فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ جب اسرائیلی آبادکار حملہ کرتے ہیں تو پولیس اور فوج مداخلت نہیں کرتی۔ اسرائیلی فورسیز نے فوری طور پر اس دعوے کا جواب نہیں دیا کہ فوجیوں نے بلال پر تشدد کیا تھا۔
EPAPER
Updated: March 26, 2025, 8:49 PM IST | Inquilab News Network | Jerusalem
فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ جب اسرائیلی آبادکار حملہ کرتے ہیں تو پولیس اور فوج مداخلت نہیں کرتی۔ اسرائیلی فورسیز نے فوری طور پر اس دعوے کا جواب نہیں دیا کہ فوجیوں نے بلال پر تشدد کیا تھا۔
گزشتہ سال ریلیز ہوئی دستاویزی فلم "نو اَدر لینڈ" کے آسکر ایوارڈ یافتہ ڈائریکٹر حمدان بلال، جنہیں پیر کو اسرائیلی بازآبادکاروں نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور اسرائیلی پولیس نے انہیں ہی گرفتار کر لیا تھا، کو رہا کر دیا گیا ہے۔ منگل کو اپنی رہائی کے بعد مغربی کنارے کے ایک اسپتال میں ایک انٹرویو میں بلال نے اسرائیلی غیر قانونی آباد کاروں کے تشدد اور بدسلوکی کا ذکر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ایک رات قبل، جب وہ ایک پڑوسی کے گھر پر حملہ کرنے کی فلم بنانے کے بعد گھر لوٹے تو اسرائیلی آبادکاروں نے ان پر حملہ کیا۔ بلال نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا، "میں باہر انتظار کر رہا تھا کہ آیا کوئی آباد کار یا کوئی فوج میرے گھر پر حملہ کر رہی ہے۔ حملہ آوروں نے انہیں زمین پر دھکیل دیا۔ سپاہیوں نے چیخ کر انہیں کھڑے ہونے کیلئے کہا اور اپنی بندوقیں ان کی طرف تان دیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایک آباد کار نے حملے کے دوران ان کے سر کو "فٹ بال کی طرح" مارا۔ پھر اسرائیلی سیکوریٹی فورسیز نے انہیں گرفتار کرلیا۔ اس واقعے سے کچھ دیر قبل آباد کاروں کے ایک گروپ نے الخلیل کے قریب سوسیا گاؤں میں افطار کیلئے جمع ہونے والے فلسطینیوں کے گروپ پر حملہ کیا تھا۔
فلمساز کی اہلیہ لامیہ بلال نے بتایا کہ اسرائیلی آباد کار، ان کے گھر کے ارد گرد جمع ہو گئے تھے اور ان کے شوہر انہیں اندر آنے سے روکنے کیلئے باہر گئے تھے۔ لامیہ نے رائٹرز کو بتایا کہ آباد کاروں نے بلال پر حملہ کیا اور انہیں مارنا شروع کر دیا۔ پھر انہوں نے انہیں (بلال کو) گرفتار کر لیا۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل نے غزہ جنگ کے اہم لمحات کی تصویر کشی کرنے والے صحافیوں کو شہید کر دیا
یاد رہے کہ یہ واقعہ پیر کو فلسطینی مقبوضہ علاقہ مغربی کنارے کے سوسیا گاؤں میں پیش آیا جہاں کے اسرائیلی آبادکاروں پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ فلسطینیوں یا بدوؤں کے دیہاتوں اور مغربی کنارے میں چھاپے مارتے ہیں اور بعض اوقات مویشی چرا لے جاتے ہیں۔ ایسے حملوں کی نگرانی کرنے والے فلسطینیوں اور کارکنوں کا کہنا ہے کہ ایسے مواقع پر پولیس اور فوج عام طور پر بغیر کسی مداخلت کے کھڑی رہتی ہے۔
"مجھے نشانہ بنایا گیا": بلال
فلسطینی اور اسرائیلی ہدایت کاروں کی مشترکہ ہدایت کاری میں فلسطینی برادری کے بے گھر ہونے پر مبنی فلم "نو ادر لینڈ" نے اس سال اکیڈمی ایوارڈز میں بہترین دستاویزی فلم کیلئے آسکر ایوارڈ حاصل کیا۔ بلال نے بتایا کہ حملہ آوروں میں شامل ایک اسرائیلی آبادکار انہیں اچھی طرح جانتا تھا۔ اس شخص کیلئے یہ پہلی بار نہیں ہے۔ اس سے پہلے بھی کئی دفعہ، اس نے میرے گھر پر حملہ کیا ہے اور میرے گھر کے باغ میں اپنی گائیں بھی چرائی ہیں۔ بلال عبرانی نہیں بولتے لیکن انہوں نے بتایا کہ انہوں نے اس شخص کو اپنا نام اور لفظ "آسکر" کہتے سنا۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل کی جانب سے نشانہ بنانے کے بعد اقوام متحدہ کا موجودگی محدود کرنے کا فیصلہ
اسرائیلی فورسیز نے فوری طور پر اس دعوے کا جواب نہیں دیا کہ فوجیوں نے بلال پر تشدد کیا تھا۔ شیم ٹو لوسکی، وہ آبادکار جسے بلال نے حملہ آور کے طور پر شناخت کیا، نے انکار کردیا کہ اس نے یا فوجیوں نے بلال پر تشدد کیا ہے۔