بارش کے موسم میں دوردراز سفر کے پیش نظر امتحانی مرکز تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا۔ چنندہ ۴؍ شہروں میں بھی جگہ نہ ملنے کی شکایت کی۔ سوالیہ پرچہ لیک ہونے کے بعد امتحان ملتوی ہوگیا تھا۔
EPAPER
Updated: August 05, 2024, 10:37 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai
بارش کے موسم میں دوردراز سفر کے پیش نظر امتحانی مرکز تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا۔ چنندہ ۴؍ شہروں میں بھی جگہ نہ ملنے کی شکایت کی۔ سوالیہ پرچہ لیک ہونے کے بعد امتحان ملتوی ہوگیا تھا۔
’نیشنل ایلی جیبلٹی کم انٹرنس ٹیسٹ‘ (نیٹ) کی تیاری کرنے والے میڈیکل گریجویٹ کئی سو کلو میٹر دور علاقوں میں امتحانی مراکز دیئے جانے سے سخت پریشان اور ناراض ہیں۔ کئی طلبہ نے شکایت کی ہے کہ انہوں نے امتحان کا سینٹر ملنے کیلئے جن چار شہروں کا انتخاب کیا تھا، انہیں ان کے بجائے دیگر شہروں میں سینٹر دیئے گئے ہیں۔ امتحان شریک ہونے والے طلبہ کو یہ بھی فکر لاحق ہے کہ برسات کا موسم ہے اور ملک کے کئی حصوں میں شدید بارش ہورہی ہے جس کی وجہ سے اتنی دور کا سفر کرکے امتحانی مراکز تک پہنچنا مشکل ہوگا۔ واضح رہے کہ ’ایم بی بی ایس‘ اور ’بی ڈی ایس‘ کورس میں داخلے کیلئے ’نیٹ‘ امتحان دینا لازمی ہے۔
امتحان گاہ کے انتخاب کا معاملہ اس وجہ سے مزید پیچیدہ ہوگیا ہے نیٹ کا امتحان اس سال ۲۲؍ جون سے شروع ہونے والا تھا لیکن اس کی تاریخ ملتوی کردی گئی تھی اور اب امتحانات ۱۱؍ اگست کو ہونا طے پایا ہے۔ تاریخ میں تبدیلی کی وجہ سے چند شہروں کے نام اس فہرست سے ہٹادیئے گئے ہیں جہاں امتحانی مراکز قائم کئے جانے تھے۔ ان شہروں کو فہرست سے نکالنے کی وجہ سے وہاں کے امتحانی مراکز کے طلبہ کو دیگر شہروں میں مراکز دیئے جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: مشرق وسطیٰ میں جنگ کا خطرہ شدید تر
کئی طلبہ کے ’ایگزام سینٹر‘ ایک ہزار کلو میٹر دور دیئے گئے ہیں تو کافی بڑی تعداد میں طلبہ ایسے بھی ہیں جن کا امتحان مرکز سیکڑوں کلو میٹر دور دیگر شہروں میں دیا گیا ہے۔ دور دراز علاقوں میں امتحان گاہ دینے سے ناراض طلبہ نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے ’ایگزام سینٹر‘ تبدیل کرکے قریب کے علاقوں میں دیئے جائیں۔
بورڈ آف ایگزامینیشن اِن میڈیکل سائنسیز (این بی ای ایم ایس) نے بدھ کی شب امتحان گاہوں کی فہرست طلبہ کو فراہم کی تھی۔ اگرچہ انتظامیہ نے یقین دہانی کرائی تھی کہ امتحان کے مراکز کی تفصیلات ’ای میل‘ سے بھیجی جائیں گی لیکن طلبہ کو شکایت ہے کہ انہیں ایس ایم ایس کے ذریعہ محض یہ بتایا گیا ہے کہ امتحان کس شہر میں دینا ہوگا جبکہ ایگزام سینٹر کا مکمل پتہ ’ایڈمٹ کارڈ‘ پر دستیاب ہوگا۔ یہ ایڈمٹ کارڈ ۸؍ اگست کو طلبہ کو ملنے والے ہیں تب تک انہیں ایگزام سینٹر کا مکمل پتہ معلوم نہیں ہوسکے گا۔
یہ بھی پڑھئے:سعودی عرب: ایک ہفتے میں مختلف قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر۲۱۰۴۹؍ افراد گرفتار
ان مسائل کے تعلق سے بڑی تعداد میں طلبہ نے سوشل میڈیا پر شکایتیں کی ہیں۔ ایک طالبہ انندیتا نے ’ایکس‘ پر پیغام لکھا ہے کہ ’’پچھلی مرتبہ مجھے نیٹ امتحان کا سینٹر ۱۰؍ کلو میٹر دور ملا تھا لیکن اب ایک ہزار کلو میٹر دور ملا ہے جو میرے ۴؍ ’آپشن‘ میں بھی موجود نہیں تھا۔ اب اتنی دور امتحان دینے جانا ہوگا، اگرچہ میں نے پہلے ہی روز فارم پُر کردیاہے لیکن یہ کیسا انتظام ہے؟ کیا کوئی اس پر کارروائی کرسکتا ہے؟‘‘
ایک طالب علم نے سوال کیا ہے کہ ’’ڈاکٹروں کو دیگر ریاستوں میں امتحان دینے کیوں جانا ضروری ہے۔ ان کی آمدورفت کیلئے تتکال ٹکٹ، ہوائی جہاز کا خرچ، وہاں رہائش اور کھانے وغیرہ کے انتظامات کا خرچ کون برداشت کرے گا؟‘‘
یاد رہے کہ اسی سال ہونے والے نیٹ کے امتحانات کے سوالیہ پرچے ’لیک‘ ہونے اور بڑی تعداد میں طلبہ کو رعایتی مارکس دینے کے الزامات عائد کئے گئے تھے۔ ان الزامات کے پیش نظر وزارت صحت نے بعد میں ہونے والے امتحانات کو پرچہ شروع ہونے سے محض ۱۲؍ گھنٹے قبل ملتوی کردیا تھا۔ اب یہ امتحانات ۲؍ شفٹوں میں ۱۱؍ اگست کو ہونےوالے ہیں۔