Updated: June 25, 2024, 2:59 PM IST
| New Delhi
آج صبح نئی دہلی کے منگول پوری علاقے کی ایک مسجد کو ہندوتوا لیڈر پریت سروہی کی شکایت پر ’’غیر قانونی ‘‘ قرار دیتے ہوئے منہدم کیا گیا۔ مسجد کی انہدامی کارروائی کے خلاف مقامی لیڈران نے احتجاج کیا۔ قبل ازیں ہندوتوا لیڈر کی شکایت پر نئی دہلی کے بھاؤنا میں بھی ایک مسجد کو منہدم کیا جا چکا ہے۔
مسجد کی انہدامی کارروائی کے دوران پولیس اور مقامی افراد کو دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر: ایکس
منگل کی صبح نئی دہلی کے منگول پوری علاقے کی ایک مسجد کو ’’غیر قانونی‘‘ قرار دیتے ہوئے منہدم کر دیا گیا جس کے بعد مقامی افراد نے انتظامیہ کی اس حرکت کے خلاف احتجاج کیا۔
مسجد کی انہدامی کارروائی بھاری پولیس فورس کے درمیان کی گئی تھی۔ تاہم، اطلاعات کے مطابق ہندوتوا لیڈر پریت سروہی کی جانب سے دائرہ کردہ شکایت پر مسجد کی انہدامی کارروائی کی گئی تھی۔ قبل ازیں ان کی شکایت پر بھوانا میں بھی ایک مسجد کو منہدم کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: ہار کے بعد نوین پٹنائک نےبی جےپی کی حمایت سے توبہ کرلی
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے بتایا کہ ایم دی ڈی مقامی پولیس اور پارلیمانی حکام کے ساتھ آج صبح مسجد کی انہدامی کارروائی کیلئے جائے وقوع پر پہنچے تھے۔ مسجد کی انہدامی کارروائی صبح ۶؍ بجے شروع ہوئی تھی۔ انہدامی کارروائی کے دوران مقامی افراد نے جائے وقوع پر احتجاج کیا۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس جیمی چیرام نے اس واقعے کے تعلق سے اپنے بیان میں بتایا کہ ’’کچھ افراد کو مسجد کی انہدامی کارروائی پر اعتراض تھا لیکن اب حالات قابو میں ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: غزہ میں فلسطینیوں کو امداد کی ترسیل کیلئےبنایا گیا امریکی عارضی پل نا کافی
انہوں نے مزید بتایا کہ ’’مسجد کی دیواروں کو منہدم کرنے کے بعد انہدامی کارروائی کچھ دیگر کیلئے روک دی گئی تھی کیونکہ مسجد کے ڈھانچے کے کچھ حصے بہت زیادہ مضبوط تھے اور انہیں توڑنے کیلئے بھارتی مشینری کی ضرورت ہے۔‘‘