ناروے نے مئی ۲۰۲۴ء میں ریاستِ فلسطین کو تسلیم کیا۔ ناروے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے اولین مغربی ممالک میں شامل تھا۔
EPAPER
Updated: February 04, 2025, 10:14 PM IST | Inquilab News Network | Oslo
ناروے نے مئی ۲۰۲۴ء میں ریاستِ فلسطین کو تسلیم کیا۔ ناروے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے اولین مغربی ممالک میں شامل تھا۔
ناروے کے ایک فٹبال کلب نے لیگ میچ سے ہونے والی آمدنی کو غزہ کو عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بوڈو/گلِمٹ کلب نے اعلان کیا کہ یو ای ایف اے یوروپا لیگ میں اسرائیلی فٹبال کلب مکابی تل ابیب کے خلاف مقابلہ کی ٹکٹوں کی فروخت سے حاصل ہوئی آمدنی کو غزہ میں انسانی امداد کی کوششوں کیلئے عطیہ کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ ۲۳ جنوری کو بوڈو/گلمٹ نے مکابی تل ابیب پر ۳-۱ کی برتری سے فتح حاصل کی تھی۔ لیگ کے پوائنٹس ٹیبل میں بوڈو/گلمٹ، ۱۴ پوائنٹس کے ساتھ نویں نمبر پر ہے۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ اور مغربی کنارہ میں اسرائیلی حملے، ۶؍فلسطینی شہید،۵؍زخمی متعددعمارتیں تباہ
سنیچر کو جاری کئے گئے ایک بیان میں کلب نے کہا کہ "گلمٹ دنیا کے دیگر حصوں میں رونما ہونے والے مصائب اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں سے متاثر نہیں ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا اور نہ مستقبل میں کبھی ایسا ہوگا۔" کلب نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ہم مکابی تل ابیب کے خلاف فٹبال مقابلہ سے حاصل ہونے والی تمام عام ٹکٹوں کی آمدنی ریڈ کراس کو عطیہ کریں گے اور اسے غزہ پٹی میں امدادی کام کیلئے مختص کریں گے۔ یہ آمدنی ۷ لاکھ ۳۵ ہزار نارویجین کرون (۶۵ ہزار ڈالر یا تقریباً ۵۶ لاکھ ۶۰ ہزار ۳۰۰ روپے) کے برابر ہے اور پوری ٹیم کی جانب سے عطیہ کی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل کا ڈیزائن کردہ اے آئی بوٹ فلسطین حامی پیغامات نشر کرنے لگا
یاد رہے کہ ناروے نے مئی ۲۰۲۴ء میں ریاستِ فلسطین کو تسلیم کیا۔ ناروے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے اولین مغربی ممالک میں شامل تھا۔ واضح رہے کہ غزہ جنگ میں اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کے نتیجہ میں ۷ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک ۴۷ ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں اور غزہ پٹی کا بیشتر حصہ کھنڈر میں تبدیل ہوچکا ہے۔ قطر، امریکہ اور مصر کی کئی مہینوں کی ثالثی کے بعد رواں سال ۱۹ جنوری کو غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا۔