Updated: May 11, 2024, 7:08 PM IST
| Washington
بد نام زمانہ مصنف سلمان رشدی کو چھرا گھونپنے کے الزام میں نیو جرسی کا نوجوان ہادی ماتر اب تک مقدمے کا منتظر، اس حملے میں رشدی نے ایک آنکھ کھودی،ایک کتاب میں اس نے اس حملے کی روداد بیان کی ہے، حملہ آور کے وکیل کا کہنا ہے کہ وہ کاؤنٹی اور وفاقی استغاثہ کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں تاکہاقدام قتل کےموجودہ الزامات کو بغیر کسی مقدمے کے حل کرنے کی کوشش کی جا سکے۔
بد نام زمانہ مصنف سلمان رشدی کو چھرا گھونپنے کے الزام میں نیو جرسی کے شخص کے وکیل کاؤنٹی اور وفاقی استغاثہ کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں تاکہ اقدام قتل کےموجودہ الزامات کو بغیر کسی مقدمے کے حل کرنے کی کوشش کی جا سکے اور ساتھ ہی دہشت گردی سے متعلق ممکنہ الزامات کو بھی حل کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھئے: الیکشن کمیشن کو مائیکرو مینج نہیں کرسکتے: دہلی ہائی کورٹ
26 سالہ ہادی ماتر کو ۲۰۲۲ءکی گرفتاری کے بعد سے بغیر ضمانت کے حراست میں رکھا گیا ہے، ممبئی میں پیدا ہونے والے مصنف پر ایک مشتعل سامعین نے مبینہ طور پراس وقت حملہ کیا جب وہ مغربی نیویارک کے چوتاؤکا انسٹی ٹیوشن میں خطاب کرنے والے تھے۔
رشدی کی ایک آنکھ اندھی ہو گئی تھی اور ماڈریٹر ہنری ریز بھی زخمی ہو گئے تھے۔ حملے کے فوراً بعد چوٹاکوہ کاؤنٹی کی ایک عظیم جیوری کی طرف سے فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد ماتر نے حملہ اور قتل کی کوشش کا قصوروار نہ ہونے کی استدعا کی۔
عوامی محافظ نتھانیئل بارون کے مطابق جس نے کہا کہ وہ وفاقی استغاثہ سے رابطے میں ہیں امریکی محکمہ انصاف ماتر کے خلاف الگ الگ وفاقی الزامات پر غورکر رہی ہے، حالانکہ ابھی تک کوئی بھی دائر نہیں کیا گیا ہے،وہ اسے بالکل مختلف نقطہ نظر سے دیکھ رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا، "کوئی بھی قانون جس کے ساتھ آپ وفاقی طور پر کام کر رہے ہیں وہ دہشت گردی پر مبنی ہو سکتا ہے،امریکی اٹارنی کے دفتر کے ترجمان نے کہا کہ وہ تحقیقات کی تصدیق یا تردید نہیں کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ایس ای سی چیمپئن شپ ۲۰۲۴ء: ہندوستانی کھلاڑی پرویز خان فائنل میں
بارون نے کہاکہ اگر ماتار ریاست اور ممکنہ وفاقی مقدمے میں جرم قبول کرنے پر راضی ہو جاتا ہے تو،، وہ بدلے میں ریاستی جیل کی کم سزا چاہیں گے، جس پر چوٹاکوا کاؤنٹی کے ڈسٹرکٹ اٹارنی جیسن شمٹ غور کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ بارون نے کہا کہ اگر قتل کی کوشش کا الزام ثابت ہوا تو ماتر کو ۲۵؍سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ اور اس نے بصورت دیگر زیادہ سے زیادہ ۲۰؍سال کی سزا تجویز کی ہے،
شمٹ نے کہا کہ وہ جرم کی نوعیت کے پیش نظر، زیادہ سے زیادہ سے کم پر دستخط نہیں کریں گے، قطع نظر اس کے کہ محکمہ انصاف کوئی مقدمہ لاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ صرف سلمان رشدی ہی کا معاملہ نہیں ہے۔یہ تقریر کی آزادی ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ یہ ہزاروں لوگوں کے سامنے ہوا اور اسے ریکارڈ کیا گیا، اور یہ اس بات کا اعتراف بھی ہے کہ کچھ لوگوں پر گہری نظر رکھی جانی چاہیے۔
۷۶؍سالہ رشدی نے ۱۹۸۹ءمیں آیت اللہ خمینی کی جانب سےا فتویٰ جاری کرنے کے بعد برسوں روپوشی میں گزارے جس کی وجہ اس کی ناول ـ’’شیطانی آیات‘‘ہے جسے کچھ مسلمان توہین آمیز سمجھتے ہیں۔ پچھلی دو دہائیوں کے دوران رشدی نے آزادانہ سفر کیا ہے۔اپریل میں شائع ہوئے ایک یاد داشتچاقو: ایک قتل کی کوشش کے بعد مراقبہ،میں بدنام برطانو ی امریکی مصنف نے ایک یادداشت میں جان لیوا حملے اور تکلیف دہ بحالی کی تفصیل درج کی ہے۔ رشدی نے کتاب میں اپنے حملہ آور کا نام استعمال نہیں کیا، اس کا ذکر حملہ آور کےطور پر کیا ہے۔رشدی جس کی تصانیف میں’’مڈ نائٹ چلڈرن ‘‘اور ’’وکٹری سٹی ‘‘بھی شامل ہیں، ستمبر میں شیڈول چوٹاکوا کاؤنٹی میں متار کے مقدمے کےگواہوں کی فہرست میں شامل ہے۔
واضح رہے کہ متار امریکہ میں پیدا ہوا تھا لیکن اس کی دوہری شہریت لبنان میں ہے جہاں اس کے والدین پیدا ہوئے تھے۔ اس کی والدہ نے کہا ہے کہ اس کا بیٹا ۲۰۱۸ءمیں لبنان میں اپنے والد سے ملنے کے بعد ہٹ دھرم بن گیا ہے۔