Inquilab Logo Happiest Places to Work

سعودی عربیہ: شاہ عبدالعزیز لائبریری میں قرآن پاک کے۴۰۰؍ نایاب مخطوطات کا ذخیرہ

Updated: April 12, 2025, 7:07 PM IST | Riyadh

شاہ عبدالعزیز عوامی لائبریری نے انکشاف کیا ہے کہ اس نے مختلف اسلامی ادوار سے تعلق رکھنے والے قرآن پاک کے۴۰۰؍ نایاب نسخے حاصل کیے ہیں، خاص طور پر۱۰؍ویں سے۱۳؍ویں صدی ہجری کے مخطوطات۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

شاہ عبدالعزیز عوامی  لائبریری نے انکشاف کیا ہے کہ اس نے مختلف اسلامی ادوار سے تعلق رکھنے والے قرآن پاک کے۴۰۰؍ نایاب نسخے حاصل کیے ہیں، خاص طور پر۱۰؍ویں سے۱۳؍ویں صدی ہجری کے مخطوطات۔ یہ ذخیرہ عربی اور اسلامی فنون کی جھلکیوں کا ایک خزانہ ہے، جس میں خطاطی، کندہ کاری، ڈیزائننگ، تزئین و آرائش اور تخلیقی صلاحیتیں نمایاں ہیں۔ ان نایاب قرآنی نسخوں میں ایک طومار (رول) خاص طور پر قابل ذکر ہے جس پر آیۃ الکرسی اور دیگر آرائشی نقوش درج ہیں۔ اس کے شروع اور آخر میں پودوں کی نقاشی کے ساتھ رنگ اور سونے کا کام کیا گیا ہے۔ متن دو سنہری فریموں کے درمیان لکھا گیا ہے۔ اسے فخر الدین السہروردی نے۱۲۸۴ ہجری میں نقل کیا تھا۔  

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: جج نے فلسطین حامی محمود خلیل کی جلاوطنی معاملے کوآگے بڑھانے کی اجازت دی

قرآن پاک کا ایک اور نایاب نسخہ۳۰؍ اوراق پر مشتمل ہے، جس کے دو صفحے مل کر کتاب کا ایک مکمل حصہ بناتے ہیں۔ پہلے صفحے پر خوبصورت نباتاتی نقوش بنائے گئے ہیں جن میں چمکدار رنگ اور سونے کا پانی استعمال کیا گیا ہے۔ باقی صفحات کو سنہری رنگ سے سجایا گیا ہے۔ کناروں کے فریموں میں رنگین اور سنہری نباتاتی ڈیزائنز موجود ہیں۔ اسے نسخ خط میں۱۲۴۰ ہجری (۱۸۲۴ عیسوی) میں نقل کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ ایک مکمل قران پاک کا نسخہ جسے معروف عالم ملا علی قاری نے ۱۰۲۵ھ (۱۶۱۶ء) میں مکمل کیا تھا ، موجود ہے، جس میں آیات سیاہ روشنائی سے لکھی گئی ہے جبکہ اعراب سرخ اور نیلی لکیروں سے نشان زد ہیں۔ساتھ ہی چمڑے کی جلد میں بندھا ہواسونے کی جلد والا ۹۲۰ھ میں لکھا گیا نسخہ موجود ہے۔
قابل ذکر نسخوں میں ایک مکمل قرآن پاک بھی شامل ہے، جو سیاہ روشنائی میں لکھا گیا ہے اور اس کے اعراب سنہری، سبز، سرخ اور نیلے رنگ کے خانوں میں درج ہیں۔ اس پر سونے کے پانی سے رنگے ہوئے نباتاتی نقوش بنائے گئے ہیں۔ یہ شاہی مخطوطات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے، جسے طویل عرصے تک بہت احتیاط سے لکھا گیا۔ اس کی جلد موم کی ہوئی چمڑے کی بنی ہوئی ہے، جس پر سنہری رنگ کے اسلامی آرٹ کے خوبصورت نقوش اور پھول بنے ہوئے ہیں۔شاہ عبدالعزیز پبلک لائبریری میں موجود قرآن پاک کے یہ نسخے مختلف انداز سے دیکھے جا سکتے ہیں—خواہ خط کی قسم کے لحاظ سے، یا پھر اس علاقے کے اعتبار سے جہاں یہ لکھے گئے، یا ان کی نقل کی تاریخ اور آرائش کے حوالے سے۔ 

یہ بھی پڑھئے: اسرائیلی حملوں میں خواتین او ربچوں کو نشانہ بنانے پر اقوام متحدہ کا اظہار تشویش

لائبریری میں موجود تمام قرآنی نسخوں کے دیباچے اور اختتامیہ آرائشی ہیں۔ اس کے علاوہ، ابتدائی اندلسی اور مراکشی قرآن بھی موجود ہیں، جو مربع شکل کے چمڑے پر لکھے گئے ہیں۔ اسی طرح ہندوستانی قرآن بھی موجود ہیں، جن میں مختلف نباتاتی نقوش بنے ہوئے ہیں۔ خوبصورت چینی اور کشمیری قرآن پاک کے نمونوں کے ساتھ کچھ مملوکی نسخے بھی موجود ہیں۔خطاطی کے اعتبار سے یہ کوفی، نسخ، ثلث، ٹمبکٹو اور جدید سوڈانی خطوط تک پھیلی ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ شام، عراق، مصر اور یمن کے خطوط بھی موجود ہیں، جبکہ متعدد نجدی  اور حجازی قرآن بھی ہیں، جو اسلامی فنون کی تنوع کو ظاہر کرتے ہیں۔ ہر اسلامی دور کی قوم نے اپنی فنکارانہ بصیرت، رنگوں کے امتزاج، سجاوٹ، اور ثقافت کو مقدس کتاب کی نقل میں شامل کیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK