سعودی عرب میں رمضان المبارک کی ۲۷؍ ویں شب کے موقع پر ۳۰؍ لاکھ سے زائد زائرین اور نمازی مسجد حرام اور مسجد نبوی میں جمع ہوئے۔ اس دوران دونوں مقامات باراں رحمت بھی برسی۔
EPAPER
Updated: March 27, 2025, 3:36 PM IST | Makkah
سعودی عرب میں رمضان المبارک کی ۲۷؍ ویں شب کے موقع پر ۳۰؍ لاکھ سے زائد زائرین اور نمازی مسجد حرام اور مسجد نبوی میں جمع ہوئے۔ اس دوران دونوں مقامات باراں رحمت بھی برسی۔
بدھ کو یعنی رمضان المبارک کی ۲۷؍ ویں شب ۳۰؍ لاکھ سے زائد زائرین عشاء، تراویح اور قیام اللیل کی خصوصی نماز ادا کرنے کیلئے مسجد حرام اور نبوی پہنچے۔ دونوں مساجد کی تمام منزلیں اور صحن زائرین اور نمازیوں سے بھرے ہوئے تھے اور نمازیوں کی قطاریں حرم کے علاقوں کی گلیوں تک پھیلی ہوئی تھیں۔ یہ ایک ایسا بے مثال روحانی ماحول تھا جو ماہ صیام میں نظر آتا ہے۔ تاہم، زائرین کی ریکارڈ تعداد مسجد حرم میں موجود تھی۔ واضح رہے کہ قرآن مجید کا مکمل نزول شب قدر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ہوا، اس رات کی عبادت کو ہزار مہینوں کی عبادت سے بہتر قرار دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: رمضان کے ۲۱؍ دنوں میں مسجد حرم اور نبویؐ میں ۱۷؍ ملین سے زائد افطار باکس تقسیم
دونوں مقدس مساجد کے امور کی دیکھ بھال کے جنرل اتھاریٹی کے سربراہ شیخ عبدالرحمن السدیس کی قیادت میں خصوصی دعا کے ساتھ نمازیں ختم ہوئیں۔ اس دوران دونوں ہی مساجد میں بارش ہوئی۔ زائرین نے بارش میں بھیگتے ہوئے خدا سے دعائیں مانگیں۔ اتھاریٹی نے تمام متعلقہ اداروں اور سیکوریٹی فورسیز کے ساتھ مل کر مسجد الحرام کے اندر زائرین اور نمازیوں کی ہموار اور منظم آمد و رفت کو آسان بنانے کیلئے اپنے تمام انسانی اور میکانیکل وسائل کو متحرک کر دیا ہے۔ صبح سویرے ہی سے عمرہ زائرین اور نمازیوں کا مسجد حرام میں آمد کا سلسلہ جاری رہا۔ مسجد کے اندر کے تمام علاقے بشمول اس کی راہداری، فرش، چھت، صحن، تہہ خانے اور تیسری سعودی توسیع، نمازیوں سے بھری ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھئے: مسجد حرام: رمضان کے ۲۲؍ ویں دن، ۲۳؍ ویں شب کو ۳۰؍ لاکھ سے زائد زائرین پہنچے
سعودی عربین بوائے اسکاؤٹس اسوسی ایشن کے ۴۰۰؍ سے زیادہ اسکاؤٹس نے مسجد حرام کے اندر ہجوم کے انتظام میں تعاون کیا۔ انہوں نے گمشدہ لوگوں کی رہنمائی کی، حاجیوں کو ان کی منزلوں تک پہنچایا، ہجوم کا انتظام کیا، نقل و حرکت میں سہولت فراہم کی، اور بھیڑ کو کم کیا، خاص طور پر گنجان آباد علاقوں میں۔ اس سے حجاج کرام کو اطمینان سے عبادت کرنے میں آسانی ہوئی۔