سیف علی خان جو ایک چور سے متصادم ہونےکے بعد زخمی ہو گئے تھے، اور ان کی کئی سرجری ہوئی تھی، آج اسپتال سے رخصت ہو گئے، باہر نکلنے کے بعد انہوں نے اپنے مداحوںکا ہاتھ ہلا کر شکریہ ادا کیا، ان کے اس اندازپر کئی لوگوں نے ان کے زخمی ہونے پر ہی سوالیہ نشان لگا تے ہوئے کہا کہ کیا واقعی سیف علی خان زخمی ہوئے تھے یا اداکاری کر رہے تھے۔
سیف علی خان اسپتال سے باہر آتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این
بالی ووڈ اداکار سیف علی خان اپنے گھر میں گھسے چور کے ساتھ ہاتھا پائی میں شدید زخمی ہوگئے تھے، ان کے جسم پر چاقو کے چھ زخم آئے تھے،جن میں سے ایک ریڑھ کی ہڈی کے قریب چاقو کا ٹکڑا دھنس جانے کا زخم تھا، تقریباً ۵؍ دن اسپتال میں علاج کے بعد جب آج وہ ڈسچارج ہوئے تو انہوں نے باہر آکر مداحوں کا ہاتھ ہلا کر خیر مقدم کیا۔جس کے بعد نتیش رانے اور سنجے نروپم نے ان کے زخم کے تعلق سے سوال کھڑے کئے۔
یہ بھی پڑھئے: جموں کشمیر: شہریوں کی موت کی وجہ انفیکشن نہیں بلکہ ’’ٹاکسن‘‘ ہے: جتیندر سنگھ
نتیش رانے نے کا یہ تبصرہ سنجے نروپم کے بیان کے ایک دن بعد آیا۔ جس میں شیوسینا لیڈرسنجے نروپم نے سیف کے اتنی جلد صحت یاب ہونے پر سوال اٹھائے تھے، نروپم نے کہا کہ ایک شخص جسے چھ زخم آئے ہوں اوراس نے چھ گھنٹے سرجری کا سامنا کیا ہو، ۵؍ دن میں کس طرح صحتیاب ہو سکتا ہے۔ ان کی اسی بات کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے بی جے پی لیڈر نتیش رانے نے کہا کہ ’’ جس طرح سیف رقص کرتے ہوئے اسپتال سے باہر آئے ہیں، اس سے شک پیدا ہوتا ہے کہ کیا واقعی سیف زخمی ہوئے تھے یا محض اداکاری کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: اندھیری: ۷؍ سال پرانے چیک باؤنس کیس میں رام گوپال ورما کو تین ماہ قید کی سزا
دوسری جانب سیف کے دفاع میں بھی کئی ہستیاں سامنے آئی ہیں، ان میں پوجا بھٹ اور بی جے پی کی حمایتی شائنا این سی بھی شامل ہیں۔اپنے بیان میں شائنا نے کہا کہ سیف ایک شیر کی طرح اسپتال سے باہر آئے۔ اور ان پر حملے پر سوال اٹھانا، ممبئی پولیس کی صداقت پر سوالیہ نشان لگانا ہے۔دریں اثناء اس پورے معاملے پر سیف علی خان کا علاج کرنے والے ڈاکٹر دیپک کرشنا مورتی کی وضاحت آگئی ہے۔ انہوں نےسوشل میڈیا ایکس پر کئی پوسٹ کیں اور سیف کے علاج اور زخم کے تعلق سے طبی نقطہ نظر پیش کیا۔ساتھ ہی سیف کے زخموں کے تعلق سے شک کرنے والوں کو طبی معلومات حاصل کرنے کی صلاح دی۔ کرشنا مورتی نے اپنی والدہ کا ایک ویڈیو ساجھا کرتے ہوئے بتایاکہ ان کی والدہ کی بھی ریڑھ کی ہڈی کی سرجری ہوئی تھی، جنہیں اگلے دن ہی اسپتال سے رخصتی مل گئی تھی، ویڈیو میں ڈاکٹر کرشنا مورتی کی والدہ کو فریکچر پاؤں کے ساتھ واکر کی مدد سے چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ کرشنا مورتی نے سیف پر تنقید کرنے والوں سے کہا کہ اگر کوئی زخمی شخص بذات خود اسپتال آیا اس کی ہمت کی ستائش کرنی چاہئے نہ کہ اس پر تنقید۔۔ آج طبی سائنس نے اتنی ترقی کر لی ہے کہ سرجری کے بعد اب کئی دنوں تک بستر پر رہنے کی ضرورت ہی نہیں رہی۔