• Sat, 05 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

پاکستان: پی ٹی آئی کا زبردست احتجاج، اسلام آباد سیل، ۳۰؍ کارکنان حراست میں

Updated: October 04, 2024, 10:04 PM IST | Islamabad

آج پاکستان میں پی ٹی آئی کے کارکنان نے خیبر پختواہ کے وزیر اعلیٰ کی قیادت میں عمران خان کی جیل سے رہائی کیلئے احتجاج کیا۔ مظاہرین کو ڈی چوک، اسلام آباد سے آگے نہیں جانے دیا گیا۔ تصادم کے بعد پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کے گولے داغے۔ پی ٹی آئی کے ۳۰؍ مظاہرین کو حراست میں لیا گیا۔

Police can be seen firing tear gas shells at the protesters.  Photo: X
پولیس کو مظاہرین پر آنسو گیس کے گولے داغتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ تصویر: ایکس

آج پاکستان میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی جیل سے رہائی کی مانگ اور عدلیہ سے اظہار یکجہتی کرنے کیلئے پی ٹی آئی کے کارکنان نے خیبر پختواہ کے وزیر اعلیٰ کی قیاد ت میں احتجاج کیا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کا استعمال کیا تھا۔ حکام نے عمران خان کی حمایت میں مظاہرہ کرنے والوں کو قابو کرنے کیلئے اسلام آباد اور راولپنڈی میں انٹرنیٹ اور موبائل کی خدمات بھی معطل کر دی تھیں۔ خیال رہے کہ عمران خان نے احتجاج طلب کیا تھا جو راولپنڈی کی ادیالہ جیل میں مقید ہیں۔

انہوں نے اپنے حامیوں سے کہاتھاکہ وہ اپنا احتجاج درج کروانے کیلئے دارالحکومت کے سب سے مشہور مقام پر جمع ہوں۔ خیال رہے کہ عمران خان اگست ۲۰۲۳ء سے جیل میں ہیں۔اس ڈی چوک، اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل آف پولیس سید علی ناصر رضوی نے بتایا کہ ’’پولیس نے اسلام آباد میں داخل ہونے کے تمام راستے بند کر دیئے ہیں اورتقریباً ۳۰؍ مظاہرین کو حراست میںبھی لیا گیا ہے۔ جہاں پر بھی مظاہرین نے پولیس یا کسی جائیداد کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے وہاں کارروائی جاری ہے۔ اب تک ۳۰؍ حراستیں عمل میں آچکی ہیں۔ہم حراست میں لئے گئے افراد کی حقیقی تعداد معلوم کر رہے ہیں۔ ہم نے یہ واضح کیا ہے کہ ہم کسی کو بھی قانون اپنےہاتھوں میں لینے نہیں دیں گے۔‘‘
خیبر پختواہ کے وزیر اعلیٰ علی امین گنداپور کی قیادت میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنان نے اسلام آباد کے ڈی چوک کا رخ کیا تھا، وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ ’’کسی کو بھی قانون کی خلاف ورزی اور احتجاج کے نام پر جائیداد کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل لبنان تنازع: گزشتہ ۲۴؍ گھنٹے میں تقریباً ۳۰؍ طبی کارکنان ہلاک ہوئے ہیں

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے نقوی نے مزید کہا کہ ’’کچھ عناصر نے سیاسی احتجاج کے نام پر اسلام آباد تک مارچ کرنے کا ارادہ کیا ہے۔ وفاقی حکومت نے دارالحکومت میں غیر ملکی مہمانوں کی حفاظت کیلئے تمام حفاظتی اقدامات کئے ہوئے ہیں۔‘‘ 
انہوں نے مزید کہا کہ’’خیبر پختواہ کےوزیر اعلیٰ کو یہ سمجھنا چاہئے کہ وہ کیوں اور کس کے اکسانے پر احتجاج کر رہے ہیں۔ گنداپور کو یہ بھی سمجھنا ہوگا کہ پہلے وہ ایک پاکستانی ہیں اور بعد میں سیاسی لیڈر ہیں۔‘‘ نقوی نے احتجاج کی وجہ سے اسلام آباد کے شہریوں کو ہونے والی پریشانی پر بھی اظہار افسوس کیا ۔ انہوں نےاسلام آباد کے پولیس چیف کے ساتھ ڈی چوک ، اسلام آباد کا دورہ بھی کیا اور پولیس افسران کو قانون اور احکامات کی پاسداری برقرار رکھنے کا حکم جاری کیا ہے۔
گنداپور، جنہوں نے پاکستان کی حکومت کی جانب سے کی جانے والی اپیلوں کو بالائے طاق رکھا ہے، نےاپنےقافلے کو پیشاور سے اسلام آباد کی طرف موڑالیکن انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ سڑکیں بلاک کی گئی تھیں۔اس قافلے کے پاس رکاوٹیں ہٹانے کیلئے آلات بھی تھے۔

یہ بھی پڑھئے: وسطی اور مغربی افریقہ میں سیلاب کی تباہی، ایک ہزارافراد ہلاک، ۷؍ لاکھ سے زائد بے گھر 

گندارپور اور دیگر پی ٹی آئی کے کارکنان نے ڈی چوک کے جلسے میں شرکت کا عزم ظاہر کیاتھا۔ انہوں نے حکام کو خبردار کیا تھا کہ اگرانہیں دارالحکومت میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی گئی تو وہ انتقامی کارروائی کریں گے۔ پی ٹی آئی نے اسلام آباد کی جانب گامزن ہوتے اپنے قافلے کی ویڈیو بھی پوسٹ کی ہے۔ 
پی ٹی آئی کے کارکنان نے اسلام آباد میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن انہیں ڈی چوک، اسلام آباد میںہی روک دیا گیا جس کے نتیجے میں کارکنان اور پولیس کے درمیان تصادم ہوا۔مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور پولیس نے ان پر آنسو گیس کے گولے داغے۔پابندیوں کے باوجود عمران خان کی دونوں بہنیں المینا خان اور عظمیٰ خان ڈی چوک پہنچے تھے جنہیں پولیس نے حراست میں لیا ہے۔ جیو ٹی وی کے مطابق انہیںنامعلوم مقام پر بھیج دیا گیا ہے۔ اس درمیان عمران خان کی ایکس پوسٹ کے مطابق ’’انہوں نےپرامن احتجاج کیلئے مظاہرین کو ڈی چوک پہنچے کیلئے کہا تھا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا تھا کہ لاہورمیں رہائش کئے ہوئے افراد کل مینار پاکستان میں جمع ہونے کی کوشش کریں۔ ‘‘خان نے مزید لکھا ہے کہ ’’یہ جنگ اپنے فیصلہ کن مرحلے میں ہے۔ ہم اللہ کی مدد سے اپنی حقیقی آزادی کیلئے یہ جنگ جیت جائیں گے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK