• Wed, 20 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

یکم اگست سے سائن بریج بند ہوگا

Updated: July 29, 2024, 10:42 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Dharavi

ٹریفک روٹ میں تبدیلیاں، تعمیر میں دوسال کا وقت لگنے سےشہریوں کو دقتوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

A traffic police official looks diligent on the 112-year-old sign bridge. Photo, Revolution: Syed Sameer Abidi
۱۱۲؍ سالہ قدیم سائن بریج پر ٹریفک پولیس کا ایک اہلکار مستعد نظر آرہا ہے۔ تصویر،انقلاب: سید سمیر عابدی

سائن بریج بند کئے جانے سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا ہوگا مگر اسے خستہ حال قرار دے کر یکم اگست (۳۱؍جولائی کی شب میں۱۲؍ بجے کے بعد ) سے ٹریفک کیلئے بند کیا جارہا ہے۔شہریوں کو متبادل راستے استعمال کرنے کی ٹریفک ڈپارٹمنٹ کے ذریعے صلاح دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی بسوں کے کئی روٹ بھی تبدیل کئے جائیں گے۔‌ بیسٹ انتظامیہ کے مطابق شروع میں رہنمائی کے لئے بیسٹ کا عملہ الگ الگ جگہ مامور کیا جائے گا۔
سینٹرل ریلوے اور بی ایم سی کے اشتراک سے سائن ریلوے اسٹیشن کے پاس موجودہ روڈ اوور بریج کی جگہ نیا بریج تعمیر کیا جائے گا۔ آئی آئی ٹی ممبئی نے اپنی اسٹرکچرل رپورٹ میں موجودہ روڈ اوور بریج کو توڑنے اور اسٹیل گرڈرس اور آر سی سی سلیب کے ساتھ نیا روڈ اور بریج تعمیر کرنے کی سفارش کی تھی۔ اس کے علاوہ موجودہ روڈ اوور بریج سے سی ایس ٹی اور کرلا کے درمیان پانچویں اور چھٹی لائن بچھانے کے کام میں بھی رخنہ پڑ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں پرمیزائل حملہ، ۱۰؍اسرائیلی ہلاک اور ۲۰؍ زخمی

 متبادل راستے کون سے ہوں گے؟
بریج توڑنے اور نیا تعمیر کرنے کے دوران پیدل چلنے والے شہری موجودہ سائن روڈ اوور بریج کے دونوں جانب واقع متبادل فٹ اوور بریج کا استعمال کر سکتے ہیں۔ وہ اس طرح کہ سائن اسپتال کی جانب تقریباً۵۰۰؍ میٹر کی دوری پر فٹ اوور بریج (جسے دھاراوی دھوبی گھاٹ فٹ اوور بریج بھی کہا جاتا ہے) اور سائن اسٹیشن سے تقریباً۵۰؍ میٹر کرلا کی جانب واقع فٹ اوور بریج کا استعمال کر سکتے ہیں۔ شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ اسی طرح ٹریفک محکمے کی جانب سے مزید جو کچھ تبدیلیاں کی گئی ہیں اسے ذہن میں رکھیں تاکہ وہ ہر طرح کی پریشانی سے بچ سکیں۔

یہ بھی پڑھئے: پیرس اولمپکس میں ہندوستان کو پہلا تمغہ دلانے والی منو بھاکر کا ۲۰۱۴ء کا ٹویٹ وائرل

بڑی گاڑیوں  پر پابندی مگر ابھی آٹو رکشا وغیرہ کے روٹ میں کوئی تبدیلی نہیں 
آٹو رکشا یونین سے جڑے اور دھاراوی میں مقیم کامریڈ ونود کمار جیسوار نے بتایا کہ آٹو رکشا یا دیگر چھوٹی گاڑیوں کی آمدورفت میں کوئی پابندی نہیں لگائی گئی ہے اور نہ ہی روٹ میں فوری طور پر کوئی تبدیلی کی گئی ہے بلکہ یہ کہا گیا ہے کہ بریج کا ایک حصہ توڑا جائے گا، دوسرے حصے سے ٹریفک چالو رہے گا۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ اس دوران ٹریفک بڑھ جائے گا لیکن بریج پوری طرح بند نہیں ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ٹریفک محکمے کی جانب سے ہم لوگوں کو یہی بتایا گیا ہے، البتہ بڑی گاڑیوں کی آمد ورفت پر مکمل پابندی لگادی گئی ہے۔ یادرہے کہ  بریج کی تعمیر میں دوسال کا وقت لگے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK