Updated: September 13, 2024, 6:38 PM IST
| Singapore
پوپ فرانسس نے سنگاپور میں اپنے طویل دورے کا اختتام کیا اور وہاں سے واٹیکن روانہ ہو گئے۔ اپنے آخری خطاب میں انہوںنے بین المذاہب رواداری، اور تارکین وطن مزدوروں کے حقوق کے تعلق سے بات کی، ساتھ ہی انہوں نے کسی بھی متنازع امور کو اپنی تقریر کا حصہ نہیں بنایا۔
سنگاپور خطاب کے بعد پوپ فرانسس عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی
پوپ فرانسس نے سنگا پور میں اپنے بطور پوپ کے سب سے طویل دورے کا اختتام کیا۔ اس فلک بوس عمارتوں کے شہر میں جہاں چرچ ، مسجد اور بدھسٹ مندر دوش بدوش واقع ہیں، ایک بڑے اجتماع سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں پوپ فرانسس نے وہی بات دہرائی جو انہوں نے اپنے دورے کے آغاز میں کہی تھی۔انہوں نے درگزر کرنے پر زور دیا۔ ساتھ ہی جوانوں سے کہا کہ وہ اپنے مذاہب کی برتری دوسروں پر ثابت کرنے کی بجائے کسی بھی تعمیری مقصد کیلئے دیگر مذاہب کے افراد کے افراد کے ساتھ مل کر کام کریں ۔انہوں نے جوانوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کامیاب ہونے کیلئے خطرہ مول لینا چاہئے، اگرچہ وہ غلطی کر یں۔ساتھ ہی بین المذاہب تعلقات پر زور دیا ۔پوپ فرانسس نے کہا کہ ’’ تمام مذہب خدا تک پہنچنے کا راستہ ہیں، جیسے مختلف زبانیں، لیکن خدا سب کیلئے خدا ہے ۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: جنین:اسرائیلی چھاپوں سے ۳۵؍ ہزار فلسطینیوں کیلئے پانی کی سپلائی تباہ ہو گئی ہے: یو این
سنگاپور ائیر لائنس کے اے ۳۵؍- ۹۰۰؍ کے ذریعےروم کے واٹیکن روانہ ہونے سے پہلے انہوں نے یہ خطاب کیا۔سنگاپور میں کیتھولک کی تعداد تقریباً ۶۰؍ لاکھ جو کل آبادی کا ۵ء۳؍ فیصد ہے۔۲۰۲۰ء کی مردم شماری کے مطابق سنگا پور میں بودھ ۳۱؍ فیصد، کریسچن ۱۹؍ فیصد اور مسلمان ۱۵؍ فیصد ہیں۔اس کے علاوہ کل آبادی کا پانچواں حصہ ایسا ہے جو کسی بھی مذہب کو نہیں مانتا۔پہلے لاطینی امریکی پوپ نے دنیا کے اس امیر ترین ممالک میں شامل سنگا پور میں انتہائی مثبت انداز میں اپنی بات کہی۔ساتھ ہی انہوں نے ایک عوامی گزارش کی کہ وہ تارکین وطن مزدوروں کے ساتھ رواداری کا سلوک کریں اور انہیں منصفانہ اجرت ادا کریں۔
یہ بھی پڑھئے: لاہوری بار کے مالک کی سنجے رائوت کے خلاف شکایت
پوپ نے اپنے دورے میں کسی بھی متنازع موضوع پر بات نہیں کی جیسا کہ وہ پھانسی کی سزا پر تنقید کرتے رہتے ہیں ،اور اسے ہر حال میں ناقابل قبول قرار دیا تھا، لیکن یہاں انہوں نے اس کا ذکر نہیں کیا، شائد یہ مہمان کے آداب کی پاسداری کا نتیجہ ہو۔ ان کے اس دورے کو چین میں انتہائی قریب سے دیکھا جا رہا تھا۔ جس سے واٹیکن بہتر تعلقات کا خواہاں ہے۔واضح رہے کہ سنگا پور پہنچنے سے قبل پوپ فرانسس نے اپنے ۱۱؍ روزہ دورہ میں انڈونیشیا، پاپوا نیو گنی، اور ایسٹ تیمور کا دورہ کیا تھا۔جس میں انہوں نے ۳۲؍ ہزار، ۸؍ سو ۱۴؍ کلومیٹر کا ہوائی فاصلہ طے کیا۔ اس سے قبل پو پ جان پال نے ہی اس قسم کے طویل دورے کئے تھے۔