ایک پاکستانی شہری نے وِیزے کے بحران کے درمیان ہندوستان میں اپنے بیمار بچوں کے علاج کیلئے اپیل کی ہے، اس شخص نے بتایا کہ وہ اپنے دو بچوں کے سفر، رہائش اور علاج پر تقریباً ایک کروڑ روپے خرچ کر چکا ہے، جن کی زندگی بچانے والی سرجری اگلے ہفتے ہونی ہے۔
EPAPER
Updated: April 26, 2025, 5:24 PM IST | New Delhi
ایک پاکستانی شہری نے وِیزے کے بحران کے درمیان ہندوستان میں اپنے بیمار بچوں کے علاج کیلئے اپیل کی ہے، اس شخص نے بتایا کہ وہ اپنے دو بچوں کے سفر، رہائش اور علاج پر تقریباً ایک کروڑ روپے خرچ کر چکا ہے، جن کی زندگی بچانے والی سرجری اگلے ہفتے ہونی ہے۔
کشمیر کے پہلگام میں اس ہفتے ہونے والے ایک مہلک حملے کے بعد، جس میں تقریباً۲۶؍ افراد ہلاک ہوئے، ہندوستان نے پاکستانی شہریوں کیلئے ویزا خدمات فوری طور پر معطل کر دی ہیں۔ مزید یہ کہ تمام پاکستانی شہریوں کو۲۷؍ اپریل تک ہندوستان چھوڑنے کی ہدایت دی گئی ہے، جبکہ میڈیکل ویزا رکھنے والوں کے لیے یہ مدت۲۹؍ اپریل تک بڑھا دی گئی ہے۔ اس صورتحال میں، ایک پاکستانی باپ ہندوستانی حکام سے فوری اپیل کر رہا ہے کہ اس کے خاندان کو ملک میں رہنے کی اجازت دی جائے تاکہ اس کے دو بچوں کا اہم علاج مکمل ہو سکے۔
یہ بھی پڑھئے: ملک بھر میں غم و اندوہ لیکن اہلِ کشمیر کی بھرپور ستائش
سندھ کے شہر حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے اس شخص نے کہاکہ ’’ان کے بچوں کو دل کی بیماری ہے، اور یہاں جدید علاج کی سہولت کی وجہ سے ان کا علاج نئی دہلی میں ممکن تھا۔ لیکن پہلگام واقعے کے بعد، ہمیں فوراً پاکستان واپس جانے کو کہا گیا ہے۔‘‘ یہ خاندان نئی دہلی اور اسلام آباد کے ویزا اقدامات کے درمیان پھنسا ہوا ہے۔ پہلگام دہشت گردی کے حملے کے بعد دونوں ممالک نے سارک ویزا مراعات منسوخ کر دی ہیں۔ جیو نیوز کے مطابق، اس پاکستانی باپ (جس کا نام نہیں لیا گیا) نے فون پر بتایا کہ اس کے نو اور سات سال کے دو بچوں کو پیدائشی دل کی بیماری ہے۔ وہ ہندوستان میں جدید طبی سہولیات کی وجہ سے علاج کروا رہے ہیں، اور ان کی زندگی بچانے والی سرجری اگلے ہفتے ہونی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: مہاراشٹر کے مختلف اضلاع میں مقیم پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے کی ہدایت
انہوں نے وضاحت کی کہ اگرچہ اسپتال اور ڈاکٹر مکمل تعاون کر رہے ہیں، لیکن پولیس اور خارجہ دفتر کی طرف سے فوری دہلی چھوڑنے کا دباؤ ہے۔ انہوں نے کہا،’’میں دونوں حکومتوں سے اپیل کرتا ہوں کہ میرے بچوں کا علاج مکمل ہونے دیں، کیونکہ ہم نے سفر، رہائش اور علاج پر تقریباً ایک کروڑ روپے خرچ کر دیے ہیں۔‘‘تاہم ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتے تناؤ کے درمیان، پاکستان میں موجود۱۰۰؍ سے زائد ہندوستانی شہری اپنے ملک واپس جا چکے ہیں، جبکہ مزید افراد کی سرحد پار کرنے کی توقع ہے۔ اس کے علاوہ بلوچستان سے ہندوستان میں ایک شادی کی تقریب میں شرکت کرنے کیلئے آنے والے ایک پاکستانی ہندو خاندان کو جو سات افراد پر مشتمل تھا واگھہ سرحد پر پہنچنے پر انہیں بتایا گیا کہ ہندوستانی حکومت نے ویزے منسوخ کردئے ہیں، یہ خاندان دوران سفر کے سبب حالات حالیہ پیش رفت سے لاعلم تھا۔
واضح رہے کہ ۲۲؍ اپریل کو پہلگام میں ہوئے دہشت گرد حملے کے بعد ہندوستانی حکومت نے پاکستان کے خلاف متعدد اقدامات کیے ہیں، جس کے جواب میں پاکستان نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے ہندوستان کے خلاف متعدد اقدامات کئے ہیں۔