• Fri, 27 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

شمالی ہندوستان شدید گرمی کی لپیٹ میں، چار دن بعد موسم میں تبدیلی متوقع

Updated: June 16, 2024, 9:50 PM IST | New Delhi

محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ ۲۴ ؍گھنٹوں کے دوران اتر پردیش کے پریاگ راج میں سب سے زیادہ ۴۶ء۹؍ ڈگری سیلسیس درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ رات کے وقت بھی درجہ حرارت بلند رہا اور بیشتر علاقوں میں شدید گرمی محسوس کی گئی۔

Districts of North and East India are expected to get relief from heat soon. Photo: INN.
شمالی اور مشرقی ہندوستان کے اضلاع کو گرمی سے جلد راحت ملنے کی امید ہے۔ تصویر: آئی این این۔

شمالی ہندوستان کے بیشتر علاقوں کو کم از کم تین سے چار دن تک شدید گرمی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ محکمہ موسمیات نے پنجاب اور ہریانہ سمیت ۱۳؍ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں شدید گرمی کی لہر کا الرٹ جاری کیا ہے۔ اتوار کو بھی ملک کا شمالی علاقہ شدید گرمی کی لپیٹ میں رہا اور درجہ حرارت۴۴؍ سے۴۷؍ ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان ریکارڈ کیا گیا۔ محکمہ موسمیات کا یہ بھی کہنا ہے کہ چار روز بعد موسم میں تبدیلی متوقع ہے جس کے بعد بعض علاقوں میں ہلکی بارش ہوگی اور چلچلاتی گرمی سے راحت ملے گی۔ 
ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے جموں و کشمیر، ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ کے جموں ڈویژن کے نشیبی اور میدانی علاقوں میں اگلے چار دنوں تک گرمی کی لہر کی وارننگ جاری کی ہے۔ پنجاب، ہریانہ، چندی گڑھ، قومی راجدھانی دہلی-این سی آر، اتر پردیش، شمالی راجستھان اور شمال مغربی مدھیہ پردیش میں بھی شدید گرمی اور تیز گرم ہوائیں چلیں گی۔ اس دوران بہار، جھارکھنڈ اور چھتیس گڑھ کے شمالی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو بھی شدید گرمی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ آئی ایم ڈی کے مطابق، اگلے دو دنوں میں مشرقی ہندوستان میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت میں کوئی خاص تبدیلی نہیں آئے گی اور اس کے بعد یہ۲؍، ۳؍ ڈگری تک گر سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی وسطی ہندوستان میں اگلے چار سے پانچ دنوں تک درجہ حرارت میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی اور اس کے بعد تین ڈگری تک گراوٹ ریکارڈ کی جا سکتی ہے۔ گزشتہ ۲۴ ؍گھنٹوں کے دوران اتر پردیش کے پریاگ راج میں سب سے زیادہ ۴۶ء۹؍ ڈگری سیلسیس درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ رات کے وقت بھی درجہ حرارت بلند رہا اور بیشتر علاقوں میں شدید گرمی محسوس کی گئی۔ 

یہ بھی پڑھئے: سکم سیلاب: مرنے والوں کی تعداد ۹؍ ہوگئی، ۲؍ ہزار سے زائد سیاح پھنسے ہوئے ہیں

اتوارکو پنجاب کے فاضلکا ضلع کے ابوہر میں پارہ۴۷ء۱؍ ڈگری تک پہنچ گیا۔ پنجاب اور ہریانہ کے مشترکہ دارالحکومت اور مرکز کے زیر انتظام علاقے چندی گڑھ میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت۴۳ء۸؍ ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔ پنجاب کے گرداس پور میں بھی زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت۴۶ء۵؍ ڈگری رہا۔ ریاست کے بیشتر شہروں جیسے امرتسر، لدھیانہ، پٹیالہ اور پٹھانکوٹ میں درجہ حرارت ۴۴؍ تا ۴۵؍ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی ہریانہ کے نواح میں سب سے زیادہ۴۶ء۵؍ ڈگری درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ حصار، امبالہ، کرنال، گروگرام اور فرید آباد بھی شدید گرمی کی لپیٹ میں رہے اور پارہ۴۳؍ سے۴۵؍ ڈگری سیلسیس کے درمیان ریکارڈ کیا گیا۔ آئی ایم ڈی کے مطابق مغربی ساحل پر تیز مغربی ہوائیں چل رہی ہیں۔ اس کے زیر اثر، اگلے پانچ دنوں تک کونکن اور گوا میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ وسطی مہاراشٹر اور مراٹھواڑہ میں ہلکی بارش ہو سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: نیٹ پیپر لیک معاملے میں ملزم جونیئر انجینئر کا اعتراف جرم

اس مدت کے دوران کرناٹک، کیرالا، لکش دیپ میں بجلی گرنے اور ہوا کی رفتار۳۰؍ تا ۴۰؍کلومیٹر فی گھنٹہ ہو سکتی ہے۔ رائلسیما، تلنگانہ، تمل ناڈو، پڈوچیری، انڈمان اور نکوبار جزائر اور ساحلی آندھرا پردیش میں ہلکی سے درمیانی بارش کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ جنوب مغربی راجستھان اور اس سے ملحقہ علاقوں میں نچلے اور درمیانی ٹروپوسفیئر میں ایک سائیکلون گردش ہے جس کی وجہ سے مدھیہ پردیش، ودربھ اور چھتیس گڑھ میں ۴۰؍ تا ۶۰؍ کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل سکتی ہیں۔ وقت سے پہلے گجرات میں داخل ہونے کے بعد جنوب مغربی مانسون کی رفتار سست پڑ گئی ہے۔ منفی حالات کی وجہ سے ریاست کے دیگر حصوں میں پچھلے چار دنوں سے مانسون آگے نہیں بڑھ سکا ہے۔ محکمہ موسمیات نے کہا کہ ۱۱؍ جون کو مانسون جنوبی گجرات کے نوساری پہنچ گیا تھا۔ مانسون عام طور پر ۱۵؍ جون کو گجرات میں داخل ہوتا ہے اور۲۰؍ جون تک احمد آباد اور سوراشٹرا کے علاقوں میں پہنچ جاتا ہے۔ شمالی اور مشرقی ہندوستان میں گرمی کی لہر ہے اور جنوبی اور شمال مشرقی ہندوستان میں بارش نے تباہی مچا رکھی ہے۔ آسام سے اگرتلہ اور بارک وادی جانے والی۸؍ ٹرینوں کو شدید بارش کی وجہ سے دو دن کیلئے منسوخ کرنا پڑا۔ اگلے دو دنوں تک موسلادھار بارش کے الرٹ کی وجہ سے شمال مشرقی سرحدی ریلوے نے لامبڈنگ-بدر پور سیکشن کی ٹرینوں کو منسوخ کر دیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK