اسپینی وزیراعظم پیڈرو سانچیز نے پیر کی شام ایک ٹیلی ویژن خطاب میں کہا کہ ابھی تک حکام یہ معلوم نہیں کرسکے ہیں کہ بجلی خدمات ٹھپ پڑنے کے پیچھے کیا وجوہات تھیں اور وہ کسی بھی مفروضے کو رد نہیں کر رہے ہیں۔
EPAPER
Updated: April 29, 2025, 7:02 PM IST | Inquilab News Network | Madrid / Lisbon
اسپینی وزیراعظم پیڈرو سانچیز نے پیر کی شام ایک ٹیلی ویژن خطاب میں کہا کہ ابھی تک حکام یہ معلوم نہیں کرسکے ہیں کہ بجلی خدمات ٹھپ پڑنے کے پیچھے کیا وجوہات تھیں اور وہ کسی بھی مفروضے کو رد نہیں کر رہے ہیں۔
پیر کو یورپ کے دو جنوب مغربی ممالک میں بجلی کا نظام ٹھپ پڑ گیا جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور ضروری خدمات معطل رہیں۔ پرتگال، اسپین اور دونوں ممالک کے درمیان واقع ایک چھوٹی خودمختار ریاست اینڈورا میں پیر کو دوپہر کے وقت بجلی اچانک چلی گئی جس سے فرانس کے کچھ علاقے بھی متاثر ہوئے۔ حکام اس غیر معمولی واقعہ کی وجوہات کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
عوام بڑے پیمانے پر متاثر
بجلی خدمات متاثر ہونے کی وجہ سے ایبریائی جزیرہ نما کے ۶ کروڑ سے زائد باشندوں کے معمولات متاثر ہوئے۔ ذرائع کے مطابق، بجلی بند ہونے کے باعث دونوں ممالک میں ٹریفک لائٹس، سب وے سسٹمز، ہوائی اڈوں، اور اسپتالوں سمیت اہم مقامات کی خدمات متاثر ہوئیں۔ بجلی چلے جانے کے سبب میڈرڈ، لزبن اور دیگر بڑے شہروں میں افراتفری پھیل گئی جہاں لوگ لفٹ اور میٹرو ٹنلز میں پھنس گئے، صارفین کو نقد ادائیگیوں پر انحصار کرنا پڑا کیونکہ اے ٹی ایم مشینیں اور کارڈ پیمنٹ سسٹمز ناکام ہوگئے۔
In Spain, 99,5% of consumers have their electricity back - Red Eléctrica.
— Anton Gerashchenko (@Gerashchenko_en) April 29, 2025
In Portugal, 85 out of 89 substations resumed work - REN.
Friends, I hope your electricity is back. How are you? https://t.co/FW6EftbD9c pic.twitter.com/vM8NdO7M1J
اسپین میں، میڈرڈ، اندلس اور ایکسٹریمادورا نے قومی ہنگامی حالات کا اعلان کیا اور حکام کی جانب سے ۳۰ ہزار پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تاکہ نظم و ضبط برقرار رکھا جا سکے۔ پرتگال میں، اسپتالوں نے بیک اپ جنریٹرز کا استعمال کیا، لیکن معمول کے آپریشنز بڑے پیمانے پر معطل کر دیئے گئے۔ بجلی ٹھپ پڑنے سے میڈرڈ اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کو بھی روک دیا گیا اور میڈرڈ اور بارسلونا کے ہوائی اڈوں پر پروازیں منسوخ یا تاخیر کا شکار ہوئیں۔
یہ بھی پڑھئے: کنیڈا انتخابات: لبرل پارٹی دوبارہ منتخب، مارک کارنی نئے وزیراعظم ہوں گے
بجلی کی بحالی کیلئے کوششیں جاری
تازہ اطلاعات کے مطابق، اسپین کی بجلی کمپنیوں نے ایبریائی جزیرہ نما کے تقریباً آدھے حصے میں بجلی کو بحال کردیا ہے۔ وزیراعظم پیڈرو سانچیز نے شہریوں کو یقین دہانی کرائی کہ منگل تک بقیہ علاقوں میں بھی بجلی بحال ہو جائے گی۔ انہوں نے پیر کی شام کو ایک ٹیلی ویژن خطاب میں کہا کہ ابھی تک حکام یہ معلوم نہیں کرسکے کہ بجلی خدمات ٹھپ پڑنے کے پیچھے کیا وجوہات تھیں اور وہ کسی بھی مفروضے کو رد نہیں کر رہے ہیں۔
اسپین کے پڑوسی ملک پرتگال میں بھی پیر کو بجلی خدمات بڑے پیمانے پر متاثر رہیں۔ پرتگالی وزیر اعظم لوئس مونٹینیگرو نے ایک پریس کانفرنس میں کہا، "ہمارے ملک سے باہر (اسپین میں) بجلی خدمات ٹھپ پڑنے کی وجہ سے پرتگال میں بھی بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی ہے۔ ان مشکلات کے باوجود ملک میں تمام ریاستی خدمات فعال رہیں۔ مونٹینیگرو نے عوام کو یقین دلایا کہ اگلے چند گھنٹوں میں بجلی کی فراہمی مکمل طور پر بحال ہو جائے گی۔
یہ بھی پڑھئے: فرانس: جمعہ کو مسجد میں نمازی کو قتل کرنے والا مشتبہ شخص اٹلی میں گرفتار
سائبر حملہ کا خدشہ
دریں اثنا، یورپی کونسل کے صدر انتونیو کوسٹا نے کہا کہ اسپین اور پرتگال میں بڑے پیمانے پر بجلی ٹھپ پڑنے کے پیچھے فی الحال سائبر حملے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔ کوسٹا نے بتایا کہ انہوں نے اسپین اور پرتگال میں جاری بجلی بحران کے متعلق سانچیز اور مونٹینیگرو سے فون پر بات کی۔ انہوں نے ایکس پر لکھا، "دونوں ممالک کی بجلی کمپنیاں وجہ معلوم کرنے اور بجلی کی فراہمی کو بحال کرنے پر کام کر رہی ہیں۔" انہوں نے واضح کیا کہ "اس وقت، سائبر حملے کے کوئی اشارے نہیں ہیں۔" اسپین کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار سائبر سیکیورٹی بھی اس پہلو کی تحقیقات کررہا ہے کہ آیا سائبر حملہ اس کا ذمہ دار ہو سکتا ہے۔