ایس آئی سی کے سربراہ صاحبزادہ محمد حامد رضا کو حکومت پاکستان کے ساتھ مذاکرات کیلئے اپنی پارٹی کی کمیٹی کا ترجمان نامزد کرتے ہوئے، جیل میں بند سابق وزیراعظم عمران خان نے اس عمل کو بامعنی بنانے کیلئے اپنی مذاکراتی ٹیم سے ملاقات کا مطالبہ کیا ہے۔
EPAPER
Updated: December 25, 2024, 10:05 PM IST | Islamabad
ایس آئی سی کے سربراہ صاحبزادہ محمد حامد رضا کو حکومت پاکستان کے ساتھ مذاکرات کیلئے اپنی پارٹی کی کمیٹی کا ترجمان نامزد کرتے ہوئے، جیل میں بند سابق وزیراعظم عمران خان نے اس عمل کو بامعنی بنانے کیلئے اپنی مذاکراتی ٹیم سے ملاقات کا مطالبہ کیا ہے۔
ایس آئی سی کے سربراہ صاحبزادہ محمد حامد رضا کو حکومت پاکستان کے ساتھ مذاکرات کیلئے اپنی پارٹی کی کمیٹی کا ترجمان نامزد کرتے ہوئے، جیل میں بند سابق وزیراعظم عمران خان نے اس عمل کو بامعنی بنانے کیلئے اپنی مذاکراتی ٹیم سے ملاقات کا مطالبہ کیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی۷۲؍ سالہ عمران خان نے بھی اپنی پارٹی کے مطالبات پیش کئے اور کہا کہ اگر حکومت راضی ہوتی ہے تو وہ پہلے اعلان کردہ سول نافرمانی کی تحریک کو ملتوی کر دیں گے۔ حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان مذاکرات کی پہلی بیٹھک میں بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ہے، اجلاس میں پی ٹی آئی نے حکومت سے سابق وزیرعظم عمران خان سمیت تمام قیدیوں کی رہائی اور۹؍ مئی اور۲۶؍ نومبر ڈی چوک فائرنگ پر جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔ پارلیمنٹ میں ہونے والے حکومتی اور اپوزیشن مذاکراتی کمیٹی اجلاس میں شکوے شکایتوں کے ساتھ آئندہ حکمت عملی پر بھی غور ہوا۔ مذاکرات میں فیک نیوز کے تذکرے پر پی ٹی آئی نے بیرون ملک موجود کمیٹی اراکین کو فوری طلب کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ: کرسمس کے موقع پرعیسائیوں نے اموات اور تباہی کے خاتمے کی دعا کی
حکومت سے مذاکرات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ میٹنگ میں ہم نے اپنا مؤقف بھرپور طریقے سے سامنے رکھا، ہم نے تمام قیدیوں کے بشمول عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کیا، ہم نے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے حوالے سے بھی مطالبہ سامنے رکھا، ہم ایک چارٹر آف ڈیمانڈ دو جنوری کو پیش کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے عمران خان سے رابطہ استوار کروانے کا بھی مطالبہ کیا، حکومت نے عمران خان سے ملاقات کا مطالبہ تسلیم کیا، جیلوں میں قید ورکرز کے حوالے سے بھی ہم نے بات کی آج ابتدائی بات چیت ہوئی باقاعدہ مذاکرات کا آغاز ۲؍جنوری کو ہوگا۔
یہ بھی پڑھئے: گنجا عقاب، سرکاری طور پر امریکہ کا قومی پرندہ قرار
صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ ہم کوئی ایسا مطالبہ نہیں کر رہے جو ماورائے آئین ہو، ہم کوئی ریلیف نہیں مانگ رہے بلکہ فیکٹ اینڈ فائنڈنگ چاہتے ہیں، ہم ۹؍مئی اور۲۶؍ نومبر کی فیکٹ فائنڈنگ چاہتے ہیں، ہم سیاسی قیدیوں کی رہائی کی بات کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس تمام اختیارات ہیں وہ ہمارے مطالبات پورے کرے، ہم نے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ بھی کمیٹی کے سامنے رکھا ہے، سیاسی قیدیوں کی رہائی بانی پی ٹی آئی کے بغیر نا قابل قبول ہے۔ صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ کے تمام مطالبات مان لئےجائیں گے؟؟ اس پر انہوں نے کہا کہ ابھی تو آغاز ہوا ہے اختتام کا کیسے بتادوں ؟