Updated: September 23, 2024, 9:29 PM IST
| New Delhi
مرکزی حکومت کی جانب سے پی ایف آئی پر پابندی اور این آئی اے کے ذریعے گرفتار کئے گئے ۴۲؍مسلم لیڈران نے ۲۲؍ ستمبر کو قید میں دو سال مکمل کر لئے، حالانکہ ان پر کوئی بھی جرم ثابت نہیں ہو سکا، کئی ملی تنظیموں نے اس پابندی کو غیر آئینی قرار دے کر ان لیڈران کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
۴۲؍ سرکردہ مسلم لیڈروں نےجن میں ممنوعہ تنظیم پاپولر فرنٹ کے سربراہ اور ایس ڈی پی آئی کے بانی ای ابوبکر، مشہور صحافی پروفیسر پی کویا،پی ایف آئی کے سابق قومی چیئر مین او ایم اے سلام، سابق نائب چئیر مین ای ایم عبدالرحیمن،شامل ہیں نے ۲۲؍ ستمبر کو جیل میں اپنے دو سال مکمل کر لئے ہیں۔۲۲؍ ستمبر ۲۰۲۲ء کو این آئی اے نے پی ایف آئی کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے پورے ملک سے ۴۲؍ افراد کو ظالمانہ قانون یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیا تھا۔ اس کے چھ دن بعد ۲۸؍ ستمبر ۲۰۲۲ء کو مرکزی حکومت نے پی ایف آئی اور اس کی ذیلی تنظیم کیمپس فرنٹ آف انڈیا، رہاب انڈیا فاؤنڈیشن، آل انڈیا امامس کونسل، نیشنل کنفیڈریشن آف ہیومن رائٹس آرگنائزیشنز ، نیشنل ویمن فرنٹ، جونیئر فرنٹ، ایمپاور انڈیا فاؤنڈیشن ،بحالی فاؤنڈیشن کیرالاپر پابندی عائد کر دی تھی۔ ان تنظیموں کو پانچ سال کی مدت کیلئے ’’غیر قانونی انجمنیں‘‘ قرار دیا گیا تھا۔ان گرفتار شدگان کے خلاف تعزیرات ہند۱۸۶۰ء کی دفعہ۱۲۰؍ بی اور۱۵۳؍ اے اور یو اے پی اے کی دفعہ ،۱۷؍،۱۸؍،۱۸؍ بی،۲۰؍،۲۲؍ بی۳۸؍ اور۳۹؍ کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھئے: لبنان میں اسرائیلی حملے، جنگ پھیلانے کی واضح کوشش ہیں: اردگان
چندمقامی افراد ہی ضمانت حاصل کرنے میں کامیابی رہے، جبکہ کسی بھی گرفتار شخص کے خلاف کوئی جرم ثابت نہیں ہو سکا، انہوں نے دو سال جیل میں گزارے، جن میں معمر افراد بھی شامل ہیں۔اپنی چارج شیٹ میں این آئی اے نے دعویٰ کیا کہ ان افراد نے موجودہ جمہوری حکومت کو بے دخل کرکےملک کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرنےاور اسلامی خلافت قائم کرنے کی کوشش کی۔ اس کے علاوہ نوجوانوں کو ہتھیار چلانے کی تربیت دی گئی۔ حالانکہ کئی انسانی حقوق کی تنظیموں اور مذہبی گروہوں نے اس پابندی کو غیر آئینی قرار دے کر گرفتار شدگان کی رہائی کا مطالبہ کیاہے۔
یہ بھی پڑھئے: املنیر میں زعفرانی عناصر کی شکایت پر جلوس عیدمیلاد النبی کے شرکاء کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی
واضح رہے کہ گرفتار شدگان میں ۷۲؍ سالہ ابوبکر سنگین عارضہ میں مبتلا ہیں ، جن کی درخواست ضمانت دہلی ہائی کورٹ کے ذریعے خارج کر دی گئی تھی۔ پابندی کے بعد سےپی ایف آئی کے خلاف ملک کے مختلف علاقوں میں کئی چھاپےاور گرفتاریاں عمل میں آچکی ہیں۔