• Tue, 07 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

نیپال: بین الاقوامی سیاحوں کی تعداد میں اضافہ، ہندوستانی سیاحوں میں کمی

Updated: January 02, 2025, 2:00 PM IST | Inquilab News Network | Kathmandu

نیپال میں سال ۲۰۲۴ء میں کل ۱۱؍ لاکھ ۵۰؍ ہزار سیاحوں نے دورہ کیا، جو ملک کی سیاحت کی بتدریج بحالی کی جانب اشارہ ہے، جبکہ اسی دوران ہندوستانی سیاحوں کی تعداد میں ایک فیصد کی معمولی کمی دیکھی گئی۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

نیپال ٹورازم بورڈ (این ٹی بی) کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، ۲۰۲۴ء میں جنوری سے دسمبر کے دوران ۱۱؍ لاکھ ۴۷؍ ہزار، ۵؍ سو ۶۷؍ غیر ملکی سیاح فضائی راستے سے نیپال میں داخل ہوئے، جو کہ ۲۰۲۳ءکے مقابلے میں ۸ء۸ ؍فیصد اضافہ ہے۔این ٹی بی کے اعداد و شمار کے مطابق ، اضافے کے باوجود، اس سال مجموعی طور پر ہندوستانی سیاحوں کی تعداد میں تقریباً ایک فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔۲۰۲۴ء میں، ۳؍ لاکھ ۱۷؍ ہزار ۷؍ سو ۷۳؍ہندوستانیوں نے ہوائی جہاز کے ذریعے نیپال کا دورہ کیا۔نیپال ٹورازم بورڈ کے ڈائریکٹر منی لامیچھانے کے مطابق، اس کمی کو سڑک حادثات اور لینڈ سلائیڈنگ جیسے عوامل سے منسوب کیا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: آئیوری کوسٹ: فرانسیسی فوجیوں کو ملک چھوڑنے کا حکم

واضح رہے کہ جولائی میں درجنوں ہندوستانی سیاحوں کو لے جانے والی دو بسیں دریائے ترشولی میں بہہ گئی تھیں، جبکہ ستمبر میں مانسون کی شدید بارشوں کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب سے نیپال بھر میں تقریباً ۲۵۰؍افراد ہلاک ہوئے۔سیاحتی بورڈ کے اعداد و شمار دسمبر میں ہوائی راستے سے سیاحوں کی آمد میں کمی کو بھی ظاہر کرتے ہیں۔دسمبر ۲۰۲۳ء میں، ۹۶؍ ہزار، ۵؍ سو ۶۸؍ سیاحوں نے ہوائی جہاز کے ذریعے ملک کا دورہ کیا، جبکہ اس سال یہ تعداد ۹۲؍ ہزار ۳۴؍ تھی، جس میں ۷ء۴؍ فیصد کمی درج کی گئی۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ: ۸؍ سالہ آدم فرح اللہ، ۲۰۲۵ء میں اسرائیلی جارحیت میں ہلاک ہونیوالا پہلا بچہ

اگرچہ سیاحوں کی آمد حکومت کے ۲۰۲۴ء میں۱۶؍ لاکھ  کے ہدف سے کم رہی، لیکن بورڈکے اعداد و شمار ہمالیائی قوم کی سیاحتی صنعت میں ایک قابل ذکر بحالی کو ظاہر کرتے ہیں۔۲۰۱۹ء میں کرونادور میں سیاحوں کی آمد کے تقابل میں ۹۹؍ فیصد اضافہ ہوا ہے۔سیاحت نیپالی معیشت کی اہم بنیادوں میں سے ایک ہے۔ یہ زرمبادلہ اور آمدنی کا ایک بڑا ذریعہ بھی ہے۔۲۰۲۳ء میں ملک کی مجموعی گھریلو پیدوار میں سیاحت کا ۶ء۶ ؍ فیـصد حصہ تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK