• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

پاکستان: الیکشن کمیشن کا ۳۹؍ اراکین پارلیمان کو پی ٹی آئی کے قانون ساز بنانے کا فیصلہ

Updated: July 26, 2024, 6:39 PM IST | Islamabad

پاکستانی الیکشن کمیشن نے پارلیمنٹ کے ۳۹؍ اراکین کو پی ٹی آئی کا رکن بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ خیال رہے کہ کمیشن کا یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد سامنے آیا ہے۔

Ongoing protests in Pakistan in support of Imran Khan. Photo: INN
پاکستان میں عمران خان کی حمایت میں جاری احتجاج۔ تصویر: آئی این این

پاکستانی الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف پارٹی (پی ٹی آئی ) کے بانی عمران خان کی پارٹی کے ۳۹؍ رکن پارلیمان کوقانون سا ز بنانے  کا اعلان کیا ہے۔پاکستانی الیکشن کمیشن (ای سی پی)کا یہ فیصلہ پارلیمنٹ میں پاکستان تحریک انصاف پارٹی کو سب سے بڑی پارٹی بننے میں مدد فراہم کرے گا۔ای سی پی نے حتمی طور پر پاکستانی سپریم کورٹ، کے ۱۲؍ جولائی کے فیصلے کو نافذ کرنے کیلئے کارروائی شروع کی ہےجس میں عدالت نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی جائز سیاسی پارٹی ہے اور وہ قانون ساز جو آزادانہ طور پر منتخب کئے گئے ہیں،اس میں شامل ہو سکتے ہیں۔ خیال رہے کہ پی ٹی آئی کو ۸؍فروری کے عام انتخابات میں اپنے امیداواروں کی نامزدگی کرنےکی اجازت نہیں دی گئی تھی اور اسے اپنی انتخابی علامت کرکٹ بیٹ سے بھی محروم رکھا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: کانگریس رکن رشیدہ طالب کا کوفیۃ زیب تن کرکے فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی

تاہم، پی ٹی آئی کے آزادانہ امیدواروں تمام پارٹیوں میں سب سے زیادہ سیٹیں حاصل کی تھیں۔ بعد ازیں پارٹی نے خواتین اور اقلیتوں کیلئے مخصوص سیٹوں کے شیئر کو محفوظ رکھنے کیلئے سنی اتحاد کاؤنسل میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔ تاہم، ای سی پی نے ایس آئی سی کو مخصوص نشستیں دینے سے انکار کیا تھا اور کہا تھا کہ اس کے امیدواروں نے آزادنہ طور پر یہ سیٹیں جیتی تھیں جبکہ پارٹی کے اراکین کے طور پر نہیں جیتی تھیں۔ ایس آئی سی نے پیشاور ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی جسے عدالت نے خارج کر دیا تھا۔ بعد ازیں یہ معاملہ سپریم کورٹ پہنچا تھا جس نے ۱۲؍جولائی کو یہ فیصلہ سنایا تھا کہ پی ٹی آئی سیاسی پارٹی ہے اور وہ قومی اور ریاستی اسمبلیوں میں خواتین اور غیر مسلموں کیلئے مخصوص نشستیں حاصل کرنے کی اہل ہے۔ اس کا مطلب یہ تھا کہ پارلیمنٹ کے وہ آزادانہ امیدوار جنہوں نے پی ٹی آئی کی حمایت سے الیکشن میں کامیابی حاصل کی ہے ،ا س میں شامل ہو سکتے ہیں۔ قبل ازیں پی ٹی آئی کے ۸۰؍ منتخب کردہ ممبران ایس آئی سی میں شامل ہوئے تھے۔ 

یہ بھی پڑھئے: بہار: ’آپ عورت ہیں‘ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے تضحیک آمیز تبصرے پر چوطرفہ تنقیدیں

اس فیصلے میں واضح کیا گیا ہے کہ ۳۹؍ ممبران، جنہیں ای سی پی نے پی ٹی آئی کے امیدواروں کے طور پر پیش کیا تھا، پارٹی سے متعلقہ ہیں جبکہ باقی ماندہ۴۱؍ امیدواروں کو ۱۵؍ دنوں کے اندر قانونی دستاویز داخل کرنی ہو گی اور یہ واضح کرنا ہوگا کہ انہوں نے ۸ فروری کے انتخابات مذکورہ پارٹی کے امیدوار کے طور پر لڑے تھے۔ ای سی پی نے گفتگو کے بعد نشاندہی کی کہ ۳۹؍ ممبران ، جنہیں پی ٹی آئی کے قانون ساز قرار دیاہے، نے انتخابات سے قبل پرچہ نامزدگی  کے کاغذات میں پارٹی کے ساتھ اپنے تعلقات کا ذکر کیا تھا۔ تاہم، ۴۱؍ امیدواروں نے نہ ہی پارٹی کے ساتھ اپنے تعلقات بیان کئے تھے اور نہ ہی اپنے پرچہ نامزدگی میں پی ٹی آئی کاتذکرہ کیا تھا۔ انہوں نے اپنے پارٹی ٹکٹ بھی داخل نہیں کئے تھے۔ اسی لئے ناظم انتخابات نے انہیں آزادانہ امیدوارکے طور پر الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دی تھی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK