Updated: September 08, 2024, 5:32 PM IST
| Gaza
’’اوچا‘‘ (OCHA) مقبوضہ فلسطینی کی طرف سے جاری کردہ انسانی صورتحال کی تازہ اپ ڈیٹ کے مطابق ۷؍ مئی کو رفح کراسنگ کی بندش کے بعد سے غزہ سے شدید بیمار اور زخمی مریضوں کا طبی انخلاء معطل ہے۔ ایک اندازے کے مطابق۱۲؍ ہزارمریض فوری طور پر طبی امداد حاصل کرنےکیلئے پٹی سے نکلنے کے منتظر ہیں۔ شدید بیمار اور زخمی مریضوں کی حالت خراب ہوتی جارہی ہے۔
ایک مریض کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ تصویر: آئی این این۔
’’اوچا‘‘ OCHA مقبوضہ فلسطینی کی طرف سے جاری کردہ انسانی صورتحال کی تازہ اپ ڈیٹ کے مطابق ۷؍ مئی کو رفح کراسنگ کی بندش کے بعد سے غزہ سے شدید بیمار اور زخمی مریضوں کا طبی انخلاء معطل ہے۔ ایک اندازے کے مطابق۱۲؍ ہزارمریض فوری طور پر طبی امداد حاصل کرنےکیلئے پٹی سے نکلنے کے منتظر ہیں۔ اقوام متحدہ کے ادارے نے کہا کہ حالیہ مہینوں میں انخلاء کیلئے صرف چند مستثنیات کی اجازت دی گئی تھی۔ ڈبلیو ایچ او نے رپورٹ کیا ہے کہ۱۵؍ اگست کو کینسر میں مبتلا ۱۱؍ بچوں کو۱۷؍ ساتھیوں کے ساتھ کرم شالوم کراسنگ کے ذریعے اردن منتقل کیا گیاتھا۔ ۲۶؍ اگست کو اس پٹی سے کینسر کے مرض میں مبتلا پانچ دیگر بچوں اور دو کومجموعی طور پر ۷؍ مئی سے اب تک چار الگ الگ مواقع پر صرف ۱۲۴؍ مریضوں اور۱۳۷؍ ساتھیوں کو غزہ سے نکالا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ بندی کیلئے سی آئی اے اور ایم آئی ۶؍ کا مشترکہ بیان جاری
ہیلتھ کلسٹر نے خبردار کیا ہے کہ غزہ سے باہر شدید بیمار اور زخمی مریضوں کے طبی انخلاء کیلئے منظم طریقہ کار کے بغیر، انتظار کی گھڑی طویل ہوتی جارہی ہےجبکہ ان میں سے بہت سے لوگوں کی حالت بدستور خراب ہوتی جا رہی ہے۔ دریں اثنا، پولیو کے قطرے پلانے کی مہم کا دوسرا مرحلہ جنوبی غزہ میں شروع ہوا، جہاں ۳۸۴؍ موبائل ٹیموں سمیت تقریباً۵۱۷؍ ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں جن کا مقصد چار دنوں میں ۳؍ لاکھ ۴۰؍ ہزار بچوں تک پہنچانا ہے۔ یہ مہم ۳؍ستمبر کو وسطی غزہ میں پہلے مرحلے کی کامیاب تکمیل کے بعد جنوب کی طرف شروع ہوئی جہاں تین دن کی کوششوں میں ۱۰؍ سال سے کم عمر کےایک لاکھ ۸۷؍ ہزار بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے۔ یہ تعداد ایک لاکھ ۵۷؍ ہزاربچوں کے متوقع ہدف سے زیادہ ہے۔
یہ بھی پڑھئے: مراکش: امسال ۴۵؍ ہزار ۱۵؍ افراد کو غیر قانونی طریقے سے یورپ جانےسے روکا گیا
اسرائیل کی طرف سے اگست میں انخلاء کے احکامات جاری ہونے کی وجہ سے جولائی سے اگست تک غزہ پٹی میں ضرور تمندخاندانوں کو فراہم کئے جانے والے روزانہ کھانے میں ۳۵؍ فیصد کمی واقع ہوئی۔ ۳؍ ستمبر کو، ایک فلسطینی لڑکی مبینہ طور پر جنوب مغربی خان یونس میں ای او (ایکسپلوزیو آرڈیننس)کے دھماکے سے شدید زخمی ہوئی اور۴؍ ستمبر کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی۔ بچوں کوای او کے سامنے آنے کے شدید خطرے کا سامنا کرنا پڑتا ہے، کیونکہ وہ عام طور پر باہر کھیلتے ہیں اورای او کے خطرات سے آگاہی نہیں رکھتے ہیں۔