Updated: August 12, 2024, 6:20 PM IST
| Bhubaneswar
بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر حملوں کی جھوٹی خبروں کو بہانہ بنا کر بی جے پی سے جڑے یوا مورچے کے انتہا پسند ادیشہ میں بنگالی مسلمانوں پر حملے کر رہے ہیں۔ سنبل پور ضلع میں زیر تعمیر عمارت سے ۳۴؍ مزدوروں کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا گیا ہے جنہیں بعد میں پولیس نے تفتیش کے بعد چھوڑ دیا۔ بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ادیشہ کے وزیر اعلیٰ سے گفتگو کرکے جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی۔ تصویر : آئی این این
ادیشہ کے سنبل پور ضلع میں بھارتی یووا مورچے کے کارکنوں نے ایک زیر تعمیر عمارت سے ۳۴؍ مزدوروں کو یہ کہہ کر مقامی پولیس کے حوالے کر دیا کہ یہ بنگلہ دیش کے شہری ہیں،لیکن پولیس نے انہیں پوچھ تاچھ کے بعد اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ پکڑے گئے ۳۴؍ مزدور مغربی بنگال کے مرشد آباد علاقے کے رہنے والے ہیں جو یہاں مزدوری کرنے آئے تھے انہیں چھوڑ دیا۔
یہ بھی پڑھئے: بہار: جہان آباد کے مندر میں بھگدڑ کے نتیجے میں ۷؍ افراد ہلاک،۹؍ زخمی
واضح رہے کی بنگلہ دیش کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر ہندوستان کی دائیں بازو کی انتہا پسند جماعتوں نے ہندوستان کے کئی علاقوں میں مسلمانوں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔گزشتہ ۲۴؍ گھنٹوں میں کم از کم ۴؍ ایسے ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہے ہیں جن میں بنگالی زبان بولنے والے مسلمانوں پر ادیشہ میں حملہ کیا گیا ہے۔جئےپور، کیندراپاڑا،جگت سنگھ پوراور سنبل پور سے خبریں موصول ہو رہی ہیں جن میں مقامی لوگوں کے ذریعے مسلم مزدوروں سے ان کے ہندوستانی شہریت کے ثبوت مانگے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: شیخ حسینہ نے اقتدار سے بے دخلی کیلئے امریکہ کو مورد الزام ٹھہرایا
ایک ویڈیو میں ایک لہو لہان مسلم شخص کو دیکھا جا سکتا ہے جس کے سر پر زخم سے خون بہہ رہا ہے، اس نے بتایا کہ اس پر بنگلہ دیشی ہونے کا الزام لگا کر حملہ کیا گیا۔معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے مغربی بنگا ل کی زیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے مداخلت کرتے ہوئے ادیشہ کے اپنے ہم منصب موہن چرن ماجھی سے بات کی اور ان سےاپنی ریاست کے مزدوروں پر مبینہ حملے کی جانچ کا مطالبہ کیا۔ اسی کے ساتھ بنگال مائیگرینٹ بورڈ نے ایسے حملوں کے شکار افراد کیلئے ایک ہیلپ لائن (18001030009) جاری کی ہے،اس بورڈ کے سربراہ اور راجیہ سبھا کے ایم پی امیر الاسلام نے ہیلپ لائن سے مدد حاصل کرنے کی ترغیب دی ہے۔