Inquilab Logo Happiest Places to Work

سپریم کورٹ نے وکی پیڈیا کے صفحے کو ہٹانے کے دہلی ہائی کورٹ کے حکم پر سوال اٹھایا، اے این آئی کو نوٹس

Updated: March 18, 2025, 7:20 PM IST | New Delhi

جسٹس ابھے ایس اوکا اور اجل بھویان کی بنچ نے مشاہدہ کیا کہ عدالت، ہائی کورٹ کی جاری کردہ ہدایات کی "قانونی حیثیت اور درستگی" کے متعلق فکر مند ہے۔

Supreme Court. Photo: INN
سپریم کورٹ۔ تصویر: آئی این این۔

سپریم کورٹ نے دہلی ہائی کورٹ کے ایک فیصلہ کے پیچھے دلیل پر سوال اٹھایا جس نے ایشین نیوز انٹرنیشنل (اے این آئی) نیوز ایجنسی کے ہتک عزت مقدمے کی جاری سماعتوں سے متعلق ایک وکی پیڈیا صفحہ کو ہٹانے کا حکم دیا تھا۔ وکی پیڈیا کے مالک اور امریکہ میں قائم غیر منافع بخش ادارے وکی میڈیا فاونڈیشن نے اس فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی جس پر جسٹس ابھے ایس اوکا اور اجل بھویان کی بنچ نے پیر کو سماعت کی اور مشاہدہ کیا کہ بالآخر یہ میڈیا ہے۔ سوال میڈیا کی آزادی کا ہے، چاہے آج وہ (ویکیپیڈیا) ہے، کل یہ آپ (اے این آئی) بھی ہو سکتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے مزید کہا کہ وہ ہائی کورٹ کی جاری کردہ ہدایات کی "قانونی حیثیت اور درستگی" کے متعلق فکر مند ہے۔ وکی پیڈیا کی نمائندگی کرتے ہوئے، ایڈوکیٹ کپل سبل نے عدالت کو بتایا کہ ہائی کورٹ نے ہتک عزت پر کوئی فیصلہ کئے بغیر یہ حکم جاری کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ صفحہ پر موجود مواد وکی میڈیا نے خود تیار نہیں کیا بلکہ اسے دی انڈین ایکسپریس کے ایک مضمون سے لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: حکومت کو وقف بل کیخلاف ملک گیر احتجاج کا انتباہ

سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم عدالت میں کچھ کہتے ہیں اور کوئی اس پر تبصرہ کرنا چاہتا ہے۔۔ ایسا ہوتا ہے۔ بعض اوقات کوئی کہتا ہے کہ آپ یہاں پہلے سے سوچ سمجھ کر بیٹھے ہیں یا آپ سن نہیں رہے ہیں کہ لوگ باتیں کہتے ہیں۔ ہمیں ان باتوں کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔ بنچ نے مزید کہا کہ اب، اگر عدالت زبانی طور پر کچھ کہتی ہے اور، سوشل میڈیا پر کہیں کوئی اس پر تبصرہ کرتا ہے تو عدالت کو اس طرح کے تبصروں کے بارے میں کیوں فکرمند ہونا چاہئے... اگر کوئی عدالت کی کارروائی پر بحث کرے تو کیا یہ مداخلت کے مترادف ہوگا؟ فاؤنڈیشن کی درخواست پر عدالت عظمیٰ نے اے این آئی کو نوٹس بھی جاری کیا۔ اس معاملہ پر اگلی سماعت ۴ اپریل کو ہوگی۔

یہ بھی پڑھئے: وزیراعظم مودی کے ہاتھوں ’رائے سینا ڈائیلاگ‘ کا افتتاح

واضح رہے کہ ۱۶ اکتوبر کو چیف جسٹس منموہن اور جسٹس تشار راؤ گیڈیلا کی دہلی ہائی کورٹ بنچ نے وکی میڈیا فاؤنڈیشن کو ۳۶ گھنٹے کے اندر ایک وکی پیڈیا صفحہ کو ہٹانے کی ہدایت کی جس کے بعد، وکی پیڈیا نے اس صفحہ تک رسائی "معطل" کر دی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK