوگیا تو خلائی اسٹیشن میں پھنسی سنیتا ولیمز اور ان کے ساتھی ولمور نے خلاء میں متعدد تجربات کئے جو سائنسی تحقیق میں انقلاب برپا کرسکتے ہیں۔ سنیتا ولیمز نے خلا میں کئی ریکارڈ قائم کئے ہیں۔
EPAPER
Updated: March 11, 2025, 5:26 PM IST | New York
ناسا کا ۸؍ دن کا مشن جب مہینوں پر مشتمل ہوگیا تو خلائی اسٹیشن میں پھنسی سنیتا ولیمز اور ان کے ساتھی ولمور نے خلاء میں متعدد تجربات کئے جو سائنسی تحقیق میں انقلاب برپا کرسکتے ہیں۔ سنیتا ولیمز نے خلا میں کئی ریکارڈ قائم کئے ہیں۔
ناسا کی ہند نژاد امریکی خلاباز سنیتا ولیمز جو جون ۲۰۲۴ء سے خلائی اسٹیشن پر پھنسی ہوئی ہیں، نے کچھ حیرت انگیز تجربات کئے ہیں اور ۹۰۰؍ گھنٹوں سے زیادہ تحقیق میں مصروف ہیں۔ خلا میں اب تک ۶۰۰؍ دن گزارنے کے بعد، تین مختلف مشن کیلئے ۵۹؍ سالہ خلاباز نے ۶۲؍ گھنٹے نو منٹ تک خلائی چہل قدمی بھی کی۔ اس طرح وہ خلا میں سب سے زیادہ وقت تک چہل قدمی کرنے والی پہلی خاتون خلاباز بن گئی ہیں۔ سنیتا ولیمز اور ساتھی خلاباز بیری ولمور کئی مہینوں سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) پر ہیں۔ ۶؍ جون کو خلائی اسٹیشن پر پہنچنے کے بعد ان کے مشن کا دورانیہ ۸؍ دن تھا جو تکنیکی وجوہات کے سبب بڑھتا ہی چلاگیا۔
گزشتہ دن ناسا نے اطلاع دی کہ سنیتا ولیمز اور ولمور ۱۶؍ مارچ کو زمین پر لوٹ آئیں گے۔ خلاء میں اتنا وقت گزارنے کے دوران سنیتا ولیمز نے کئی کامیابیاں بھی حاصل کی ہیں۔ وہ خلائی کیپسول کا تجربہ کرنے والی پہلی خاتون خلاباز بن گئی ہیں۔ انہوں نے فٹ بال میدان جیتنے بڑے آئی ایس ایس کی دیکھ بھال اور صفائی میں بہت مدد کی۔ انہوں نے ولمور کی مدد سے خلائی اسٹیشن کے پرانے آلات اور پرزوں کو تبدیل کیا اور وہاں کے بہت سے کچرا زمین پر بھیجا۔ ناسا کے مطابق سنیتا ولیمز، ولمور اور ایک اور خلاباز نک ہیگ نے لیبارٹری میں اپنے قیام کے دوران ۱۵۰؍ سے زیادہ منفرد سائنسی تجربات اور ٹیکنالوجی کے مظاہروں کے درمیان ۹۰۰؍ گھنٹے سے زیادہ تحقیق مکمل کی۔
یہ بھی پڑھئے: چھتیس گڑھ میں کئی کمپنیوں کا سرمایہ کاری کا اعلان
جیسے ہی سنیتا ولیمز کا قیام ہفتوں سے مہینوں تک بڑھا، انہیں آئی ایس ایس کے کمانڈر کے عہدے پر فائز کر دیا گیا، یہ ایک نادر امتیاز ہے۔ خلاباز نے ایک طویل اسپیس واک بھی کی ہے، جسے ایکسٹرا وہیکلر ایکٹیویٹی (ای وی اے) بھی کہا جاتا ہے، اور اس سرگرمی پر انہوں نے ۶۲؍ گھنٹے ۹؍ منٹ مکمل کئے۔ ۳۰؍ جنوری کو اپنی آخری خلائی واک پر،ولیمز نے آئی ایس ایس کو اپ گریڈ کرنے کی کوشش میں ای وے اے پر ۵؍ گھنٹے ۲۶؍ منٹ گزارے۔ اس سے پندرہ دن پہلے ۱۶؍ جنوری کو انہوں نے چھ گھنٹے کی اسپیس واک کی تھی۔ انہوں نے اپنی فزیالوجی پر کچھ ٹیسٹ اور تجربات بھی کئے تاکہ اس بات کو بہتر طور پر سمجھا جا سکے کہ جسم خلائی ماحول میں کیسے رد عمل ظاہر کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ میں موسم گرماکی آمد، گھڑیوں کی سوئیاں ایک گھنٹہ آگے کردی گئیں
دیگر سرگرمیوں کے علاوہ، خلاباز نے لیٹش کے پودوں کو پانی دیا اور خلا میں باغبانی میں مدد کی۔ سنیتا ولیمز نے روڈیم بایومینوفیکچرنگ ۳؍ کیلئے بیکٹیریا اور خمیر کے نمونے لئے جو بائیو مینوفیکچرنگ انجینئرڈ بیکٹیریا اور آئی ایس ایس پر موجود خمیر پر مائیکروگریوٹی کے اثرات کی جاری تحقیق کا حصہ ہے۔ انہوں نے بایو نیوٹریئنٹس کی تحقیقات بھی کیں ۔