• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

سعودی عرب: حکام کے مطابق امسال حج کےدوران۱۰؍ مما لک کے کل ۱۳۰۰؍ عازمین فوت ہوئے

Updated: June 24, 2024, 10:23 PM IST | Riyadh

امسال عین موسم گرما میں حج کی ادائیگی کے دوران دس ممالک کے کل ۱۳۰۰؍ عازمین فوت ہوئے ہیں جن میں گرمی کی شدت کے سبب فوت ہونے والوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ سعودی حکام کا کہنا ہے کہ ان میں بھی زیادہ تر ایسے عازمین تھے جو بغیر اجازت نامے کے حج میں شامل ہونے کے سبب سرکاری سہولتوں سے محروم تھے۔

Pilgrims performing Hajj. Imag: INN
عازمین ادائیگی حج کرتے ہوئے۔ تصویر: ائی این این

سعودی عرب نے اتوار کو کہا کہ امسال شدید گرمی کے موسم میں آنے والے حج کے دوران کل  ۱۳۰۰؍ سے زیادہعازمین  ہلاک ہوئے ،ان میں زیادہ ترایسے عامین تھے جن کے پاس سرکاری اجازت نامے نہیں تھے۔ سرکاری سعودی پریس ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ ’’افسوس ہے کہ ان  اموات کی تعداد ۱۳۰۱؍تک پہنچ گئی، جن میں سے ۸۳؍فیصد حج کرنے کے مجاز نہیں تھے اور مناسب پناہ گاہ یاسرکاری سہولتوں کے بغیر براہ راست دھوپ میں طویل فاصلہ طے کر رہے تھے۔‘‘عازمین کو مناسب پناہ گاہ یا سہولت کے بغیر طویل عرصے تک گرمی کا سامنا کرنا پڑا۔ سعودی عرب کے قومی موسمیاتی مرکز کے مطابق مکہ مکرمہ میں اس سال درجہ حرارت ۸ء۵۱؍درجہ سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔فوت ہونے والوں میں ۱۰؍ سے زیادہ ممالک کے شہری شامل ہیں جو ریاستہائے متحدہ سے انڈونیشیا تک پھیلے ہوئے ہیں، اور کچھ حکومتیں ان کی مجموعی تعداد کوحتمی شکل دینے کیلئےکام کر رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: تل ابیب میں ہزاروں یہودیوں کا احتجاج، نیتن یاہو کا تختہ الٹنے کا مطالبہ

سعودی وزارت صحت نے حج سیزن کے دوران ہدایات جاری کی تھیں، جس میں بڑھتے ہوئے درجہ حرارت سے خبر دار کیاگیاتھااور عازمین کو مناسب مقدار میں پانی پینے کی صلاح کے علاوہ گرم ترین اوقات میں باہر جانے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔ گزشتہسال،حج کے دوران گرمی سے متعلق ہزاروں واقعات دیکھنے میں آئے تھے۔سعودی عرب نےکئی علاقوںمیں گرمی کو کم کرنے کے اقدامات کیے ہیں۔اس کے علاوہ پانی تقسیم کیا گیا اور حاجیوں کو دھوپ سے بچاؤ کی تلقین کی گئی۔حج اسلام کے پانچ ستونوں میں سے ایک ہے جسےہر صاحب حیثیت مسلمانوں کو اپنی زندگی میں کم از کم ایک بار ضرور کرنا ہوتا ہے۔سعودی حکام نے کہا ہے کہ اس سال ۱۸؍ لاکھ  عازمین نے شرکت کی، جو گزشتہ سال کے برابر ہے،جس میں ۱۶؍ لاکھ بیرون ملک سے آئے تھے۔گزشتہ کئی سالوں سے سعودی موسم گرما کے دوران بنیادی طور پر با ہر ادا کی جانے والی رسومات میں کمی آئی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: بہارمیں ایک اور پُل منہدم، ہفتے بھر میں تیسرا واقعہ

گریگورین کیلنڈر میں حج کا وقت ہر سال تقریباً ۱۱؍دن آگے بڑھتا ہے، یعنی آئندہ سال۱۱ ؍ دن پہلے یعنی جون کے آغاز میںہی حج واقع ہوگا ، ممکنہ طور پر اس وقت موسم قدرےٹھنڈا ہوگا۔ جریدے جیو فزیکل ریسرچ لیٹرز کے ۲۰۱۹ءکے مطالعے میں کہا گیا ہے کہ’’ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے، عازمین حج کیلئے گرمی کی شدت  ۲۰۴۷ءسے۲۰۵۲ء اور۲۰۷۹ء سے ۲۰۸۶تک انتہائی خطرے کی حدسے تجاوز کر جائے گی، جیسے جیسے صدی آگے بڑھ رہی ہے، موسم کی شدت میں اضافہ ہو گا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK