• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

پاکستان: عمران خان کی پی ٹی آئی ۷۰؍ مخصوص نشستوں کیلئے اہل ہے: سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ

Updated: July 12, 2024, 6:07 PM IST | Islamabad

آج پاکستانی سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ میں مخصوص نشستوں کے معاملے میں فیصلہ سنایا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی پارٹی ’’پی ٹی آئی‘‘ امسال ہونے والے انتخابات میں ۷۰؍ مخصوص نشستوں کی حقدار ہے۔ عمران خان کے حامیوں نے اسے تاریخی فیصلہ قرار دیا ہے۔ دوسری جانب، شہباز شریف کی حکومت کمزور ہونے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔

PTI Chairman Gauhar Khan addressing the media after the Supreme Court verdict. Photo: PTI
پی ٹی آئی کے چیئرمین گوہر خان سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

پاکستان کی سپریم کورٹ نے جمعہ کو ایک تاریخی فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ جیل میں بند سابق وزیر اعظم عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارلیمنٹ میں مخصوص نشستوں کیلئے اہل ہے، جس سے وزیر اعظم شہباز شریف کے کمزور حکمران اتحاد پر دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ خیال رہے کہ پی ٹی آئی کے امیدواروں نے ۸؍ فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں آزاد امیدواروں کی حیثیت سے پارٹی کو انتخابات سے روکے جانے کے بعد حصہ لیا تھا، اگرچہ ان آزاد امیدواروں نے سب سے زیادہ ۹۳؍ نشستیں حاصل کیں، الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنایا تھا کہ انہیں خواتین اور اقلیتوں کیلئے مخصوص ۷۰؍ نشستوں میں سےحصہ نہیں ملے گا۔ یہ صرف سیاسی جماعتوں کیلئے ہیں۔ اس کے بعد یہ نشستیں دوسری جماعتوں کو دی گئیں، جن میں زیادہ تر شہباز شریف کے حکمران اتحاد میں شامل تھے۔

یہ بھی پڑھئے: پاکستان : یورپ کی شہریت کے منتظر۴۴۰۰۰؍ افغانی تین سال سے پاکستان میں مقیم

پاکستان میں، جماعتوں کو عام انتخابات میں جیتی گئی نشستوں کی تعداد کے تناسب سے ۷۰؍ مخصوص نشستیں (۶۰؍ خواتین کیلئے، ۱۰؍ غیر مسلموں) دی جاتی ہیں۔ اس سے قومی اسمبلی کی کل ۳۳۶؍ نشستیں مکمل ہو جاتی ہیں۔ پاکستان کی پارلیمنٹ میں واضح اکثریت ۳۳۶؍ میں سے ۱۶۹؍ ہے۔ مارچ میں، ای سی پی اور پشاور ہائی کورٹ دونوں نے الگ الگ فیصلوں میں کہا تھا کہ آزاد امیدوار مخصوص نشستوں کیلئے اہل نہیں تھے، جس سے پی ٹی آئی کے حکومتی امکانات کو دھچکا لگا اور عمران خان کیلئے یہ ایک بڑا جھٹکا ثابت ہوا۔بعد میں ان فیصلوں کو سپریم کورٹ نے مسترد کر دیا، جو گزشتہ ماہ سے اس معاملے پر موصول ہونے والی کئی عرضیوں کی سماعت کر رہی ہے۔ یاد رہے کہ عمران خان اب بھی جیل میں ہیں۔

جمعہ کو سپریم کورٹ نے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کو مخصوص نشستوں کیلئے نااہل قرار دینے والا ای سی پی کا حکم آئین کے خلاف ہے۔ یہ کوئی بھی قانونی اختیار کے بغیر ہے اور کوئی قانونی اثر نہیں رکھتا۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ بلاک کی جانب سے دائر درخواستوں میں سے ایک کا فیصلہ پڑھتے ہوئے کہا کہ ’’پی ٹی آئی پارلیمنٹ میں خواتین اور وزارتوں کی مخصوص نشستوں کیلئے اہل ہو گی۔‘‘ اور ای سی پی سے مخصوص نشستوں کی تعداد کا دوبارہ گنتی کرنے کا مطالبہ کیا۔ اور کہا کہ عمران خان کی پارٹی اس کی حقدار تھی۔
پی ٹی آئی کے سید شبلی فراز، جو اس وقت پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے لیڈر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، نے کہا کہ یہ پاکستانی سیاست کا تاریخی دن ہے۔عدالتی فیصلے کے اعلان کے بعد شبلی فراز نے صحافیوں کو بتایا کہ ’’سب سے پہلے پاکستانی عوام اور ان کے لیڈر عمران خان کو دلی مبارکباد۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: سپریم کورٹ سے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کوعبوری ضمانت

خیال رہے کہ ۷۰؍ مخصوص نشستوں کے بغیر، موجودہ حکومت قومی اسمبلی میں اپنی دو تہائی اکثریت کھو دے گی، جس کے بغیر وہ آئینی ترامیم کے ذریعے آگے نہیں بڑھ سکتی۔عدالت کے اس فیصلے سے عمران خان کے حامیوں کی سیاسی پوزیشن کو بھی تقویت ملتی ہے، جن کا یہ نعرہ رہا ہے کہ الیکشن کمیشن اور فوج کی حامی نگراں حکومت جو انتخابات کی نگرانی کرتی ہے، اسے جیت سے محروم کرنے کیلئے انتخابی دھاندلیوں میں ملوث ہے۔ تاہم، ای سی پی اس کی تردید کرتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK