Updated: March 06, 2025, 6:34 PM IST
| Bhubaneswar
ادیشہ سب آرڈینیٹ اسٹاف سلیکشن کمیشن (OSSSC) کی جانب سے جنگلاتی محافظ، فاریسٹ گارڈز، اور لیو اسٹاک انسپکٹرس (مویشیوں کے معائنہ کار)کی بھرتی کیلئے منعقد کئے گئے ۲۵؍ کلومیٹر طویل سخت فزیکل فٹنس ٹیسٹ کے دوران تین افراد کی موت ہوگئی۔ وزیر جنگلات گنیش رام سنگھ کھنٹیا نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا۔
بیومکیش نائک اور پروین کمار پانڈا۔ تصویر: آئی این این۔
ادیشہ سب آرڈینیٹ اسٹاف سلیکشن کمیشن (OSSSC) کی جانب سے جنگلاتی محافظ، فاریسٹ گارڈز، اور لیو اسٹاک انسپکٹرس (مویشیوں کے معائنہ کار)کی بھرتی کیلئے منعقد کئے گئے ۲۵؍ کلومیٹر طویل سخت فزیکل فٹنس ٹیسٹ کے دوران تین افراد افسوسناک طور پر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ یہ واقعات گزشتہ ۲۴؍ گھنٹوں کے دوران پیش آئے۔ اس واقعے کے بعد لوگوں میں شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے اور ایسے امتحانات کے حفاظتی اقدامات اور ان کے انعقاد کے وقت پر سنگین سوالات اٹھائے جارہے ہیں، خاص طور پر جب دن میں درجہ حرارت۳۰؍ ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر گیا تھا۔
پرَوین کمار پانڈا(۳۰) بی ٹیک گریجویٹ تھاجو راؤرکیلا کا رہائشی تھا۔ اس نے ایک معروف نجی کمپنی میں ایک منافع بخش نوکری کو مسترد کر دیا تھا تاکہ وہ سرکاری ملازمت کے اپنے خواب کو پورا کر سکے۔ میڈیکل ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد، وہ ان۸؍ ہزار ۱۵۹؍ امیدواروں میں شامل تھا جنہیں فزیکل فٹنس ٹیسٹ کیلئے بلایا گیا تھا، جس میں شرکاء کو چار گھنٹوں کے اندر ۲۵؍ کلومیٹر کا فاصلہ مکمل کرنا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: رامپور: مسجد کے لاؤڈ اسپیکر سے افطاری کے اعلان پر تنازع، امام سمیت ۹؍ گرفتار
حکام کے مطابق پرَوین صرف ۴؍کلومیٹر طے کرنے کے بعد بے ہوش ہو گیا اور اسے فوری طور پر سندرگڑھ میڈیکل کالج لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ اس کے والد کھڈل پانڈا جو اسے ٹیسٹ سینٹر تک لے گئے تھے، شدید صدمے اور غم میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے کہا’’اس نے تمام طبی معائنے پاس کر لئےتھے۔ مجھے سمجھ نہیں آ رہا کہ کیا غلط ہوا۔ انہوں نے کہا کہ وہ گر گیا اور جب ہم اسپتال پہنچے، تو وہ مر چکا تھا۔ ‘‘ پرَوین کی آخری رسومات بدھ کے روز ادا کی گئیں۔ پروین کے اہل خانہ میں سوگ کاماحول ہے۔
پرَوین کے علاوہ دو دیگر امیدوار بھی اسی طرح کے حادثے کا شکار ہوئے۔ بیومکیش نائک (۲۷) کےئونجھڑ سے اور گیانارنجن جینا (۲۶) جگت سنگھ پور سے بھی ٹیسٹ کے دوران بے ہوش ہو کر گر پڑے اور طبی امداد کے باوجود دم توڑ گئے۔ ان اموات کی وجہ سے پورے ادیشہ میں صدمے کی لہر دوڑ گئی اور کئی افراد نے ٹیسٹ کے انعقاد کے سخت حالات پر شدید تنقید کی۔ رپورٹس کے مطابق یہ فزیکل ٹیسٹ دن کے وقت شدید گرمی میں منعقد کیا گیا تھاجس کی وجہ سے امیدواروں کی صحت کو سنگین خطرہ لاحق ہو گیا۔ ان اموات کے بعد، OSSSC نے آئندہ کے ٹیسٹ کا وقت تبدیل کر کے صبح ساڑھے ۴؍ بجے کر دیا تاکہ مزید حادثات سے بچا جا سکے۔
یہ بھی پڑھئے: راجستھان کا اسکول الوداعی پروگرام کو اردوعنوان دینے پرمحکمہ تعلیم کی تحقیقات کی زد میں
ادیشہ کے وزیر اعلیٰ موہن چرن ماجھی نے اس المیے پر ردِ عمل دیتے ہوئے ہر متوفی امیدوار کے اہل خانہ کیلئے ۴؍ لاکھ روپے کی امداد کا اعلان کیا جبکہ وزیر جنگلات گنیش رام سنگھ کھنٹیا نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا۔ انہوں نے کہا’’اگر کوئی قصوروار پایا گیا تو ہم کارروائی کریں گے۔ ‘‘ ناقدین نے OSSSC پر اس بھرتی کے عمل کو غلط طریقے سے سنبھالنے کا الزام لگایا، خاص طور پر مارچ کے مہینے میں اس امتحان کے انعقاد پر سخت اعتراض کیا۔ اس مہینے میں پہلے ہی درجہ حرارت بڑھا ہوتا ہے۔ OSSSC کے چیئرمین للت داس نے امتحان کے وقت کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ مزید تاخیر سے کئی امیدوار عمر کی حد کی وجہ سے نااہل ہو سکتے تھے لیکن ساتھ ہی انہوں نے اموات کی تحقیقات کا بھی وعدہ کیا۔
یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب اس طرح کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔ اس سے قبل ۲۰۲۳ء میں اتر پردیش پولیس بھرتی کے فزیکل ٹیسٹ کے دوران چار امیدوار ہلاک ہو گئے تھے جس کے بعد فٹنس معیارات کا ازسرِنو جائزہ لیا گیا تھا۔ ۲۰۲۲ء میں مغربی بنگال میں ۵؍ کلومیٹر کے دوڑ کے امتحان کے دوران دو امیدوار گرمی کی شدت کی وجہ سے ہلاک ہو گئے تھے۔