Updated: May 28, 2024, 2:57 PM IST
| New Delhi
کانگریسی لیڈر ششی تھرور نے وزیر اعظم مودی سے اپیل کی ہے کہ پائل کپاڈیہ، جنہوں نے ۷۷؍ ویں کانز فلم فیسٹیول میں اپنی فلم ’’آل وی امیجن ایز لائٹ‘‘ کیلئے گراں پری ایوارڈ حاصل کیا ہے، پرملک کو فخر ہے لہٰذا بی جے پی ان کے خلاف کیس واپس کیوں نہیں لیتی؟ خیال رہے کہ ۲۰۱۶ء میں بی جے پی کے گجیندر چوہان کو ایف ٹی آئی آئی کا چیئرمین منتخب کرنے کے بعد پائل کپاڈیہ نے طلبہ کی تحریک میں حصہ لیا تھا۔
پائل کپاڈیہ اعزاز حاصل کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این
کانگریس کے رکن پارلیمان ششی تھرور نےآج وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی کہ اگر ہندوستان کو پائل کپاڈیہ پرفخر ہے تو ان کے خلاف جو پولیس کیس ہے اسے واپس لے لینا چاہئے ۔ کپاڈیہ، جن کی فلم ’’آل وی امینجن ایز لائٹ‘‘ نے گراں پری، جو دوسرا سب سے بڑا اعزاز ہے، جیت کر تاریخ رقم کی ہے۔ خیال رہے کہ انہیں پونے کے ایف ٹی آئی آئی میں طلبہ کے احتجاج کے دوران داخل کردہ معاملے میں ملزم قرار دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ انہوں نے گجیندر چوہان،جنہوں نے ٹی وی سیریل مہا بھارت میں ’’یودھیشتھر‘‘ کا کردار ادا کیا تھا، کے پریمئر انسٹی ٹیوٹ کے چیئر مین کے طور پر منتخب ہونے کے بعد طلبہ کی تحریک چلائی تھی۔
یہ بھی پڑھئے: ریمل سے مغربی بنگال متاثر، طوفانی بارش سے کولکاتا زیر آب!
ششی تھرور نے اپنے ایکس پوسٹ میں انہیں مبارکباد دی اوروزیراعظم نریندر مودی سے اپیل کی کہ وہ ان کے خلاف کیس واپس لے لیں۔ مودی نے ٹویٹ کیا ہے کہ ’’ہندوستان کو پائل کپاڈیہ پر ان کی فلم ’’آل وی امیجن ایز لائٹ‘‘ کیلئے ۷۷؍ ویں کانز فلم فیسٹیول میں گراں پری ایوارڈ حاصل کرنے پر فخر ہے۔ ایف ٹی آئی آئی کی سابق طالب علم کی قابل صلاحیتیں عالمی سطح پر چمک رہی ہیں۔ یہ قیمی اعزاز نہ صرف یہ کہ ان کی قیمتی صلاحیتیوں کا ترجمان ہے بلکہ یہ ہندوستانی فلم سازوں کی نئی نسل کو بھی وسیع پیمانے پر متاثر کرے گا۔
یہ بھی پڑھئے: اب تک اسرائیلی حملوں میں۳۶؍ ہزار۵۶؍ فلسطینی شہید
ششی تھرور نے مزید کہا کہ ’’مودی جی اگر پائل کپاڈیہ پر ملک کو فخر ہے تو آپ کی حکومت ان کے اور ایف ٹی آئی آئی کے دیگر سابق طلبہ کے خلاف کیس واپس کیوں نہیں لے لیتی جنہوں نے آپ کے نا اہل چیئرمین کے اپائمنٹ کے خلاف احتجاج کیا تھا۔
پائل کپاڈیہ اور ایف ٹی آئی آئی کے دیگر سابق طلبہ کے خلاف مقدمہ
یاد رہے کہ ایف ٹی آئی آئی کے ۳۵؍ طلبہ، جن میں پائل کپاڈیہ بھی شامل تھیں، کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ ۱۴۳؍، ۱۴۷؍، ۱۴۹؍، ۳۲۳؍، ۳۳۳؍ اور ۵۰۶؍ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ان میں سے متعدد دفعہ غیر قانونی اسمبلی، مجرمانہ دھمکی اورفساد برپا کرنے سے متعلقہ ہیں جن میں ضمانت نہیں دی جاتی۔ اس کیس میں ۲۰۱۶ء میں چارچ شیٹ داخل کی گئی تھی۔ دفاعی وکیل، جو طلبہ کی نمائندگی کر رہے ہیں، نے پی ٹی آئی کو بتایا تھا کہ اگلی سماعت ۲۶؍ جون کو ہے۔