• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

راج ٹھاکرے کی شرد پوار اور ادھو ٹھاکرے کو دھمکی

Updated: August 11, 2024, 11:28 AM IST | Agency | Aurangabad

جگہ جگہ مراٹھاکارکنان کی جانب سے ہورہی مخالفت کیلئے دونوں لیڈران کو ذمہ دار قرار دیا، دونوں کی ریلیوں میں رکاوٹ ڈالنے کا اشارہ۔

Raj Thackeray did not say anything against Manoj Jaringe in the press conference. Photo: INN
راج ٹھاکرے نے پریس کانفرنس میں منوج جرنگے کے خلاف کچھ نہیں کہا۔ تصویر : آئی این این

مراٹھواڑہ دورے کے دوران مراٹھا سماج کی ناراضگی کا سامنا کرنے والے ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے نے الزام لگایا ہے کہ شرد پوار اور ادھو ٹھاکرے منوج جرنگے کی آڑ لے کر سیاست کر رہے ہیں۔ انہوں نے دھمکی دی کہ اگر ان لوگوں نے مجھ سے الجھنے کی کوشش کی تو میرے ورکر ان کی ایک بھی ریلی ہونے نہیں دیں گے۔ ساتھ راج نے اپنے اس بیان کو پھر دہرایا کہ مہاراشٹر میں کسی کو ریزرویشن کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ 
راج ٹھاکرے کا مقررہ دورہ ۱۳؍ اگست تک تھا لیکن انہوں نے اس دورے کو ۱۰؍ اگست (سنیچر) ہی کے روز سمیٹ لیا۔ سنیچر کو اورنگ آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’’میرے دورے کا منوج جرنگے کی تحریک سے کوئی لینا دینا نہیں تھا۔ یہ شرد پوار اور ادھو ٹھاکرے ہیں جو منوج جرنگے کی آڑ لے کر سیاست کر رہے ہیں۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ میرے بیان کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا۔ میں نےکیا کہا تھا یہ سب کے سامنے ہے۔ اس کا ویڈیو بھی موجود ہے۔ لیکن پروپیگنڈہ یہ کیا گیا کہ میں نے ریزرویشن کی مخالفت کی۔ ‘‘ ایم این ایس سربراہ نے وضاحت کی کہ ’’ میں نے ۲۰۰۶ء میں جب پارٹی قائم کی تھی، اس وقت سے ہماری پارٹی کا ایک ہی موقف ہے کہ اگر ریزرویشن دینا ہے تو غریبی کی بنیاد پر دیا جائے۔ یہ موقف آج بھی قائم ہے۔ ‘‘ 

یہ بھی پڑھئے:وزیر اعظم کا آفت زدہ وائنا ڈ کا دورہ، ہر ممکن مدد کا وعدہ

راج ٹھاکرنے کہا کہ بیڑ میں جو ہمارے قافلے پر سپاری پھینک رہا تھا وہ شیوسینا (ادھو ) کا ضلع صدر تھا اس کی جم کر پٹائی کی گئی۔ اچھا ہوا پولیس آگئی اور وہ بچ گیا۔ لیکن غور کرنے والی بات یہ ہے کہ وہ ’’ ایک مراٹھا لاکھ مراٹھا ‘‘کے نعرے لگا رہا تھا یعنی وہ یہ ظاہر کرنا چاہتا تھا کہ وہ منوج جرنگے کا آدمی ہے۔ ایم این ایس سربراہ نے کہا ’’ یہ لوگ دیویندر فرنویس کا غصہ مجھ پر نکال رہے ہیں۔ لیکن اگر یہ مجھ سے الجھے تو میرے کارکنان مہاراشٹر میں ان کی ایک بھی ریلی نہیں ہونے دیں گے۔ ‘‘ راج ٹھاکرے نے الزام لگایا کہ ان کے خلاف مراٹھا کارکنان کو بھڑکانے والوں میں کچھ صحافی بھی شامل ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا ’’ مجھے سب معلوم ہوا کہ کس کو پیور بلاک کا کانٹریکٹ ملا ہے، کس کو ایم آئی ڈی سی کی جگہ ملی ہے اور کس کو کتنے پیسے ملے ہیں۔ مجھے خوب معلوم ہے ان پیسوں سے کس نے کون سی گاڑی خریدی ہے۔ ‘‘ 

یہ بھی پڑھئے:علاحدہ ودربھ کیلئے ناگپور میں احتجاج، مظاہرین اور پولیس میں ہاتھا پائی

راج ٹھاکرے نے سوال اٹھایا کہ اگر بی جے پی، شیوسینا، این سی پی اور کانگریس تمام پارٹیاں مراٹھا ریزرویشن کی حمایت کرتی ہیں تو انہیں روکا کس نے ہے؟ یہ مراٹھا ریزرویشن دے کیوں نہیں رہے ہیں ؟ یہ پچھے ۱۵؍ سال سے اس معاملے پر صرف سیاست کر رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں راج ٹھاکرے نے کہا کہ ان لوگوں کو ( ادھو ٹھاکرے اور شردپوار کو ) لگتا ہے کہ مراٹھواڑہ میں ان کو لوک سبھا اکی کچھ سیٹیں مل گئی ہیں تو اسمبلی الیکشن میں بھی ایسا ہی ہوگا۔ یاد رہے کہ ان لوگوں کو مودی اور امیت شاہ کی مخالفت میں ڈالے گئے ووٹ ملے ہیں۔ یہ ووٹ ان کی محبت میں نہیں ڈالے گئے تھے۔ 
راج ٹھاکرے نے بتایا کہ وہ ۲۰؍ اگست سے ودربھ کے دور پر جائیں گے۔ اس کے بعد ہر ضلع میں ایم این ایس کی میٹنگ ہوگی اور اسمبلی الیکشن کی تیاری کی جائے گی۔ اس دوران مراٹھا سماجی کارکن منوج جرنگے نے مراٹھا کارکنان سے اپیل کی ہے کہ وہ راج ٹھاکرے کے قافلے کو کہیں بھی روکنے کی کوشش نہ کریں۔ ان کی مخالفت نہ کریں۔ جرنگے نے کہا کہ اگر سوال پوچھنے کی ضرورت پڑی تو ہم سب مراٹھا ممبئی جا کر ان سے سوال کر سکتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ مراٹھا سماج میں اتنی طاقت ہے کہ وہ ممبئی جاکر راج ٹھاکرے سے سوال کر سکتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK