• Sat, 22 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ریلوےنے اخلاقی اصولوں کا حوالہ دے کرایکس کو دہلی بھگدڑ کی ویڈیو ہٹانے کا حکم دیا

Updated: February 21, 2025, 8:04 PM IST | New Delhi

وزارت ریلوے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کو ہدایت دی ہے کہ وہ ۱۵؍ فروری کو نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پرمچی بھگدڑ سے ہونے والی ہلاکتوں کی ویڈیو پر مشتمل ۲۸۵؍ سوشل میڈیا لنک کو ہٹا دے،اس بھگدڑ میں ۱۸؍ افراد ہلاک ہوئے تھے۔

Railway Minister Ashwini Vaishnaw. Photo: INN
وزیر ریلوے اشونی ویشنو۔ تصویر: آئی این این

وزارت ریلوے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کو ہدایت دی ہے کہ وہ ۱۵؍ فروری کو نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پرمچی بھگدڑ سے ہونے والی ہلاکتوں کی ویڈیو پر مشتمل ۲۸۵؍ سوشل میڈیا لنک کو ہٹا دے،اس بھگدڑ میں ۱۸؍ افراد ہلاک ہوئے تھے۔وزارت نے اخلاقیات اور ایکس کی مواد کی پالیسی کا حوالہ دیتے ہوئے ۱۷؍ فروری کو یہ نوٹس جاری کیا اور اس حکم نامے پر عمل در آمد کرنے کیلئے ۳۶؍ گھنٹوں کا وقت دیا۔نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کی ویڈیوز شیئر کرنے سے عوام میں بے چینی پھیل سکتی ہے اور خاص طور پر بھاری ٹریفک کے دوران ریلوے آپریشنز میں خلل پڑ سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: وہاٹس ایپ گروپ کا حصہ ہونا مجرمانہ سرگرمی کا ثبوت نہیں: عمر خالد

اس ہدایت میں متعدد اکاؤنٹس کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے، جن میں بڑے خبر رساں ادارے بھی شامل ہیں۔نوٹس کے مطابق انتہائی حساس اور پریشان کن میڈیا رپورٹ سے متوفی کی بے حرمتی کا ارتکاب ہوتا ہے۔مزید یہ کہ یہ نہ صرف اخلاقی اصولوں کے خلاف ہے بلکہ’’ ایکس‘‘ کے مواد کے تعلق سے پالیسی کی بھی خلاف ورزی ہے۔ کیونکہ اس قسم کے ویڈیو شئیر کرنے سے امن و امان کے غیر ضروری مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: یوپی: یتی نرسنگھانند نے وزیراعلیٰ سے ہندوؤں کو بندوق لائسنس دینے کی اپیل کی، خون سے لکھا خط بھیجا

واضح رہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے جب وزارت ریلوے نے اس قسم کے اختیارات کا استعمال کیا ہو۔ جنوری میں یو ٹیوب اور انسٹاگرام کو بھی اسی طرح کا نوٹس جاری کیا گیا تھا، جس میں گمراہ کن اور اشتعال انگیز معلومات پر مبنی مواد کو ہٹانے کی درخواست کی گئی تھی، جو امن عامہ میں خلل ڈال سکتی ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر کنبھ میلے میں جانے والے مسافروں کی زبر دست بھیڑ، اور ٹرینوں کی تاخیرکے سبب بھگدڑ مچ گئی تھی، جس میں ۱۸؍ مسافر جاں بحق ہو گئے تھے، اس حادثے کے بعد وزیر ریلوے اشونی ویشنو چو طرفہ تنقیدوں کی زد میں آگئے تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK