این سی پی سربراہ نے کہا تھا کہ’’جسے سپریم کورٹ نے شہر بدر کیا تھاوہ آج ملک کا وزیر داخلہ ہے‘‘، بی جےپی نے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا، گوئل نے کہا پوار امیت شاہ کو پھنسانے کی سازش کا حصہ تھے، باونکولے نے کہا کہ امیت شاہ پر تنقید سورج کو چراغ دکھانے کے مترادف۔ پوار نے جواب دیا’’ہم نے مہاراشٹر کی جیل میں وہ دِیا دیکھا ہے۔‘‘
این سی پی سربراہ شردپوار اتوار کو نئی ممبئی میں منعقدہ سماجک ایکیہ پریشد سے خطاب کرتے ہوئے۔ تصویر : آئی این این
جیسے جیسے اسمبلی انتخابات قریب آتے جارہے ہیں سیاسی بیان بازیوں اور تنقیدوں کا سلسلہ دراز ہوتا جارہا ہے۔ کچھ روز قبل بی جے پی کے سینئر لیڈر اور ملک کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے پارٹی ورکروں سے خطاب میں این سی پی(ایس پی) کے سربراہ شرد پوار پر تنقید کرتے ہوئے انہیں بدعنوانوں کا سربراہ قرار دیا تھا جس کے جواب میں گزشتہ روز شرد پوار نے ان پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ’’ جس شخص کو سپریم کورٹ نے تڑی پار ( شہر بدر) کیا تھا وہ آج ملک کاوزیر داخلہ بنا بیٹھا ہے۔ ‘‘ شرد پوار کے اس حملے پر بی جے پی کےلیڈران پیچ و تاب کھارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عدالت نے اس معاملہ سے امیت شاہ کو بری کر دیا تھالہٰذاشرد پوار کو امیت شاہ سے معافی مانگنی چاہئے۔
یہ بھی پڑھئے: ماہرین معاشیات کی آر بی آئی کی رپورٹ پر تنقید
پیوش گوئل اور باونکولے کا شرد پوار پر حملہ
بی جے پی کے ریاستی ہیڈکوارٹر میں سنیچر کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ممبئی نارتھ حلقہ کےرکن پارلیمان بی جے پی لیڈر پیوش گوئل نے کہا کہ یہ یو پی اے حکومت تھی، جس کا پوار ایک اہم حصہ تھے، اس حکومت نے شاہ کے خلاف جھوٹا اور بے بنیاد مقدمہ دائر کیا تھا، جسے سپریم کورٹ نےخارج کر دیا تھا۔ گوئل نے کہاکہ ’’گجرات کے اس وقت کے وزیر اعلیٰ مودی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو محسوس کرتے ہوئے اور یہ جانتے ہوئے کہ وہ اگلے انتخابات میں وہ ہار جائیں گے، یو پی اے حکومت نے امیت شاہ کے خلاف جھوٹا مقدمہ بنانے کی کوشش کی تاکہ وہ مودی کو بھی پھنسا سکیں۔ پواراس وقت کابینی وزیر تھے اور اس سازش کا حصہ تھے۔ ‘‘ اس تعلق سے بی جے پی کے مہاراشٹر کے صدر چندرشیکھر باونکولے نے کہا کہ’’عدالت امیت شاہ کو پہلے ہی کلین چٹ دے چکی ہے، اسلئے پوار کا بیان غیر ضروری ہے۔ شاہ کے خلاف الزامات کانگریس کے دور میں لگائے گئے تھے۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور پوار کا سیاسی نظریہ طاقت اور پیسے کے گرد گھومتا ہے۔ امیت بھائی اس وقت تک نہیں بولتے جب تک کہ ان کے پاس ٹھوس معلومات نہ ہو۔ ان پر تنقید کرنا سورج کو چراغ دکھانے کے مترادف ہے۔
یہ بھی پڑھئے: پیرس اولمپکس میں ہندوستان کو پہلا تمغہ دلانے والی منو بھاکر کا ۲۰۱۹ء کا ٹویٹ وائرل
پوار نے پھرچٹکی کاٹی
باونکولے کے بیان کے جوابمیں این سی پی سربراہ شرد پوار نے کہاکہ ’’وہ جس چراغ (دیا) کی طرف اشارہ کر رہے ہیں، ہم نے اسے مہاراشٹر کی جیلوں میں دیکھا ہے۔ ‘‘ اسی دوران مہاراشٹر کے وزیر رادھا کرشن وکھے پاٹل نے شرد پوار کو مشورہ دیا کہ پوار کو شاہ پر ذاتی تنقید نہیں کرنا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہاکہ شرد پوار کے خلاف بم دھماکے کے ملزمین سے متعلق معاملات کےبھی الزامات ہیں جن کے بارے میں لوگ جانتے ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہم ذاتی تنقید کرنے لگیں۔ ‘‘
کس نے کیا کہا تھا؟
امیت شاہ نے ۲۱؍ جولائی ۲۰۲۴ء کو پونے میں بی جے پی کےعہدیداروں اورورکروں کی میگا میٹنگ سے خطاب میں شرد پوار پر تنقید کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ’’بھارت کی سیاست میں اگر بدعنوانوں کا سرغنہ کوئی ہے تو وہ شرد پوار ہیں، اس تعلق سےمجھے کوئی کنفیوزن نہیں ہے۔ آپ (شرد پوار) ہم پر تنقید کررہے ہیں بلکہ اس دیش میں بدعنوانی کو انسٹی ٹیوشنلائزڈ کرنے کا کام شرد پوار نے کیا ہے۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ’’ جب جب بی جے پی کی حکومت آتی ہے مراٹھا ریزرویشن دیاجاتا ہے اور جب شرد پوار کی سرکار آتی ہے مراٹھا ریزرویشن غائب ہو جاتا ہے۔ ‘‘
۲۶؍ جولائی کو ایک اردو کتاب کے اجرا ء کی تقریب میں ہندی میں خطاب کرتے ہوئے شرد پوار نے کہا تھاکہ ’’ ملک کے وزیر داخلہ ایسے شخص ہیں کہ جب وہ گجرات میں تھے وہاں قانون کا غلط استعمال کرنے کے سبب سپریم کورٹ نے ان کو گجرات سے تڑی پار( شہر بدر) کیاتھا۔ یہ ملک کی بد قسمتی ہے کہ آج ایسے شخص کو آج ملک کے حفاظت کرنے کیلئے وزیر داخلہ بنایاگیا ہے....‘‘شرد پوار نے مزید کہاتھا کہ ’’آج جس طرح سے ان لوگوں کے ہاتھ میں حکومت ہے ہمیں اس بارے میں ِسوچنا اور غور کرنا ہوگاورنہ یہ لوگ اس ملک کو غلط راستے پر لے جائیں گے۔ ‘‘ واضح رہے کہ امیت شاہ کو سہراب الدین شیخ فرضی انکاؤنٹر معاملے میں ۲۰۱۰ء میں ۲؍ سال کیلئے گجرات سے تڑی پار کیا گیا تھا بعد میں ۲۰۱۴ء میں انہیں اس کیس سے بری کر دیا گیاتھا۔