حکومت اس پروجیکٹ پر ۱۴۳۵ کروڑ خرچ کر رہی ہے جس کی بدولت ٹیکس دہندگان کو بہتر ڈیجیٹل تجربے فراہم کرنے کیلئے پین/ٹین خدمات میں ٹیکنالوجی پر مبنی تبدیلیاں متعارف کرائی جائیں گی۔
EPAPER
Updated: November 26, 2024, 9:11 PM IST | New Delhi
حکومت اس پروجیکٹ پر ۱۴۳۵ کروڑ خرچ کر رہی ہے جس کی بدولت ٹیکس دہندگان کو بہتر ڈیجیٹل تجربے فراہم کرنے کیلئے پین/ٹین خدمات میں ٹیکنالوجی پر مبنی تبدیلیاں متعارف کرائی جائیں گی۔
مرکزی حکومت کے فلیگ شپ پروگرام ڈیجیٹل انڈیا کے تحت، محکمہ انکم ٹیکس نے پین ۰ء۲ پروجیکٹ کا اعلان کیا ہے۔ اس پروجیکٹ کے تحت، شہریوں کو جلد ہی کیو آر کوڈ کی خصوصیت سے لیس نیا پین کارڈ جاری کیا جائے گا۔ ٹیکس دہندگان کی رجسٹریشن خدمات کے کاروباری عمل کو بہتر بنانے کیلئے شروع کیا گیا ای-گورننس پر مبنی پین ۰ء۲ پروجیکٹ، موجودہ پین / ٹین ۰ء۱ ایکو سسٹم کا نیا ورژن ہے جو بنیادی اور غیر بنیادی پین/ٹین سرگرمیوں کے ساتھ پین کی توثیق کی خدمات کو مستحکم کرے گا۔
حکومت اس پروجیکٹ پر ۱۴۳۵؍ کروڑ خرچ کر رہی ہے جس کی بدولت ٹیکس دہندگان کے بہتر ڈیجیٹل تجربے کے لئے پین/ٹین خدمات میں ٹیکنالوجی پر مبنی تبدیلیاں متعارف کرائی جائیں گی۔ اس پروجیکٹ کا مقصد، شہریوں کو رسائی میں آسانی اور بہتر معیار اور تیز رفتار خدمات فراہم کرنا ہے۔ اسے، ماحول دوست اور بہتر سیکوریٹی اور بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے پر زور دیا جا رہا ہے۔
مرکزی وزیر اشوینی ویشنو نے پیر کو کابینہ کی بریفنگ کے دوران کہا کہ موجودہ نظام کو اپ گریڈ کیا جائے گا اور اسے ایک نئے انداز میں پیش کیا جائے گا۔ یہ ایک مکمل طور پر پیپر لیس اور آن لائن پورٹل ہوگا جس میں شکایت کے ازالہ کے نظام پر بھی زور دیا جائے گا۔ پین ۰ء۲ کے فوائد کی وضاحت کرتے ہوئے، ویشنو نے کہا کہ پین سے متعلق شکایت کے ازالے کے نظام کو اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے۔ ڈیٹا کے تحفظ کیلئے پین ڈیٹا والٹ سسٹم قائم کیا جا رہا ہے۔ اسی کے ساتھ ایک ایسا پورٹل بنایا جارہا ہے جو شہریوں کی سبھی ضرورتوں کو پورا کرے گا۔
یہ بھی پڑھئے: اسمبلی انتخاب کے بعد عوام کو مہنگائی کا جھٹکا
اس موقع پر مرکزی وزیر نے پین ۰ء۲ کے متعلق الجھنوں کو دور کرنے کیلئے چند سوالات کے جوابات دیئے۔ انہوں نے بتایا کہ شہریوں کو نئے پین کارڈ کیلئے درخواست دینے یا اپنا پین نمبر تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ پرانے پین کارڈ بدستور قبول کئے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیا پین کارڈ کیو آر کوڈ سے لیس ہوگا۔ پرانے پین کارڈز کو جلد ہی اپ گریڈ کیا جائے گا جس کیلئے شہریوں کو کوئی فیس ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ انہیں نیا پین کارڈ مفت فراہم کیا جائے گا۔ ویشنو نے بتایا کہ اب تک ۷۸ ؍ کروڑ پین جاری کئے گئے ہیں اور ان میں سے ۹۸؍ فیصد افراد ہیں۔