۹؍سیٹیں بی جےپی اور ۲؍ اس کے اتحادیوں کے حصے میں آئیں، کانگریس کو ایک سیٹ ملی، ایوان بالا میں این ڈی اے کو اکثریت مل گئی۔
EPAPER
Updated: August 28, 2024, 12:41 PM IST | Agency | New Delhi
۹؍سیٹیں بی جےپی اور ۲؍ اس کے اتحادیوں کے حصے میں آئیں، کانگریس کو ایک سیٹ ملی، ایوان بالا میں این ڈی اے کو اکثریت مل گئی۔
راجیہ سبھا کی ۱۲؍ خالی نشستوں کیلئے الیکشن ۳؍ ستمبر کو ہونا تھا مگر اس کی نوبت ہی نہیں آئی۔ منگل کو پرچہ نامزدگی خارج کرنے کا وقت گزرنے تک کسی بھی سیٹ پر کسی اضافی امیدوار کے نہ ہونے کی وجہ سے جن ۱۲؍ امیدواروں نے پرچہ داخل کیاتھا وہ بلا مقابلہ راجیہ سبھا کیلئے منتخب ہوگئے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے زیادہ تر امیدواروں کو کامیابی کی سند سونپ دی ہے۔ ان ۱۲؍ سیٹوں میں سے ۹؍ پر بی جے پی اور ۲؍ پر اس کی اتحادی پارٹیاں (اجیت پوار کی این سی پی اور راشٹریہ لوک منچ) جیتی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ایوان بالا میں حکمراں محاذ ’این ڈی اے ‘ کوا کثریت حاصل ہوگئی ہے۔ ایک سیٹ کانگریس کے حصے میں آئی ہے۔ اس کے سینئر لیڈر ابھیشیک منوسنگھوی تلنگانہ سے بلامقابلہ ایوان بالا کیلئے منتخب ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے:بنگلہ دیش : شیخ حسینہ کے دوراقتدار میں جبری گمشدہ افراد کی تلاش کیلئے کمیشن قائم
حکومت کیلئے راجیہ سبھامیں بل پاس کروانا آسان
حکومت کیلئے پارلیمنٹ میں قانون سازی کا مرحلہ مزید آسان ہوگیاہے کیوں کہ راجیہ سبھا میں اسے اب کسی دقت کا سامنا نہیں کرنا پڑےگا۔ یہاں زعفرانی پارٹی کے اراکین کی تعداد ۹۶؍ ہوگئی ہے جبکہ اس کی اتحادی پارٹیوں کے اراکین کی تعداد ۱۸؍ ہے۔ اس طرح این ڈی اے کے اراکین کی مجموعی تعداد ۱۱۲؍ ہوگئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ۶؍ نامزد اراکین اور ایک آزاد ایم پی کی حمایت بھی حکمراں محاذ کو حاصل ہے۔ اس طرح مجموعی طور پر راجیہ سبھا کے ۱۱۹؍ اراکین اس کے ساتھ ہیں۔ راجیہ سبھا میں اراکین کی مجموعی تعداد ۲۴۵؍ ہے۔ ۸؍ سیٹیں اب بھی خالی ہیں جن میں سے ۴؍ جموں کشمیر کی سیٹیں ہیں اور ۴؍ نامزد اراکین کی نشستیں ہیں۔ اس طرح راجیہ سبھا کے موجودہ ۲۳۷؍ اراکین میں اکثریت کیلئے ۱۱۹؍ اراکین کی حمایت درکار ہے جو این ڈی اے کےپاس ہے۔ اس کیلئے یہ تاریخی لمحہ ہے کیوں کہ وہ گزشتہ ایک دہائی سے راجیہ سبھا میں اکثریت کیلئے کوشاں تھا۔ راجیہ سبھا میں واضح اکثریت نہ ہونے اور اپوزیشن کا دبدبہ ہونے کی وجہ سے حکومت کو دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا تھا اور بلوں کی منظوری کیلئے فلورمینجمنٹ کا سہارا لینا پڑتا تھا۔
یہ بھی پڑھئے:جموں کشمیر کے اسمبلی انتخابات کیلئے کانگریس اور نیشنل کانفرنس پُر امید
راجیہ سبھا کیلئے کون کہاں سے جیتا؟
تلنگانہ سے ابھیشیک منوسنگھوی کے بلا مقابلہ انتخاب سے اپوزیشن کو معمولی فائدہ ہوا ہے۔ راجیہ سبھا میں کانگریس کے اراکین کی تعداد ۸۵؍ ہوگئی ہے۔ اُدھر بی جےپی کے مشن رنجن داس اور رامیشور تیلی آسام سے، منن کمار مشرا بہار سے، کرن چودھری ہریانہ سے، مرکزی وزیر جارج کرین مدھیہ پردیش سے، دھیریہ شیل پاٹل مہاراشٹر سے، ممتا موہنتا ادیشہ سے، رونیت سنگھ بِٹو راجستھان سے اور راجیو بھٹا چارجی تریپورہ سے جیتے ہیں۔ بی جےپی کے اتحادیوں میں شامل این سی پی (اجیت پوار) کے نتن پاٹل مہاراشٹر سے اور راشٹریہ لوک منچ کے اوپیندر کشواہا بہار سے منتخب ہوئے ہیں۔
راجیہ سبھا میں اوپیندر کشواہا کی میعاد ۲؍ سال اور منن مشرا کی ۴؍ سال رہے گی۔ یہ دونوں سیٹیں راشٹریہ جنتادل کی لیڈر میسا بھارتی اور بی جےپی لیڈر وویک ٹھاکر کے استعفیٰ کی وجہ سے خالی ہوئی ہیں۔ بہار سے راجیہ سبھا کی کل ۱۶؍ سیٹیں ہیں۔